عدیل سلفی
مشہور رکن
- شمولیت
- اپریل 21، 2014
- پیغامات
- 1,717
- ری ایکشن اسکور
- 430
- پوائنٹ
- 197
السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
محترم شیخ کیا یہ روایت صحیح ہے اور ایسی ہی ایک روایت میں ان الفاظ کے بجائے اس کے لئے میں تمہاری طرف سے کافی ہوں یہ الفاظ ہیں تم سب کی طرف سے میں کافی ہوں
اسکا حوالہ بھی چاہئے شیخ
قال الامام احمد بن حنبل : ثنا حرب بن شداد عن یحیی بن ابی کثیر قال حدثنی الحضرمی بن لاحق ان ذکوان اباصالح اخبرہ ان عائشة اخبرتہ ، قال ابوحاتم ابن حبان : اخبرنا عمران بن موسٰی بن مجاشع حدثنا عثمان بن ابی شیبة حدثنا الحسنبن موسٰی الاشیب حدثنا عن یحیی بن ابی کثیر عن الحضرمی بن لاحق عن ابی صالح عن عائشة قالت : ”دخل علیّ رسول اﷲﷺ وانا ابکی فقال لی : ما یبکیک؟فقلت : یارسول اﷲ ذکرت الدجال فبکیت فقال رسول اﷲﷺفلا تبکین فان یخرج الدجال وانا حیّ کفیتکموہ وان مت(وفی روایة) وان یخرج الدجال بعدی فان ربکم عزوجل لیس باعور وانہ یخرج فی یھودیة (وفی روایة) وانہ یخرج مع الیھود اصبھان حتی یاتی المدینة فینزل ناحیھا ولھا یومئذ سبعة ابواب علی کل نقب منھا ملکان فیخرج الیہ شرار اھلھا حتی الشام مدینة بفلسطین بباب لد وقال : ابوداؤد مرة : حتی یاتی فلسطین باب لد فینزل عیسٰی علیہ السلام فیقتلہ ثم یمکث عیسٰی علیہما السلام فی الارض اربعین سنة عدلا و حکما مقسطا.“
ام المومنین عائشہ صدیقہ طاھرۃ مطاھرۃ صلوٰت ﷲ علیہا فرماتی ہیں : رسول ﷲﷺ میرے پاس تشریف لائے اور اس وقت میں رورہی تھی رسول ﷲﷺنے مجھ سے فرمایا: تمہیں کس چیز نے رلایا؟میں نے عرض کیا یا رسول ﷲﷺ آپ نے دجال کا ذکر کیا اس لئے مجھے(اس کے خوف سے )رونا آرہا ہے رسول ﷲﷺنے فرمایا :تم مت رو اگر دجال میری زندگی میں نکلا تو اس کے لئے میں تمہاری طرف سے کافی ہوں اور اگر مجھے موت نے آلیااور اگردجال میرے بعد نکلا پس تمہارا رب عزوجل کانا نہیں ہے بے شک دجال اصفہان کے یہودیوں کے ہمراہ نکلے گا یہاں تک کہ مدینہ پہنچے گا اور مدینہ کے نواح میں نازل ہوجائے گا اور اس دن مدینہ کے سات دروازے ہونگے اور ہر دروازے پر دوفرشتے پہرہ دے رہے ہونگے اور مدینہ کے بدترین لوگ دجال کی طرف پہنچ جائیں گے یہاں تک کہ شام جا پہنچیں گے شام کے شہر فلسطین کے باب لد پر ،ایک دفعہ ابوداؤد نے یوں کہا : یہاں تک کہ دجال فلسطین میں باب لد پر آئے گا پس عیسیٰ علیہما السلام نازل ہوکر اسے قتل کردیں گے پھر اس کے بعد عیسیٰ علیہما السلام زمین پر چالیس برس ٹہریں گے امام عادل حاکم مقسط ہوکر۔
محترم شیخ کیا یہ روایت صحیح ہے اور ایسی ہی ایک روایت میں ان الفاظ کے بجائے اس کے لئے میں تمہاری طرف سے کافی ہوں یہ الفاظ ہیں تم سب کی طرف سے میں کافی ہوں
اسکا حوالہ بھی چاہئے شیخ
قال الامام احمد بن حنبل : ثنا حرب بن شداد عن یحیی بن ابی کثیر قال حدثنی الحضرمی بن لاحق ان ذکوان اباصالح اخبرہ ان عائشة اخبرتہ ، قال ابوحاتم ابن حبان : اخبرنا عمران بن موسٰی بن مجاشع حدثنا عثمان بن ابی شیبة حدثنا الحسنبن موسٰی الاشیب حدثنا عن یحیی بن ابی کثیر عن الحضرمی بن لاحق عن ابی صالح عن عائشة قالت : ”دخل علیّ رسول اﷲﷺ وانا ابکی فقال لی : ما یبکیک؟فقلت : یارسول اﷲ ذکرت الدجال فبکیت فقال رسول اﷲﷺفلا تبکین فان یخرج الدجال وانا حیّ کفیتکموہ وان مت(وفی روایة) وان یخرج الدجال بعدی فان ربکم عزوجل لیس باعور وانہ یخرج فی یھودیة (وفی روایة) وانہ یخرج مع الیھود اصبھان حتی یاتی المدینة فینزل ناحیھا ولھا یومئذ سبعة ابواب علی کل نقب منھا ملکان فیخرج الیہ شرار اھلھا حتی الشام مدینة بفلسطین بباب لد وقال : ابوداؤد مرة : حتی یاتی فلسطین باب لد فینزل عیسٰی علیہ السلام فیقتلہ ثم یمکث عیسٰی علیہما السلام فی الارض اربعین سنة عدلا و حکما مقسطا.“
ام المومنین عائشہ صدیقہ طاھرۃ مطاھرۃ صلوٰت ﷲ علیہا فرماتی ہیں : رسول ﷲﷺ میرے پاس تشریف لائے اور اس وقت میں رورہی تھی رسول ﷲﷺنے مجھ سے فرمایا: تمہیں کس چیز نے رلایا؟میں نے عرض کیا یا رسول ﷲﷺ آپ نے دجال کا ذکر کیا اس لئے مجھے(اس کے خوف سے )رونا آرہا ہے رسول ﷲﷺنے فرمایا :تم مت رو اگر دجال میری زندگی میں نکلا تو اس کے لئے میں تمہاری طرف سے کافی ہوں اور اگر مجھے موت نے آلیااور اگردجال میرے بعد نکلا پس تمہارا رب عزوجل کانا نہیں ہے بے شک دجال اصفہان کے یہودیوں کے ہمراہ نکلے گا یہاں تک کہ مدینہ پہنچے گا اور مدینہ کے نواح میں نازل ہوجائے گا اور اس دن مدینہ کے سات دروازے ہونگے اور ہر دروازے پر دوفرشتے پہرہ دے رہے ہونگے اور مدینہ کے بدترین لوگ دجال کی طرف پہنچ جائیں گے یہاں تک کہ شام جا پہنچیں گے شام کے شہر فلسطین کے باب لد پر ،ایک دفعہ ابوداؤد نے یوں کہا : یہاں تک کہ دجال فلسطین میں باب لد پر آئے گا پس عیسیٰ علیہما السلام نازل ہوکر اسے قتل کردیں گے پھر اس کے بعد عیسیٰ علیہما السلام زمین پر چالیس برس ٹہریں گے امام عادل حاکم مقسط ہوکر۔