• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

دنیوی امتحان کے طریقے

یوسف ثانی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
ستمبر 26، 2011
پیغامات
2,767
ری ایکشن اسکور
5,410
پوائنٹ
562
فیس بُک پر ایک ”جوابی تحریر“ :

1۔ یہ یاد رکھئے کہ یہ دنیا ایک امتحان گاہ ہے ۔ ہم کہیں اور (عالم ارواح) سے اس دنیا میں ایک مختصر سی مدت کے قیام کے لئے آئے ہیں۔ اور یہاں آمد کا مقصد امتحان دینا ہے ۔ اسی امتحان کی بنیاد پر ہم اس دنیوی زندگی کے بعد اُخروی زندگی میں کامیاب قرار پاکر جنت میں ناکام قرار پاکر جہنم میں جائیں گے۔

2۔ اس دنیا میں اللہ تعالیٰ ہمارا امتحان مختلف طریقوں سے لیتا ہے۔ اللہ نے اس دنیا کو چلانے کے لئے ایک ”آٹو سسٹم“ بھی بنایا ہے۔ اللہ نے تاقیامت اس دنیا کا نظام اسی خودکار سسٹم کے تحت چلانا بھی ہے اور اسی سسٹم کے اندر رہتے ہوئے تمام انسانوں کا امتحان بھی لینا ہے۔

3۔ اللہ کسی کو بہت کچھ عطا کر کے، کسی کو محروم رکھ کر، کسی کو طاقتور اور صاحب اقتدار بنا کر تو کسی کو کمزور اور مجبور و بے کس بنا کر، کسی سے اس کا مال، صحت، طاقت چھین کر تو کسی کو انفرادی و اجتماعی حادثات کا شکار بنا کر (وغیرہ وغیرہ) اس کا امتحان لیتا ہے کہ میرا بندہ ہر صورت اور ہر حال میں میری بندگی (عبادت، وسیع مفہوم میں) کرتا ہے یا نہیں کیونکہ میں نے جنوں اور انسانوں کو صرف اور صرف اپنی ”عبادت“ کے لئے پیدا کیا ہے۔

4۔جہان تک چھوٹے معصوم بچوں کے معذور پیدا پونے، پیدا ہوکر بیمار ہونے، حادثات کا شکار ہونے کا تعلق ہے تو ایسی صورت میں ان معصوم بچوں کا امتحان نہیں ہورہا ہوتا۔ بلکہ یہ ان کے والدین اور سرپرستوں کا امتحان ہوتا ہے کہ وہ اس صورتحال میں بھی اللہ کی ”بندگی“ کرتے ہوئے ایسے بچوں کی کوش دلی سے دیکھ بھال، علاج معالجہ اور پرورش کرتے ہین یا نہیں۔ یہ بچے یا دیگر عام بچے اگر بلوغت سے پہلے ہی وفات پاجائیں تو نہ صرف یہ با حساب کتاب جنت میں جائیں گے بلکہ اپنے والدین کے جنت میں جانے کا ”سبب “ بھی بن سکتے ہیں اگر ان کے والدین نے ان بچوں کی وجہ آمدہ تکالیف کو من جانب اللہ سمجھتے ہوئے انہیں ہنسی خوشی برداشت کیا ہوگا اور ان کی بیماری، تکالیف یا موت پر صبر کیا ہوگا۔ ایک حدیث کے مطابق جن والدین کے تین یا دو بچے کمسنی مین وفات پاجائیں، وہ جنت میں جائیں گے۔

5۔ واضح رہے کہ متذکرہ بالا امتحان، آزمائش، میں کامیابی کے بعد جنت انہی کو ملے گا جو ”مسلمان“ ہوں گے۔ لاالہ الاللہ محمد الرسول اللہ پر زبان و عمل سے ایمان رکھتے ہوں گے۔ کافر اور مشرکین کے لئے اس امتحان مین کامیابی یا جنت میں داخلہ نہیں ہوگا۔ وہ ہر حال میں جہنم میں جائیں گے۔ ہاں دنیا میں انہوں نے اگر ”اچھے اور نیک“ کام کئے ہوں گے تو اس کا اجر انہیں اسی دنیا میں کامیابی، عزت، دولت، شہرت، سکون (وغیرہ وغیرہ) کی صورت میں ملے گا۔ آخرت میں کوئی اجر خیر نہین ملے گا۔

واللہ اعلم بالصواب

یہ بیماری، یہ حادثات، یہ آسمانی آفات اس کی طرف سے انسان کی آزمائشیں ہیں ـ انسان کو خواب غفلت سے بیدار کرنے کے لیے اس کی ہدایت کا ایک طریقہ ہے ـ یہی وہ وقت ہوتا ہے، جب انسان کو اپنے تمام گناہ، اپنا ظلم، دوسروں کے ساتھ کی گئ نا انصافیاں سب یاد آجاتے ہیںـ وہ دل سے توبہ کرتا ہے اور عہد کرتا ہے کہ آئندہ وہ یہ سب ہرگز نہیں کرے گا ـ وہ اس وقت خدا سے بے حد قریب ہوتا ہے ـ لیکن جیسے ہی یہ آزمائش دور ہوتی ہے، امتحان ختم ہوتا ہے ـ وہ کمرہ امتحان سے باہر نکلتے ہی سب کچھ بھول جاتا ہے کہ اس نے امتحان کے وقت کیا کیا سوچا تھا، کس طرح معافی مانگی تھی اور کس طرح عہد کیا تھا کہ اب وہ کبھی سرکشی نہیں کرے گا ـ
so wat abt those who suffere accidents,mishaps,sever illnesses in small age? wat sins they wud have done ?​
 

Dua

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 30، 2013
پیغامات
2,579
ری ایکشن اسکور
4,440
پوائنٹ
463
جس طرح دنیوی امتحان میں "چیٹنگ" کی جاتی ہے۔ جو امتحان اللہ تعالی نے ہمیں دیا ہے ، لوگ اس میں بھی چیٹنگ کرتے ہیں۔
جس طرح ایک حدیث کا مفہوم یاد آ رہا ہے کہ ۔۔۔جو شخص غلہ میں بھیگی ہوئی گندم نیچے رکھتا اور اوپر صاف ستھری رکھتا ، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اسے دیکھ کر فرمایا: من غش فلیس منا "جو دھوکہ دے ، وہ مجھ سے نہیں ہے"۔
اللہ سے چیٹنگ کا ایک حیلہ "اسحاب سبت" نے بھی کیا تھا۔اس لیے چیٹنگ سے بچیں۔یہ اللہ تعالی کو پسند نہیں!
 
Top