• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

خضاب کی شرعی حیثیت

عبد الرشید

رکن ادارہ محدث
شمولیت
مارچ 02، 2011
پیغامات
5,402
ری ایکشن اسکور
9,991
پوائنٹ
667
کتاب کا نام
مصنف
مترجم
ناشر
تبصرہ
شریعت اسلامیہ میں سفید بالوں کو خضاب لگانے کو جائز قرار دیا گیاہے۔بشرطیکہ وہ کالے کے علاوہ کوئی رنگ ہو۔سیدنا ابو ہریرہ فرماتے ہیں کہ نبی کریم نے فرمایا:'' بڑھاپے کی سفیدی کو بدل دو، یہود جیسے نہ بنو۔''کالے خضاب کے بارے میں فقہا کے درمیان اختلاف ہے۔ شوافع عام حالات میں اسے حرام قرار دیتے ہیں۔ مالکیہ، حنابلہ اور احناف اسے حرام تو نہیں البتہ مکروہ کہتے ہیں۔ امام ابو حنیفہ کے شاگرد قاضی ابو یوسفؒ اس کے جواز کے قائل ہیں۔ حافظ ابن حجر ؒ کہتے ہیں: ''بعض علما نے سیاہ خضاب کے استعمال کو جائز قرار دیا ہے۔'' (ابن حجر، فتح الباری، دار المعرفہ، بیروت، ١٠/ ٣٥٤) ایک قول حضرت عمر بن الخطابؒ کے بارے میں مروی ہے کہ وہ کالا خضاب استعمال کرنے کا حکم دیتے تھے۔ (عبد الرحمن مبارک پوری، تحفۃ الاحوذی شرح جامع الترمذی، طبع دیو بند، ٥/ ٣٥٦)۔ متعدد صحابۂ کرام سے بھی اس کا استعمال ثابت ہے، مثلاً حضرت عثمان بن عفانؓ، حضرت مغیرہ بن شعبہؓ، حضرت عمرو بن العاصؓ، حضرت جریر بن عبد اللہؓ، حضرت سعد بن ابی وقاصؓ، حضرت حسنؓ، حضرت حسینؓ، حضرت عقبہ بن عامرؓ، حضرت عبد اللہ بن جعفرؓ۔ تابعین اور بعد کے مشاہیر میں ابن سیرینؒ، ابو بردہؒ، محمد بن اسحاقؒ صاحب المغازی، ابن ابی عاصمؒ اور ابن الجوزی بھی کالا خضاب استعمال کیا کرتے تھے۔ (تحفۃ الاحوذی، ٥/٣٥٥، علامہ مبارک پوری نے اور بھی بہت سے تابعین و مشاہیر کے نام تحریر کیے ہیں۔ ٥/ ٣٥٧۔ ٣٥٨)زیر نظر کتاب (خضاب کی شرعی حیثیت ،کتاب وسنت کی روشنی میں)معروف عالم دین فضیلۃ الشیخ ڈاکٹر سعید بن علی بن وہف القحطانی کی تصنیف ہے ،جس میں انہوں خضاب کے حوالے سے سیر حاصل بحث کی ہے۔(راسخ)
 

عبد الرشید

رکن ادارہ محدث
شمولیت
مارچ 02، 2011
پیغامات
5,402
ری ایکشن اسکور
9,991
پوائنٹ
667
فہرست موضوعات
مقدمہ از مولف
بالوں کی سفیدی اور اسے بدلنے سے متعلق احادیث
''انه نور المسلم''
''من شاب شيبة في الإسلام''
''من شاب شيبة في سبيل الله''
''الشيب نور المؤمن، ۔۔۔''
''لاتنفقو الشيب؛ فإنه نور يوم القيامة۔۔۔''
''غيرو هذا بشيءٍ واجتنبوا السواد''
''كان النبيﷺ قد لطخ لحيته بالحناء''
قد لطخﷺ لحيته بالصفرة''
''میں نے عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنہما کو اپنی داڑھی میں زرد خضاب لگاتے ہوئے دیکھا۔''
''إن أحسن ما غير تم به الشيب: الحناء والكتم''
ایک شخص نے اپنے بالوں میں مہندی لگا رکھی تھی، تو آپﷺ نے اسے دیکھ کر فرمایا: ''ماأحسن من هذا''
ايك تيسرا شخص زرد خضاب لگائے هوئے تھا تو آپﷺ نے اسے ديكھ كر فرمايا: ''هذا أحسن من هذا كله''
''نبی کریمﷺ سبتی جوتے پہنتے تھے اور اپنی داڑھی مبارک کو درس اور زعفران سے زرد کرتے تھے''
''إن اليهود والنصاريٰ لا يصبغون فخالفوهم''
''يكون قوم يخضبون في آخر الزمان۔۔۔''
نسود أعلاها وتأبي أصولها۔۔۔
بالوں کی سفیدی کو2 بدلنے کے بارے میں علامہ ابن قیم کی تحقیق
(مذکور) احادیث سے مستنبط مسائل
''شيبتي هود، والواقعة، والمراسلات۔۔۔''
''شيبتي هود وأخواتها''
شيبتي هود وأخواتها''
 
Top