عبداللہ کشمیری
مشہور رکن
- شمولیت
- جولائی 08، 2012
- پیغامات
- 576
- ری ایکشن اسکور
- 1,657
- پوائنٹ
- 186
دیوبندیوں کے حق قبول نہ کرنے کی ایک وجہ یہ بھی ہوسکتی کہ ہر انسان کو اپنی عزت بہت پیاری ہوتی ہے ۔ اب چونکہ حنفی مسلک عرس دراز سے چلا آرہا ہے اور اکثر لوگوں کے آباء و اجداد کا مسلک ہے اور یہ مسلک بہت ساری بدعات اور خرافات اور قصے کہانیوں کا مسلک بن گیا جن کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں ہیں اور جن کو علماء دیوبند نے بڈی خوشی کے ساتھ قبول کیا ہوا ہے اور اس میں مذید اضافہ کررہے ہیں اور اسی کی وجہ سے طرح طرح کی رقومات بھی حاصل کرکے اپنا ضریہ ماش بنایا ہوا ہے اور اسی میں اپنی عزت سمجھتے ہے لیکن جب لوگوں کو حقیقت کا پتہ چلا تو لوگوں نے ان تمام موضوعات اور خرادات پر علماء دیوبند پر گرفت کرنی شروع کی اور دیوبندیوں نے اپنی عزت اور رکومات چلے جانے کے ڈر سے ان تمام بدعات اور خرافات اور موضوعات کو حقیقت پر مبنی کرار دیدیا اس کی ایک مثال ابن ابی بن سلول کی ہے اہل تواریخ نے لکھا ہے کہ جب عبداللہ بن ابی کو مدینہ منورا کا سردار چن لیا تھا تو اسی دوران حضرت محمد ﷺ مدینہ منورء حجرت کرکے تشریف لائے اکثر اہل مدینہ نے عبدللہ بن ابی کو چھوڈ کر حضرت محمد ﷺ کو اپنا رہنما مان لیا تو یہ بات اس منافق کو بڈی ناگوار گزری اور نبی ﷺ کے خلاف طرح طرح کی سازشیں رچانے لگا اور نعوذباللہ قتل کرانے کے بھی پلان بنائے اور اسلام کو بھی خوب بدنام کرنے کی کوشش کی اس لئے کہ وہ سمجھتا تھا کہ حضرت محمد ﷺ کو قتل کرنے کے بعد ( نوذباللہ ) یا پھر کسی دوسری جگی حجرت کرنے کے بعد اس کی وہ عزت جو اہل مدینہ میں تھی وہ واپس آجائے گی لیکن اسیسا نہ ہوسکا جس کی وجہ سے اس کو منافقت کی حالت میں دنیا سے جانا پڈا پس یہی مثال علماء دیوبند کی بھی سمجھ لیجئے !!!