• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

داعش کی نئے جنگجوؤں کو سعودی عرب میں حملوں کی ہدایت

کنعان

فعال رکن
شمولیت
جون 29، 2011
پیغامات
3,564
ری ایکشن اسکور
4,425
پوائنٹ
521
داعش کی نئے جنگجوؤں کو سعودی عرب میں حملوں کی ہدایت​
ریاض ۔ العربیہ ڈاٹ نیٹ
جمعہ 24 اپریل 2015م


ویڈیو

سعودی عرب کی وزارت داخلہ نے خبردار کیا ہے کہ شدت پسند تنظیم دولت اسلامیہ ’’داعش‘‘ نے ملک میں دہشت گردی کی کارروائیوں کے لیے اپنے نئے جنگجوئوں کو ہدایات جاری کی ہیں۔ وزارت داخلہ کا کہنا ہے کہ داعش کو سعودی سیکیورٹی فورسز کے ہاتھوں لگنے والی کاری ضرب اور دہشت گردی کی کئی سازشوں کے ناکام بنائے جانے کے بعد سخت مایوسی کا سامنا ہے تاہم دہشت گرد گروپ سعودی عرب میں حملوں کے لیے اپنے نئے جنگجوئوں کو ہدایات دے رہی ہے۔

العربیہ ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق سعودی عرب کی وزارت داخلہ کی جانب سے جمعہ کو ریاض میں ایک نیوز کانفرنس کے دوران بتایا گیا کہ داعش ریاض کے خلاف نفسیاتی جنگ لڑ رہی ہے۔ سعودی عرب میں حال ہی میں حراست میں لیے گئے داعشی جنگجو یزید ابو نیان کو داعش نے سوشل میڈیا کے ذریعے بھرتی کیا۔ وزارت داخلہ کی جانب سے کہا گیا ہے کہ داعش بیرون ملک سے سعودی عرب کے اندر کارروائیوں کی منصوبہ بندی کر رہی ہے اور مقامی نوجوانوں کو اپنے چنگل میں پھنسانے کے بعد دہشت گردی کی کارروائیوں کی سازش کر رہی ہے۔

نیوز کانفرنس سے کچھ ہی دیر قبل سعودی عرب کی پولیس نے ریاض میں تین مشتبہ کاروں کو روک کر ان کی تلاشی لی جن سے بھاری مقدار میں اسلحہ اور گولہ بارود قبضے میں لیا گیا ہے۔ پولیس نے یزید ابو نیان نامی ایک جنگجو کو حراست میں لیا ہے جس نے سعودی عرب میں دہشت گردی کی سازش تیار کرنے اور شام میں سرگرم داعش کے حکم سے سعودی عرب میں افراتفری پھیلانے کی منصوبہ بندی کا اعتراف کیا ہے۔

وزارت داخلہ کے عہدیدار بریگیڈیئر بسام العطیہ نے بتایا کہ زیرحراست داعشی جنگجو یزید ابو نیان کی عمر 23 سال ہے۔ وہ سوشل میڈٰیا کے ذریعے داعش کے گمراہ کن پروپیگنڈے کا شکار ہوا۔ داعش نے اسے سعودی عرب کے اندر کارروائیوں کے استعمال کرنے کا منصوبہ بنایا تھا تاہم پولیس اور سیکیورٹی اداروں کی بروقت کارروائی کے نتیجے میں دہشت گردی کی خطرناک سازش ناکام بنا دی گئی ہے۔

بریگیڈیئر عطیہ نے بتایا کہ سعودی عرب میں دہشت گردی کی سازش میں حراست میں لیے گئے دوسرے ملزم کی شناخت 29 سالہ نواف العنزی کے نام سے کی گئی ہے۔ العنزہ پہلے بھی سعودی سیکیورٹی اداروں کو دہشت گردی کی متعدد کارروائیوں میں مطلوب تھا۔ انہوں نے بتایا کہ دونوں ملزمان شام اور دوسرے ملکوں کا سفر بھی کر چکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جنگجو کم عمر لڑکوں کو اپنے جال میں پھنسا کر انہیں دہشت گردی جیسے مذموم مقاصد کے لیے استعمال کرتے ہیں۔ کم عمر نوجوانوں کو پھنسانے کے لیے سوشل میڈیا کا بھرپور استعمال کیا جا رہا ہے۔

ح
 

کنعان

فعال رکن
شمولیت
جون 29، 2011
پیغامات
3,564
ری ایکشن اسکور
4,425
پوائنٹ
521
ریاض میں دہشت گردی کی بڑی سازش ناکام بنا دی گئی

انتہائی مطلوب دہشت گردگرفتار، بارود سے بھری گاڑیاں بھی ضبط
ریاض ۔ العربیہ ڈاٹ نیٹ
ہفتہ 25 اپریل 2015م


سعودی عرب کی وزارت داخلہ نے رواں ماہ کے اوائل میں ریاض میں دہشت گردی کی ایک خطرناک کارروائی میں ملوث اشتہاری دہشت گرد کو گرفتار کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔ وزارت داخلہ کے مطابق دو روز قبل دارلحکومت کے ایک مکان پر چھاپہ مار کر دہشت گرد تنظیم دولت اسلامیہ ’’داعش‘‘ کے ایک شدت پسند کو حراست میں لیا گیا جس نے دوران تفتیش اعتراف کیا کہ وہ ریاض میں دو سعودی سپاہیوں کا ماسٹر مائنڈ ہے۔

وزارت داخلہ کے ترجمان بریگیڈئر منصور الترکی نے اپنے ایک بیان میں بتایا کہ اپریل کے شروع میں مشرقی ریاض میں نامعلوم کار سے سیکیورٹی فورسز کی ایک گشتی پارٹی پر فائرنگ کی جس کے نتیجے میں دو سپاہی ثامر عمران المطیری اور عبدالمحسن خلف المطیری شہید ہو گئے تھے۔ پولیس نے کارروائی کر کے ریاض شہرسے ایک مشکوک مکان سے 23 سالہ دہشت گرد یزید بن محمد عبدالرحمان ابو نیان کو حراست میں لیا۔ دوران حراست دہشت گرد نے اعتراف کیا کہ اس نے دو سیکیورٹی اہلکاروں کو قتل کیا ہے۔ شدت پسند کا کہنا ہے کہ اُسے شام میں سرگرم دہشت گرد گروپ ’’داعش‘‘ کی جانب سے سعودی عرب میں دہشت گردی کی کارروائیوں کا ٹاسک دیا گیا ہے۔

دہشت گردانہ کارروائی کی تفصیلات

بریگیڈئر الترکی کا کہنا ہے کہ مشرقی ریاض میں ایک مشتبہ شخص کو حراست میں لیا۔ دوران تفتیش اس نے اہم اعترافات کے ساتھ اپنے ایک دوسرے دہشت گرد ساتھی کا بھی انکشاف کیا جس کی شناخت ’’برجیس‘‘ کے فرضی نام سے کی گئی۔ پولیس کی تلاشی کی کارروائی میں دوسرے شدت پسند کو بھی حراست میں لے لیا۔ دونوں دہشت گردوں نے بتایا کہ وہ ریاض میں سیکیورٹی فورسز کے اہلکاروں پر حملوں میں ملوث ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ تنظیم کی جانب سے انہیں سعودی عرب میں دہشت گردی کی کارروائیوں کی ذمہ داری سونپی گئی ہے۔ پولیس نے تلاشی کے دوران ان کے قبضے سے بھاری مقدار میں گولہ بارود اور 10 ہزار ریال نقد رقم بھی حاصل کی تاہم ان کے ایک تیسرے ساتھی کی تلاش جاری ہے۔

وزارت داخلہ کے ترجمان نے بتایا کہ دہشت گردوں کے قبضے سے پولینڈ ساختہ 7.62 ملی میٹر بور کی مشین گن بھی قبضے میں لی جسے آدھا میٹر زمین میں گڑھا کھود کا دبایا گیا تھا۔ دہشت گردوں نے اعتراف کیا کہ انہوں نے سیکیورٹی فورسز پر حملوں میں اس مشین گن سمیت دیگراسلحہ کا استعمال کیا ہے۔ زمین کی کھدائی کے دوران اسلحہ کے ساتھ ذخائر اور 166 کارتوس اور 4898 سعودی عریال بھی قبضےمیں لیے۔

بارود سے بھری تین کاریں

سعودی وزارت داخلہ کے ترجمان بریگیڈئر منصور الترکی نے بتایا کہ سیکیورٹی فورسز نے دہشت گردوں کے زیر قبضہ سات کاریں بھی ضبط کی ہیں جن میں سے تین میں بارود بھر کرانہیں دہشت گردی کی کارروائیوں کے لیے تیار کیا گیا تھا۔ کاروں کی تلاشی کے دوران 4500 ریال کی رقم اور تین موبائل فون بھی ملے ہیں۔ ایک موبائل فون ایک کار میں رکھا گیا تھا جبکہ دو موبائل ڈیوائسز زمین میں دبائی گئی تھیں۔ ان موبائل فون کی چھان بین سے پتا چلا ہے کہ دہشت گردوں کے شام میں موجود عسکریت پسندوں کے ساتھ رابطے تھے اور ان کے درمیان ایس ایم ایس کے ذریعے تبادلہ خیال بھی ہو رہا تھا۔ موبائل فون کے ریکارڈ سے ایک ویڈیو کال بھی ملی ہے جس میں دہشت گردی کی ایک کارروائی کی تفصیلات بیان کی گئی ہیں۔

دہشت گرد کے سر کی قیمت ایک ملین ریال

وزارت داخلہ کے ترجمان کا کہنا ہے کہ حراست میں لیا گیا ’’برجیس‘‘ نامی دہشت گرد سیکیورٹی فورسز کے پہلے بھی متعدد کارروائیوں میں مطلوب تھا اور اس کے سرکی قیمت ایک ملین ریال مقرر کی گئی تھی۔ ترجمان کا کہنا ہے کہ برجیس نے اپنی اصل شناخت اپنے دوسرے ساتھی سے بھی چھپا رکھی تھی اور وہ دانستہ طور پر مراکشی لہجے میں عربی بول رہا تھا۔ یہ سب اس کا ڈرامہ تھا ۔ درحقیقت وہ سیکیورٹی حکام کو چکما دینا چاہتا تھا۔ تفتیش کے دوران معلوم ہوا ہے کہ اس کا تعلق سعودی عرب ہی سے ہے اور اس کا اصل نام نواف بن شریف بن سمیر الغنزی ہے۔ سمیر الغنزی پہلے ہی سیکیورٹی اداروں کو دہشت گردی کی متعدد وارداتوں میں مطلوب تھا۔

ح
 

aasif shah

مبتدی
شمولیت
اپریل 25، 2015
پیغامات
7
ری ایکشن اسکور
0
پوائنٹ
5
ﮧﯾ ﺲﭘ ۔ﮯﮨ ﺎﭼﻮﮨ نﺰﻣﺎﮔ ﮯﺳ یﺰﯿﺗ یﮍﺑ فﺮﻃ ﮐ لاﺪﺟو ﻨﺟ ﮟﯾﺮﮐ مﻮﻠﻌﻣ ﮧﯾ ﮟﯿﻣ ﮧﯿﻀﻗ سا ہو ﮧﮐ ﮯﮨ ﺐﺟاو ﺮﭘ نﺎﻤﻠﺴﻣ ﺮ ﺎﻨﻧﺎﺟ ﮯﮐ سا روا ﮯﮨ ﺮﭘ ﻖﺣ نﻮﮐ روا ﮯﮨ ﺖﺳرد ﻒﻗﻮﻣ ﺎﮐ ﺲﮐ ﮧﮐ ﺮﭘ ہار ﮐ دﺎﺴﻓ و ﻢﻠﻇ روا ﻣﺮﮬد ﭧﮨ ﺪﺿ ﻮﺟ ﮯﮨ نﻮﮐ ﺲﻋﺮﺑ ﮐ فﻼﺘﺧا ؟ﺋﻮﮨ اﺪﺘﺑا ﮐ ےﮍﮭﺟ ﮯﺴﯿﮐ ؟ﮯﮨ ﺎﭼﻮﮨ نﺰﻣﺎﮔ ﻞﻣ تﺎﺑاﻮﺟ ﮯﮐ تﻻاﻮﺳ ﮫﭽﮐ ﺮﮔا ﮟﯿﻣ ﻦﻤﺿ سا ؟یﮍﭘ ﮯﺴﯿﮐ دﺎﯿﻨﺑ روا ﮯﮨ ﺮﭘ ﻖﺣ نﻮﮐ ﮧﮐ ﮔ ﮯﺋﺎﺟﻮﮨ ﺢﺿاو دﻮﺧزا تﺎﺑ ﮧﯾ ﻮﺗ ﮟﯿﺋﺎﺟ ۔ﺮﭘ ﻞﻃﺎﺑ نﻮﮐ ۱
 
Top