• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

خودکش حملے وہ کرتے ہیں جن کو جہنم جانے کی جلدی ہوتی ہے

کنعان

فعال رکن
شمولیت
جون 29، 2011
پیغامات
3,564
ری ایکشن اسکور
4,425
پوائنٹ
521
خودکش حملے وہ کرتے ہیں جن کو جہنم جانے کی جلدی ہوتی ہے

اپنے آپ کو مارنا ایک سنگین جرم اور ایک سنگین گناہ ہے: مفتی اعظم
سعودی عرب کے مفتی اعظم شیخ عبدالعزیز آل الشیخ نے کہا ہے کہ خودکش حملہ کرنا سنگین جرم ہے اس طرح کی کارروائیاں وہ لوگ کرتے ہیں جنہیں جہنم میں جانے کی بہت زیادہ جلدی ہوتی ہے۔

یہ بات انہوں نے سعودی اخبار الحیات کو ایک انٹرویو میں کہی۔

مفتی اعظم نے کہا 'اپنے آپ کو مارنا ایک سنگین جرم اور ایک سنگین گناہ ہے۔'

انہوں نے کہا کہ خودکش حملے مسلمان نوجوان طبقے کو گمراہ اور تباہ کرنے کی گھناؤنی سازش ہے۔

'دین اسلام تو کسی ایک شخص کی جانب سے خودکشی کو بھی حرام قرار دیتا ہے۔ تو پھر خودکش حملے کس طرح جائز ہو سکتے ہیں۔'

مفتی اعظم شیخ عبدالعزیزآل الشیخ نے کہا کہ خودکش حملہ آور نا صرف مسلمان بلکہ تمام انسانیت کا دشمن ہے اور 'ایسا وہی کرتا ہے جسے جہنم واصل ہونے کی بہت زیادہ جلدی ہوتی ہے'۔

واضح رہے کہ سعودی مفتی اعظم اس سے قبل بھی خودکش حملوں اور اپنے مقاصد کی تکمیل کے لیے عام شہریوں کی ہلاکت کو غیر اسلامی قرار دے چکے ہیں اور رواں برس خطبہ حج کے دوران بھی انہوں نے اس کی مذمت کی تھی۔

یاد رہے کہ مفتیِ اعظم شیخ عبد العزیز نے خطبہ حج میں کہا تھا کہ اسلام نے امن کی تعلیم دی ہے اور اسلام دہشت گردی کی اجازت نہیں دیتا۔

شیخ عبدالعزیز نے خطبے میں کہا تھا کہ کسی انسان کا ناحق خون کرنے والے کا ٹھکانہ جہنم ہے اور اسلام دہشت گردی کی ہرگز اجازت نہیں دیتا۔

'آج دنیا بھر میں ہونے والی دہشت گردی کی اسلام مذمت کرتا ہے اور مسلمانوں کو امن پسندی کا مظاہرہ کرنا چاہیے۔'

مفتیِ اعظم نے کہا کہ مسلمانوں پر جو مصائب آتے ہیں ان پر صبر کرنا چاہیے اور یہی اسلام کی تعلیم ہے۔

جمعـہ 13 دسمبر 2013
 

محمد علی جواد

سینئر رکن
شمولیت
جولائی 18، 2012
پیغامات
1,986
ری ایکشن اسکور
1,553
پوائنٹ
304
السلام و علیکم -

مفتی اعظم شیخ عبدالعزیز آل الشیخ کو اس بات پر بھی روشنی ڈالنی چاہیے کہ آخر وہ کون سے عوامل ہیں جن کی بنا پرلوگ خود کشی کرتے ہیں یا خود کش دھماکوں میں اپنے آپ کو اڑا لیتے ہیں - جو لوگ ان خود کش بمبار لوگوں کو اپنے مذموم مقاصد کے لئے تیار کرتے ہیں دین اسلام میں ان سے متعلق کس طرح نمٹا جا سکلتا ہے - صرف خود کش حملوں کو نا جائز یا حرام قرار دیا کر ان کو نہیں روکا جا سکتا -

الله نے جہاں زنا اور بد کاری کو حرام قرار دیا - وہاں زنا اور بدکاری کے اسباب پیدا کرنے والوں کے لئے درد ناک عذاب کی خوشخبری بھی سنائی ہے - چاہے اسباب پیدا کرنے والے از خود زنا یا بدکاری کریں یا نہ کریں -

قرآن میں الله کا ارشاد پاک ہے -


إِنَّ الَّذِينَ يُحِبُّونَ أَنْ تَشِيعَ الْفَاحِشَةُ فِي الَّذِينَ آمَنُوا لَهُمْ عَذَابٌ أَلِيمٌ فِي الدُّنْيَا وَالْآخِرَةِ ۚ وَاللَّهُ يَعْلَمُ وَأَنْتُمْ لَا تَعْلَمُونَ سوره النور ١٩
بے شک جو لوگ چاہتے ہیں کہ ایمانداروں میں بدکاری کا چرچا ہو ان کے لیے دنیا اور آخرت میں دردناک عذاب ہے اور الله جانتا ہے اور تم نہیں جانتے-



سو اسی طرح جو لوگ اس دہشت گردی کی پوشت پناہی کرتے ہیں چاہے وہ حکمران طبقہ ہوں یا بین الاقوامی طاقت ہو یا کوئی اور -ان سے سختی سے نمٹنا ضروری ہے -میرے نزدیک ایسے لوگ خود کش بمبار سے زیادہ بڑے گناہ گار اور حرام کام کے مرتکب ہیں -

ان فساد برپا کرنے والوں کے لئے اللہ کا قرآن میں فرمان عالی شان ہے

إِنَّمَا جَزَاءُ الَّذِينَ يُحَارِبُونَ اللَّهَ وَرَسُولَهُ وَيَسْعَوْنَ فِي الْأَرْضِ فَسَادًا أَنْ يُقَتَّلُوا أَوْ يُصَلَّبُوا أَوْ تُقَطَّعَ أَيْدِيهِمْ وَأَرْجُلُهُمْ مِنْ خِلَافٍ أَوْ يُنْفَوْا مِنَ الْأَرْضِ ۚ ذَٰلِكَ لَهُمْ خِزْيٌ فِي الدُّنْيَا ۖ وَلَهُمْ فِي الْآخِرَةِ عَذَابٌ عَظِيمٌ سوره المائدہ ٣٣
ان کی بھی یہی سزا ہے جو الله اوراس کے رسول سے لڑتے ہیں اورملک میں فساد کرنے کو دوڑتے ہیں یہ کہ ان کو قتل کیا جائے یا وہ سولی چڑھائے جائیں یا ان کے ہاتھ اور پاؤں مخالف جانب سے کاٹے جائیں یا وہ جلا وطن کر دیے جائیں یہ ذلت ان کے لیے دنیا میں ہے اور آخرت میں ان کے لیے بڑا عذاب ہے-
 
Top