حلال ہے مگر اتنا حلال تھوڑی ہے
یہ مرغا اکَّھا ہی کھانا کمال تھوڑی ہے
ہزاروں اور بھی آئیں ہیں پیارے!دعوت میں
ہمیں تمہارا ہی تنہا خیال تھوڑی ہے
مزا تو جب ہے کہ تم کھا کے just اٹھ جاؤ
ہمیشہ بیٹھے ہی رہنا کمال تھوڑی ہے
لگانی پڑتی ہے لائن یہاں پہ کھانے کو
بھکاریوں سی یہ دعوت وبال تھوڑی ہے!
کھلا ہی چھوڑ دیا لڑکیوں کو لڑکوں میں
ہے بے حسی ...انہیں کوئی ملال تھوڑی ہے
کیوں ہڑبڑا کے لپکتے ہو اپنا مو بائیل
یہ ہے مس کال،کوئی مس کی کال تھوڑی ہے
غرور خاک میں مل جائے گا حسینوں کا
ہے حسن فانی کوئی لازوال تھوڑی ہے
"ہماری بچی کا رشتہ بہت ہی مہنگا ہے"
یہ تنہا آپ کا کوئی سوال تھوڑی ہے
کوئی یہ کہہ دے مدرسے کے ذمہ داروں سے
"زکوۃ ہے کوئی ابّا کا مال تھوڑی ہے"
لگی ہے مرچی بہت تیز مرزا جاہل کو
بلاوجہ سے یہ تشریف لال تھوڑی ہے