حافظ محمد عمر
مشہور رکن
- شمولیت
- مارچ 08، 2011
- پیغامات
- 427
- ری ایکشن اسکور
- 1,542
- پوائنٹ
- 109
دائیں ہاتھ سے کھانا پینا چاہیے
عَنْ عُمَرَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- قَالَ « إِذَا أَكَلَ أَحَدُكُمْ فَلْيَأْكُلْ بِيَمِينِهِ وَإِذَا شَرِبَ فَلْيَشْرَبْ بِيَمِينِهِ فَإِنَّ الشَّيْطَانَ يَأْكُلُ بِشِمَالِهِ وَيَشْرَبُ بِشِمَالِهِ »
’’ حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
’’ جب تم میں سے کوئی کھائے تو اپنے دائیں ہاتھ سے کھائے اور جب پیے تو دائیں ہاتھ کے ساتھ پیے کیونکہ شیطان اپنے بائیں ہاتھ کے ساتھ کھاتا ہے او ربائیں کے ساتھ پیتا ہے۔ [مسلم: 105]
تشریح:
1۔ اس حدیث سے معلوم ہوا کہ بائیں ہاتھ سے کھانا پینا حرام ہے، کیونکہ اس میں شیطان کے مشابہت پائی جاتی ہے اور رسو ل اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
« مَنْ تَشَبَّهَ بِقَوْمٍ فَهُوَ مِنْهُمْ » [سنن ابوداؤد: 3401]
’’ جو شخص کسی قوم کے ساتھ مشابہت اختیار کر ے وہ انہیں میں سے ہے۔‘‘
جب فاسق وفاجر لوگوں کی مشابہت حرام ہے تو شیطان کی مشابہت تو بدرجہ اولی حرام ہے۔
2۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے ربیب عمر بن ابی سلمہ رضی اللہ عنہما سے فرمایا:
« يَا غُلاَمُ سَمِّ اللَّهَ ، وَكُلْ بِيَمِينِكَ وَكُلْ مِمَّا يَلِيكَ » [صحیح بخاری:3]
’’لڑکے! بسم اللہ پڑھ اور اپنے دائیں ہاتھ سے کھا اور اپنے سامنے سے کھا۔‘‘
ایک آدمی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس بائیں ہاتھ سے کھانے لگا تو آپ نے اس سے فرمایا:
’’ دائیں ہاتھ سے کھاؤ۔‘‘ اس نے کہا: ’’ میں اس سے نہیں کھا سکتا۔‘‘ اس نے یہ بات صرف تکبر کی وجہ سے کہی تھی۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’ تم نہ ہی کھا سکو۔‘‘
تو اس کے بعد وہ اپنا دایاں ہاتھ اپنے منہ کی طرف نہیں اٹھا سکا۔ [ صحیح مسلم: 107]