کنعان
فعال رکن
- شمولیت
- جون 29، 2011
- پیغامات
- 3,564
- ری ایکشن اسکور
- 4,425
- پوائنٹ
- 521
دوران ڈرائیونگ چہرہ ڈھانپنا قابل جرمانہ فعل
دی نیوز ٹرائب 22 اپریل 2013 :Areeb Hasniجدہ: خلیج تعاون کونسل کے تمام رکن ملکوں میں ٹریفک قوانین کا متحدہ نظام نافذ جا رہا ہے جس میں خواتین کا دوران ڈرائیونگ چہرہ ڈھانپنا قابل جرمانہ فعل ہوگا۔
مجوزہ نظام میں ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی پر جی سی سی ملکوں میں یکساں شرح سے جرمانے عائد کیے جائیں گے۔ مسودے میں گاڑی صاف نہ ہونا اور اس سے ہاتھ اور سر باہر نکالنا بھی قابل جرمانہ فعل قرار دیئے گئے ہیں۔
سعودی اخبار “الوطن” کے مطابق جی سی سی رکن ملکوں کے محکمہ ٹریفک کے عہدیداروں کے گزشتہ روز جدہ میں ہونے والے اجلاس میں سلطنت عمان کی جانب سے رکن ملکوں کے لیے یکساں ٹریفک قوانین اور جرمانوں پر مشتمل تفصیلی گائیڈ بک پیش کی تھی۔
اجلاس میں مشترکہ ٹریفک قوانین کے مسودے کی منظوری بھی دی جانی تھی لیکن اسے دوسرے ملکوں کا فیڈ بیک حاصل کرنے کے لیے باقاعدہ مشتہر کیا گیا ہے۔
خلیجی ملکوں کے لیے مجوزہ یکساں ٹریفک قوانین کے مسودے میں ٹریفک قوانین کی خلاف ورزیوں کو 14 ابواب میں تقسیم کیا گیا ہے۔ اس میں مختلف خلاف ورزیوں پر مجموعی طور پر 339 قسم کے جرمانے کی سزائیں تجویز کی گئی ہیں۔
ادھر کویتی وزارت داخلہ نے گزشتہ ایک ماہ کے دوران ٹریفک قوانین کی خلاف ورزیوں پر 1285 غیر ملکیوں کو کویت سے نکال دیا ہے۔ یہ فیصلہ ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی کو روزمرہ کا معمول سمجھنے والے تمام تارکین وطن کے لئے خطرے کی گھنٹی ہے ۔
برطانوی روزنامہ ’’ٹیلی گراف‘‘ جیسے مغربی اخبارات نے ٹریفک ضابطوں کی خلاف ورزی کرنے پر ‘ڈی پورٹ’ کرنے کو سخت ترین سزا قرار دیا ہے۔
اخبار نے رائے ظاہر کی ہے کہ کویت کو بھی ساری دنیا کی طرح لوگوں کو ٹریفک ضوابط کا احترام سیکھانے کی غرض سے ‘پوائنٹ سسٹم’ متعارف کروانا چاہیے۔
انسانی حقوق کی عالمی تنظیم نے غیر ملکیوں کو اس طریقے سے کویت سے نکالے جانے کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے تارکین وطن کے سکونتی حقوق کی خلاف ورزی قرار دیا ہے۔
ادھر انسانی حقوق کی کویتی انجمن نے ڈی پورٹ کو ظالمانہ قرار دیتے ہوئے اس طرح کی کارروائیاں فوری روکنے کا مطالبہ کیا ہے۔
کویت کے ایک اعلی عہدیدار نے اس تنقید کو مسترد کردیا۔
ان کا کہنا تھا کہ کویت ایک مہمان نواز ملک ہے لیکن قوانین کی خلاف ورزی کرنے والے کسی بھی غیر ملکی کی آؤ بھگت پر مجبور نہیں ہوا جاسکتا، بالخصوص اس صورت میں جب ٹریفک قوانین کی کوئی بھی سنگین خلاف ورزی سڑک پر چلنے والے بے گناہ شہری کی جان لینے کا باعث بن جانے کا خطرہ ہو۔
کویتی عہدیدار کے بقول یہ فیصلہ ظالمانہ نہیں، یہ صرف برائی کرنے والوں کا تعاقب کرتا ہے تاہم ہر وہ شخص کو قانون کا احترام کرتا ہے اسے کسی قسم کی سزا سے بچا رہتا ہے۔
اس سے قبل کویتی وزارت داخلہ میں میجر جنرل عبد الفتاح العلی بتا چکے ہیں کہ کویت میں مقیم ہر وہ غیر ملکی جو ریڈ سگنلز کو توڑنے گا، یا غیر قانونی طور پر مسافروں کو ایک جگہ سے دوسری جگہ منتقل کرے گا، گاڑی مقررہ رفتار سے تیز چلائے گا تو اسے بغیر کسی عدالتی ٹرائل کے واپس اپنے ملک روانہ کر دیا جائے گا۔
-----------------
الامارات میں بغیر لائسنس کار چلانے پر اگر پکڑا گیا تو ڈپورٹ، اس کے علاوہ سلع سعودی بارڈ سے جبل علی تک 400 کلومیٹر روڈ ھے یہاں 5۔3 ٹن سے اوپر کی ہیوی ویھکل روڈ پر پہلے ہی ٹریک میں چلتی ھے، کچھ بھی ہو جائے ٹریفک کتنی بی سست کیوں نہ ہو اوور بھی نہیں کر سکتے، شرطہ المرور نے پکڑ لیا تو ڈرائیونگ لائسنس کینسل کر کے ایک مہینہ تک ڈپورٹ کر دیا جاتا ھے۔ یہ سارا علاقہ ابوظہبئی شیخ کا ھے اور یہاں کے قانون بہت سخت ہیں۔ اور لائٹ و ہیوی ڈرائیور سب پٹھان ہیں۔
جبل علی سے لے کر فجیرہ 150 کلومیٹر اور جبل علی سے راس الخیمہ 140 کلو میٹر تک اوور ٹیک اور دو ٹریک استعمال کرنے کی اجازت ھے۔