خیر کی طرف رہنمائی کرنے اور ہدایت یا گمراہی کی طرف بلانے کابیان!!!
اللہ تعالیٰ نے فرمایا:
''اور اپنے رب کی طرف بلاؤ۔''
(سورة القصص: 87)
اور فرمایا:
''اپنے رب کے راستے کی طرف حکمت اور اچھے وعظ و نصیحت کے ذریعے بلاؤ''
(سورة النحل: 125)
اور فرمایا:
''نیکی اور تقوٰی کے کاموں پر ایک دوسرے سے تعاون کرو۔''
(سورة المائدة: 2)
نیز فرمایا:
''تم میں سے ایک گروہ ایسا ہونا چاہیے جو لوگوں کو خیر کی طرف بلائے۔''
(سورة آل عمران: 104)
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔
حدیث نمبر 173
حضرت ابومسعود عقبہ بن عمرو انصاری بدری رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ''جس شخص نے کسی کی خیر و بھلائی پر رہنمائی کی تو اس کے لیے اس کارِ خیر کے کرنے والے کے برابر اجر ہے۔''
(مسلم)
توثیق الحدیث:أخرجہ مسلم(1893)
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔
حدیث نمبر 174
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ''جس شخص نے کسی کو ہدایت کی طرف دعوت دی تو اس (داعی) کو ان تمام لوگوں کے برابر اجر ملے گا جو اس کی پیروی کریں گے اور یہ ان کے اجر میں کوئی کمی نہیں کرے گا۔ اور جس شخص نے کسی کو گمراہی کی طرف دعوت دی تو اس شخص پر گناہ کا وبال اتنا ہی ہوگا جتنا وبال ان تمام پیروی کرنے والوں کو ہوگا اور یہ ان کے گناہوں میں کوئی کمی نہیں کرے گا۔"
(مسلم)
توثیق الحدیث:أخرجہ مسلم (2674)