ماریہ انعام
مشہور رکن
- شمولیت
- نومبر 12، 2013
- پیغامات
- 498
- ری ایکشن اسکور
- 377
- پوائنٹ
- 164
دعا کا لغوی معنیٰ بلانا ‘ پکارنا جبکہ شرعی اصطلاح میں اس سے مراد اللہ کو پکارنا اور اس سے مدد مانگنا ہے
اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں
وَإِذَا سَأَلَكَ عِبَادِي عَنِّي فَإِنِّي قَرِيبٌ ۖ أُجِيبُ دَعْوَةَ الدَّاعِ إِذَا دَعَانِ ۖ فَلْيَسْتَجِيبُوا لِي وَلْيُؤْمِنُوا بِي لَعَلَّهُمْ يَرْشُدُونَ ﴿١٨٦﴾
دعا نہ مانگنے سے اللہ تعالیٰ ناراض ہوتے ہیں
وَقَالَ رَبُّكُمُ ادْعُونِي أَسْتَجِبْ لَكُمْ ۚ إِنَّ الَّذِينَ يَسْتَكْبِرُونَ عَنْ عِبَادَتِي سَيَدْخُلُونَ جَهَنَّمَ دَاخِرِينَ ﴿٦٠﴾
نبی ﷺ نے فرمایا
من لا یدعو اللہ یغضب علیہ(صححہ الحاکم وحسنہ البانی)
قرآن مجید میں انبیاء کرام کی بہت سی دعائیں مذکور ہیںمثلا
ابوالبشر آدم کی دعا
رَبَّنَا ظَلَمْنَا أَنفُسَنَا وَإِن لَّمْ تَغْفِرْ لَنَا وَتَرْحَمْنَا لَنَكُونَنَّ مِنَ الْخَاسِرِينَ ﴿٢٣﴾
ابراہیم کی دعا
وَإِذْ قَالَ إِبْرَاهِيمُ رَبِّ اجْعَلْ هَـٰذَا الْبَلَدَ آمِنًا وَاجْنُبْنِي وَبَنِيَّ أَن نَّعْبُدَ الْأَصْنَامَ ﴿٣٥﴾ رَبِّ إِنَّهُنَّ أَضْلَلْنَ كَثِيرًا مِّنَ النَّاسِ ۖ فَمَن تَبِعَنِي فَإِنَّهُ مِنِّي ۖ وَمَنْ عَصَانِي فَإِنَّكَ غَفُورٌ رَّحِيمٌ ﴿٣٦﴾ رَّبَّنَا إِنِّي أَسْكَنتُ مِن ذُرِّيَّتِي بِوَادٍ غَيْرِ ذِي زَرْعٍ عِندَ بَيْتِكَ الْمُحَرَّمِ رَبَّنَا لِيُقِيمُوا الصَّلَاةَ فَاجْعَلْ أَفْئِدَةً مِّنَ النَّاسِ تَهْوِي إِلَيْهِمْ وَارْزُقْهُم مِّنَ الثَّمَرَاتِ لَعَلَّهُمْ يَشْكُرُونَ ﴿٣٧﴾ رَبَّنَا إِنَّكَ تَعْلَمُ مَا نُخْفِي وَمَا نُعْلِنُ ۗ وَمَا يَخْفَىٰ عَلَى اللَّـهِ مِن شَيْءٍ فِي الْأَرْضِ وَلَا فِي السَّمَاءِ ﴿٣٨﴾ الْحَمْدُ لِلَّـهِ الَّذِي وَهَبَ لِي عَلَى الْكِبَرِ إِسْمَاعِيلَ وَإِسْحَاقَ ۚ إِنَّ رَبِّي لَسَمِيعُ الدُّعَاءِ ﴿٣٩﴾ رَبِّ اجْعَلْنِي مُقِيمَ الصَّلَاةِ وَمِن ذُرِّيَّتِي ۚ رَبَّنَا وَتَقَبَّلْ دُعَاءِ ﴿٤٠﴾ رَبَّنَا اغْفِرْ لِي وَلِوَالِدَيَّ وَلِلْمُؤْمِنِينَ يَوْمَ يَقُومُ الْحِسَابُ
حضرت نوح کی دعا
رَّبِّ لَا تَذَرْ عَلَى الْأَرْضِ مِنَ الْكَافِرِينَ دَيَّارًا ﴿٢٦﴾
حضرت موسیٰ کی دعا
رَبِّ إِنِّي لِمَا أَنزَلْتَ إِلَيَّ مِنْ خَيْرٍ فَقِيرٌ ﴿٢٤
حضرت ایّوب کی دعا
وَأَيُّوبَ إِذْ نَادَىٰ رَبَّهُ أَنِّي مَسَّنِيَ الضُّرُّ وَأَنتَ أَرْحَمُ الرَّاحِمِينَ ﴿٨٣﴾
حضرت یونس کی دعا
لَّا إِلَـٰهَ إِلَّا أَنتَ سُبْحَانَكَ إِنِّي كُنتُ مِنَ الظَّالِمِينَ
حضرت ڑکریّا کی دعا
رَبِّ لَا تَذَرْنِي فَرْدًا وَأَنتَ خَيْرُ الْوَارِثِينَ ﴿٨٩﴾
دعا اللہ اور بندے کے درمیان وہ تعلّق ہے جس میں انسان اپنے معبودِ حقیقی کو اپنی شہ رگ سے قریب تر محسوس کرتا ہے
وَنَحْنُ أَقْرَبُ إِلَيْهِ مِنْ حَبْلِ الْوَرِيدِ ﴿١٦﴾
عابد اور معبد کے درمیان ایسا تیز رفتار کمیونیکیشن سسٹم ہے جس کا مقابلہ ٖٖآج کی وہ جدید ترین مواصلاتی ٹیکنالوجی بھی نہیں کر سکتی جس نے رابطوں کی دنیا میں انقلاب برپا کرنے کا دعوٰی کر رکھا ہے۔وہ مجیب المضطرّ جو کلمہۂ کن سے ہر ناممکن کو ممکن میں بدلنے کی طاقت رکھتا ہے آج کا یہ دھاگہ اس مہربان ہستی کے نام
جی ہاں ! اس سلسلے میں ہم دعا ‘ دعا سے متعلّق شرعی احکام نیز دعاوں پر مشتمل ہمارے وہ تجربات جن سے ہمارا اللہ کے مجیب الدعوات ہونے پر ایمان مزید بڑھ گیا ہو ایسے سچے واقعات شیئر کریں گے۔یقین جانئے ہماری یہ شیئرنگ بہت سوں کے ایمان میں اضافے کا سبب بنے گی ان شاء اللہ
اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں
وَإِذَا سَأَلَكَ عِبَادِي عَنِّي فَإِنِّي قَرِيبٌ ۖ أُجِيبُ دَعْوَةَ الدَّاعِ إِذَا دَعَانِ ۖ فَلْيَسْتَجِيبُوا لِي وَلْيُؤْمِنُوا بِي لَعَلَّهُمْ يَرْشُدُونَ ﴿١٨٦﴾
دعا نہ مانگنے سے اللہ تعالیٰ ناراض ہوتے ہیں
وَقَالَ رَبُّكُمُ ادْعُونِي أَسْتَجِبْ لَكُمْ ۚ إِنَّ الَّذِينَ يَسْتَكْبِرُونَ عَنْ عِبَادَتِي سَيَدْخُلُونَ جَهَنَّمَ دَاخِرِينَ ﴿٦٠﴾
نبی ﷺ نے فرمایا
من لا یدعو اللہ یغضب علیہ(صححہ الحاکم وحسنہ البانی)
انبیاء کرام کی دعائیں
قرآن مجید میں انبیاء کرام کی بہت سی دعائیں مذکور ہیںمثلا
ابوالبشر آدم کی دعا
رَبَّنَا ظَلَمْنَا أَنفُسَنَا وَإِن لَّمْ تَغْفِرْ لَنَا وَتَرْحَمْنَا لَنَكُونَنَّ مِنَ الْخَاسِرِينَ ﴿٢٣﴾
ابراہیم کی دعا
وَإِذْ قَالَ إِبْرَاهِيمُ رَبِّ اجْعَلْ هَـٰذَا الْبَلَدَ آمِنًا وَاجْنُبْنِي وَبَنِيَّ أَن نَّعْبُدَ الْأَصْنَامَ ﴿٣٥﴾ رَبِّ إِنَّهُنَّ أَضْلَلْنَ كَثِيرًا مِّنَ النَّاسِ ۖ فَمَن تَبِعَنِي فَإِنَّهُ مِنِّي ۖ وَمَنْ عَصَانِي فَإِنَّكَ غَفُورٌ رَّحِيمٌ ﴿٣٦﴾ رَّبَّنَا إِنِّي أَسْكَنتُ مِن ذُرِّيَّتِي بِوَادٍ غَيْرِ ذِي زَرْعٍ عِندَ بَيْتِكَ الْمُحَرَّمِ رَبَّنَا لِيُقِيمُوا الصَّلَاةَ فَاجْعَلْ أَفْئِدَةً مِّنَ النَّاسِ تَهْوِي إِلَيْهِمْ وَارْزُقْهُم مِّنَ الثَّمَرَاتِ لَعَلَّهُمْ يَشْكُرُونَ ﴿٣٧﴾ رَبَّنَا إِنَّكَ تَعْلَمُ مَا نُخْفِي وَمَا نُعْلِنُ ۗ وَمَا يَخْفَىٰ عَلَى اللَّـهِ مِن شَيْءٍ فِي الْأَرْضِ وَلَا فِي السَّمَاءِ ﴿٣٨﴾ الْحَمْدُ لِلَّـهِ الَّذِي وَهَبَ لِي عَلَى الْكِبَرِ إِسْمَاعِيلَ وَإِسْحَاقَ ۚ إِنَّ رَبِّي لَسَمِيعُ الدُّعَاءِ ﴿٣٩﴾ رَبِّ اجْعَلْنِي مُقِيمَ الصَّلَاةِ وَمِن ذُرِّيَّتِي ۚ رَبَّنَا وَتَقَبَّلْ دُعَاءِ ﴿٤٠﴾ رَبَّنَا اغْفِرْ لِي وَلِوَالِدَيَّ وَلِلْمُؤْمِنِينَ يَوْمَ يَقُومُ الْحِسَابُ
حضرت نوح کی دعا
رَّبِّ لَا تَذَرْ عَلَى الْأَرْضِ مِنَ الْكَافِرِينَ دَيَّارًا ﴿٢٦﴾
حضرت موسیٰ کی دعا
رَبِّ إِنِّي لِمَا أَنزَلْتَ إِلَيَّ مِنْ خَيْرٍ فَقِيرٌ ﴿٢٤
حضرت ایّوب کی دعا
وَأَيُّوبَ إِذْ نَادَىٰ رَبَّهُ أَنِّي مَسَّنِيَ الضُّرُّ وَأَنتَ أَرْحَمُ الرَّاحِمِينَ ﴿٨٣﴾
حضرت یونس کی دعا
لَّا إِلَـٰهَ إِلَّا أَنتَ سُبْحَانَكَ إِنِّي كُنتُ مِنَ الظَّالِمِينَ
حضرت ڑکریّا کی دعا
رَبِّ لَا تَذَرْنِي فَرْدًا وَأَنتَ خَيْرُ الْوَارِثِينَ ﴿٨٩﴾
دعا اللہ اور بندے کے درمیان وہ تعلّق ہے جس میں انسان اپنے معبودِ حقیقی کو اپنی شہ رگ سے قریب تر محسوس کرتا ہے
وَنَحْنُ أَقْرَبُ إِلَيْهِ مِنْ حَبْلِ الْوَرِيدِ ﴿١٦﴾
عابد اور معبد کے درمیان ایسا تیز رفتار کمیونیکیشن سسٹم ہے جس کا مقابلہ ٖٖآج کی وہ جدید ترین مواصلاتی ٹیکنالوجی بھی نہیں کر سکتی جس نے رابطوں کی دنیا میں انقلاب برپا کرنے کا دعوٰی کر رکھا ہے۔وہ مجیب المضطرّ جو کلمہۂ کن سے ہر ناممکن کو ممکن میں بدلنے کی طاقت رکھتا ہے آج کا یہ دھاگہ اس مہربان ہستی کے نام
جی ہاں ! اس سلسلے میں ہم دعا ‘ دعا سے متعلّق شرعی احکام نیز دعاوں پر مشتمل ہمارے وہ تجربات جن سے ہمارا اللہ کے مجیب الدعوات ہونے پر ایمان مزید بڑھ گیا ہو ایسے سچے واقعات شیئر کریں گے۔یقین جانئے ہماری یہ شیئرنگ بہت سوں کے ایمان میں اضافے کا سبب بنے گی ان شاء اللہ