• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

دنیا میں 100 میں سے 99 آدمی اندھے ہوتے ہیں !!!

شمولیت
ستمبر 12، 2013
پیغامات
143
ری ایکشن اسکور
227
پوائنٹ
40
دنیا میں 100 میں سے 99 آدمی اندھے ہوتے ہیں !!!

اکبر بادشاہ کا ایک وزیر تھا بیر بل ۔ ایک دن اس نے بادشاہ سے کہا دنیا میں 100 میں سے 99 آدمی اندھے ہوتے ہیں ۔ بادشاہ کو اس کی بات پر حیرت بھی ہوئی اور غصہ بھی آیا اور حکم دیا کہ اپنی اس بات کو ثابت کرو ورنہ سزا کے لیے تیار ہو جاؤ ۔

بیر بل نے کہا حضور حکم کی تعمیل ہوگی ۔ اگلے روز بیر بل شاہراہ عام پر بیٹھ کر چار پائی بننے لگا اور ایک آدمی ساتھ بٹھا لیا جس کو حکم تھا کہ ایک فہرست اندہوں کی تیار کرنی ہے اور ایک دیکھنے والوں کی ۔
ایک آدمی آیا اس نے کہا بیر بل کیا کر رہے ہو ۔؟

بیر بل نے اسے جواب دینے سے پہلے اپنے معاون کو کہا اس اک نام اندہوں میں لکھ دو ۔پھر اسے جواب دیا چار پائی بن رہا ہوں ۔۔۔۔۔ یوں لوگ آتے گئے پوچھتے گئے بیر بل کیا کر رہے ہو اور اندھوں میں اپنا نام لکھواتے گئے ۔۔ اتنے میں شاہی قافلہ گذرا تو بادشاہ نے پوچھا بیربل کیا کر رہے ہو ۔ بیر بل کے معاون نے بادشاہ کا نام بھی اندھوں میں لکھ دیا ۔ اتنے میں ایک آدمی آیا اور اس نے پوچھا خیریت ہے بیربل چار پائی کیوں بن رہے ہو ۔؟

بیر بل نے معاون سے کہا اس کا نام دیکھنے والوں میں لکھو اور پھر بادشاہ کی طرف متوجہ ہو کر کہا ۔عالی جناب فہرست دیکھ لیجیے جس میں آپ کا نام بھی شامل ہے کہ سب لوگ یہ دیکھ رہے تھے کہ میں چار پائی بن رہا ہوں لیکن انہیں اپنی بصارت پر یقین نہیں تھا گویا اندھے تھے اس لیے مجھ سے پوچھتے تھے کیا کر رہے ہو ۔صرف ایک شخص آیا جسے اپنی بصارت پر یقین تھا اس نے مجھ سے تصدیق نہیں چاہی بلکہ چار پائی بننے کی وجہ پوچھی ۔۔۔۔ "
 

ideal_man

رکن
شمولیت
اپریل 29، 2013
پیغامات
258
ری ایکشن اسکور
498
پوائنٹ
79
دنیا میں 100 میں سے 99 آدمی اندھے ہوتے ہیں !!!
بیر بل نے معاون سے کہا اس کا نام دیکھنے والوں میں لکھو اور پھر بادشاہ کی طرف متوجہ ہو کر کہا ۔عالی جناب فہرست دیکھ لیجیے جس میں آپ کا نام بھی شامل ہے کہ سب لوگ یہ دیکھ رہے تھے کہ میں چار پائی بن رہا ہوں لیکن انہیں اپنی بصارت پر یقین نہیں تھا گویا اندھے تھے اس لیے مجھ سے پوچھتے تھے کیا کر رہے ہو ۔صرف ایک شخص آیا جسے اپنی بصارت پر یقین تھا اس نے مجھ سے تصدیق نہیں چاہی بلکہ چار پائی بننے کی وجہ پوچھی ۔۔۔۔ "
میرے بھائی آپ اس واقعہ کو جس آنکھ سے دیکھ درہے ہیں ضروری نہیں کہ ہر انسان اسی آنکھ سے اور اسی انداز سے دیکھے۔
آپ کو اس واقعہ میں وزیر بڑا عقلمند نظر آتا ہے۔۔۔۔۔
لیکن جب میں دیکھتا ہوں تو مجھے اس واقعہ میں وزیر بیر بل انتہائی احمق اور بیوقوف نظر آتا ہے، جن کی آنکھوں میں بصارت ہے نہ دماغ میں بصیرت عقل ہے۔
میں نے اس واقعہ کو جس انداز سے سمجھنے کی کوشش کی ہے اس جانب آپ کی رہنمائی کرتا ہوں آپ بھی ذرا اس راستہ سے سمجھنے کی کوشش کریں۔

ایک چوکیدار آن ڈیوٹی خواب دیکھتا ہے ، نیند سے اٹھتا ہے اور مالک کے پاس جاکر کہتا ہے،
مالک! آپ شکار پر جانے والے ہیں ، نہ جائیے میں نے ایک بھیانک خواب دیکھا ہے کہ آپ کی جان خطرے میں ہے۔۔۔۔۔
مالک بڑا خوش ہوا، اس نے چوکیدار کو انعام دیا ۔۔۔۔۔ چوکیدار بڑا خوش ہوا۔۔۔۔ دوسرے ہی لمحہ مالک نے چوکیدار کو مخاطب کیا ،
جناب! آپ ابھی سے دوسری جگہ نوکری کا بندوبست کرلیں۔۔۔۔۔۔۔۔
چوکیدار کا کام چوکیداری کرنا ہے۔۔۔۔۔ نہ کہ خواب دیکھنا۔۔۔۔
میں اگر بادشاہ کی جگہ ہوتا تو وزیر کا کان پکڑتا اور اسے اسی شاہراہ عام پر بٹھا دیتا اور رعایا کو حکم جاری کرتا اپنی اپنی چارپائیاں لے کر آجائیں اور اس سے بنوائیں، اب آج سے یہی اس کا کام ہے۔
میرے بھائی !
قرآن کا ترجمہ دنیا کی ہر زبان میں ہوگا اور لوگ بڑی آسانی سے حرف بہ حرف اسے پڑھتے ہونگے پھر بھی اللہ تعالی قرآن میں غورو فکر کی دعوت دے رہا ہے،
ہر انسان پڑھ تو سکتا ہے، الفاظ کے ظاہری معنوں تک رسائی بھی حاصل کرلیتا ہے ، لیکن غورو تدبر ہر انسان کے بس کی بات نہیں ہوتی۔
کسی کی رسائی الفاظ اور اس کے ظاہری معنی و مفہوم تک ہوتی ہے، لیکن کوئی اس تحریر کے سمندر کی گہرائی کو ناپ لیتا ہے اور اس سے موتی و جواہرات نکال لاتا ہے۔
ایک صحابی کی رسائی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی زبان مبارک سے نکلے الفاظ تک ہوتی ہے ، لیکن کوئی صحابی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی پیشانی مبارک کو پڑھ کر کئی مسائل نکال لیتا ہے۔
میرے بھائی جو بات میں آپ کے دل تک پہنچانا چاہتا ہوں ، امید ہے اب کافی آسانی سے بات سمجھ چکے ہونگے۔
شکریہ
 

مون لائیٹ آفریدی

مشہور رکن
شمولیت
جولائی 30، 2011
پیغامات
640
ری ایکشن اسکور
409
پوائنٹ
127
آج کل یہ بات یا محاورے ہر جگہ مشہور ہیں ۔ کہ بھئی کیا کررہے ہو ؟ حالانکہ وہ خود اس کام کو اپنی آنکھوں سے دیکھ رہا ہوتا ہے ۔ مگر مراد اس کی اس سے یہ ہوتی ہے کہ کس لیے یہ کام کررہے ہو ؟ یا پھر بات شروع کرنے کا ایک بہانہ ہوتا ہے ۔
 

ابوطلحہ بابر

مشہور رکن
شمولیت
فروری 03، 2013
پیغامات
674
ری ایکشن اسکور
843
پوائنٹ
195
کسی کی رسائی الفاظ اور اس کے ظاہری معنی و مفہوم تک ہوتی ہے، لیکن کوئی اس تحریر کے سمندر کی گہرائی کو ناپ لیتا ہے اور اس سے موتی و جواہرات نکال لاتا ہے۔
جی آپ نے صحیح کہا لیکن جو تحریر سے گہرائی کو ناپے اس کے لیے ضروری ہے کہ وہ کتاب وسنت کو جانتا ہو، اسے علم ہو، ایسا نہ ہو کہ وہ اپنی رائے سے ہی مسائل گھڑ گھڑ کر نکالتا ہو۔
 

ideal_man

رکن
شمولیت
اپریل 29، 2013
پیغامات
258
ری ایکشن اسکور
498
پوائنٹ
79
جی آپ نے صحیح کہا لیکن جو تحریر سے گہرائی کو ناپے اس کے لیے ضروری ہے کہ وہ کتاب وسنت کو جانتا ہو، اسے علم ہو، ایسا نہ ہو کہ وہ اپنی رائے سے ہی مسائل گھڑ گھڑ کر نکالتا ہو۔
جی طلحہ صاحب!
میں نے اپنی پوسٹ میں یہی پیغام دینے کی کوشش کی ہے۔
یہ ہماری بدقسمتی ہے کہ آج کے زمانے میں بالخصوص برصغیر میں جس نے چار کتابیں پڑھ لی ہیں، بلکہ جس نے ایک کتاب بھی نہیں پڑھی وہ بھی خود کو کوئی بڑا محدث، مجتہد یا کوئی بڑی چیز سمجھنے لگا ہے۔ جو قرآن و حدیث کو اپنی عقل پر پیش کرکےاپنے معنی و مفہوم کو حرف آخر سمجھتا ہے۔
شکریہ
 
Top