کنعان
فعال رکن
- شمولیت
- جون 29، 2011
- پیغامات
- 3,564
- ری ایکشن اسکور
- 4,425
- پوائنٹ
- 521
السلام علیکم
واقعہ حوالہ
کیا آپکو اس بات کا بھی علم ھے کہ پاکستان معرض وجود میں آنے سے پہلے ھندوستان کا حصہ تھا۔
کیا آپکو اس بات کا بھی علم ھے کہ آپ کے بڑے بزورگ پہلے سعودی عرب سے پاکستان بننے کے بعد یہاں آ کر مقیم ہوئے تھے یا وہ پہلے سے ہی ھندوستان میں ہندوؤں کے سایہ میں پل بڑ رہے تھے؟
کیا آپکو اس بات کا بھی علم ھے کہ اگر آپ کے بڑے بزورگ ھندوستان میں پل بڑ رہے تھے تو اس وقت برطانوی حکومت تھی ھندوستان میں؟
اگر آپکو بزورگوں سے یہ سب معلومات مل جائیں تو پھر ان نادانوں میں اپنے نام بھی شامل کر لیں۔ ابتسامہ
سکول و کالج: میں جو آپ کے ساتھ پڑھتے ہیں انہیں "کلاس میٹ/ کلاس کا ساتھی" کہتے ہیں جس سے آپ دوران تعلیم اپنی نصابی سرگرمیاں شیئر کرتے ہیں۔ اور جو دوسری کلاس میں پڑھتے ہیں انہیں " سکول و کالج میٹ/ ساتھی" کہتے ہیں۔
نوکری، جاب: یہاں جو آپکے ساتھ دوسرے ورکرز کام کرتے ہیں انہیں "کمپنی یا جاب میٹ/ ساتھی کہتے ہیں۔
جب تک آپ ان کے ساتھ اپنی پرسنل ایکٹیوٹی شیئر نہیں کرتے یہ آپ کے دوست نہیں ہو سکے مگر جاب سے باہر۔
اب سمیر صاحب، امل احمد، ارسلان اگر ان کے دادا جان زندہ ہوں تو ان سے پوچھیں انہوں نے یا ان کے والد محترم نے ١٩٤٧ سے پہلے کا زمانہ پایا تو کیا وہ سعودی عرب سے ھندوستان آ کر مقیم ہوئے تھے یا ھندوستان میں ہندوؤں کے سایہ میں ہی پل بر رہے تھے تو اس وقت کیا وہ مسلمان تھے یا کوئی اور مذھب تھا ان کا اگر وہ کنفرم کرتے ہیں کہ وہ مسلمان تھے تو پھر
والسلام
واقعہ حوالہ
کیا آپکو اس بات کا بھی علم ھے کہ پاکستان کب معرض وجود میں آیا تھا۔[SUP]انجنئیر احسن عزیز رحمہ اللہ کی ایک نظم ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
امریکہ میں جابسنے والے عرفان خورشید اور
کافروں کے درمیان سکونت اختیار کرنے والے ‘اس جیسے سبھی نادانوں کے نام
’’بس اپنے خواب مجھے دے دو‘‘
یہ قرضہ بھی چکا دوں گا — [/SUP]
کیا آپکو اس بات کا بھی علم ھے کہ پاکستان معرض وجود میں آنے سے پہلے ھندوستان کا حصہ تھا۔
کیا آپکو اس بات کا بھی علم ھے کہ آپ کے بڑے بزورگ پہلے سعودی عرب سے پاکستان بننے کے بعد یہاں آ کر مقیم ہوئے تھے یا وہ پہلے سے ہی ھندوستان میں ہندوؤں کے سایہ میں پل بڑ رہے تھے؟
کیا آپکو اس بات کا بھی علم ھے کہ اگر آپ کے بڑے بزورگ ھندوستان میں پل بڑ رہے تھے تو اس وقت برطانوی حکومت تھی ھندوستان میں؟
اگر آپکو بزورگوں سے یہ سب معلومات مل جائیں تو پھر ان نادانوں میں اپنے نام بھی شامل کر لیں۔ ابتسامہ
دوست: جس سے آپ اپنی ہر خاص و عام بات شیئر کرتے ہیں۔ وہ آپ کے بہت قریب سے ہوتے ہیں۔ جیسے جہاں آپ نے پرورش پائی اور بچپن سے ایک دوسرے کو جانتے ہیں۔[SUP]اے ايمان والو! تم يہود و نصارى كو دوست مت بناؤ، يہ تو آپس ميں ہى ايك دوسرے كے دوست ہيں، تم ميں سے جو بھى ان ميں سے كسى سے بھى دوستى كرے گا وہ بے شك انہى ميں سے ہو گا، ظالموں كو اللہ تعالى ہرگز ہدايت نصيب نہيں كرتا
المائدۃ ( 51 )
ان ميں سے بہت سے لوگوں كو آپ ديكھيں گے كہ وہ كافروں سے دوستياں كرتے ہيں، جو كچھ انہوں نے اپنے ليے آگے بھيج ركھا ہے وہ بہت برا ہے، كہ اللہ تعالى ان سے ناراض ہو اور وہ ہميشہ عذاب ميں رہيں گے، اگر وہ اللہ تعالى اور نبى صلى اللہ عليہ وسلم اور جو اس پرنازل كيا گيا ہے اس پر ايمان ركھتے ہوتے تو يہ كفار سے دوستياں نہ كرتے، ليكن ان ميں سے اكثر لوگ فاسق ہیں
المائدۃ ( 80 - 81 )
مومنوں كو چاہيے كہ وہ ايمان والوں كو چھوڑ كر كافروں سے دوستياں نہ لگاتے پھريں، اور جو كوئى بھى ايسا كرے گا وہ اللہ تعالى كى كسى حمايت ميں نہيں، مگر يہ كہ ان كے شر سے كسى طرح بچاؤ مقصود ہو
آل عمران ( 28 )
محمد ارسلان بھائی شاید دوستی کی ان قسموں کے متعلق سوال کیا جارہا ہے:
دوستی، دو دوستوں کے درمیان ایک رشتے کا نام ہے۔
دوستی دوستی میلان روح کی ایک صورت ہے۔ دوستی ایک ایسا رشتہ ہے جو ہم خود بناتے ہیں خود نبھاتے ہیں۔ اور دوستی ہی ایک ایسا رشتہ ہے جو انسان کی پہچان کراتا ہے کہ وہ رشتہ جو انسان خود بناتا ہے کیا اس پر قائم رہتا ہے؟ یا بدل جاتا ہے؟ کیوں کہ میلان روح میں کسی قسم کی غرض نفسانی جمع نہیں ہو سکتی لہذا خالص دوستی کو کسی بھی غرض سے پاک سمجھا جائے گا۔[/SUP]
سکول و کالج: میں جو آپ کے ساتھ پڑھتے ہیں انہیں "کلاس میٹ/ کلاس کا ساتھی" کہتے ہیں جس سے آپ دوران تعلیم اپنی نصابی سرگرمیاں شیئر کرتے ہیں۔ اور جو دوسری کلاس میں پڑھتے ہیں انہیں " سکول و کالج میٹ/ ساتھی" کہتے ہیں۔
نوکری، جاب: یہاں جو آپکے ساتھ دوسرے ورکرز کام کرتے ہیں انہیں "کمپنی یا جاب میٹ/ ساتھی کہتے ہیں۔
جب تک آپ ان کے ساتھ اپنی پرسنل ایکٹیوٹی شیئر نہیں کرتے یہ آپ کے دوست نہیں ہو سکے مگر جاب سے باہر۔
اب سمیر صاحب، امل احمد، ارسلان اگر ان کے دادا جان زندہ ہوں تو ان سے پوچھیں انہوں نے یا ان کے والد محترم نے ١٩٤٧ سے پہلے کا زمانہ پایا تو کیا وہ سعودی عرب سے ھندوستان آ کر مقیم ہوئے تھے یا ھندوستان میں ہندوؤں کے سایہ میں ہی پل بر رہے تھے تو اس وقت کیا وہ مسلمان تھے یا کوئی اور مذھب تھا ان کا اگر وہ کنفرم کرتے ہیں کہ وہ مسلمان تھے تو پھر
كفار سے دوستى لگانے كا معنى كيا ہے؟ آپ ٣ ممبران نے اس پر جتنا میٹیریل پیش کیا اس پر آپ بھی اسی کی زد میں ہیں اب آپ اپنی صفائی میں کچھ کہنا پسند فرمائیں گے یا اپنا اور بزرگوں کا دفاع کرنا پسند فرمائیں گے۔ اگر تو آپ کی گفتگو میں اضافی میٹیریل مفید ہوا تو مزید گفتگو جاری رکھی جائے گی ورنہ معذرت۔[SUP]كيا ہمارے ليے كفار كے ساتھ لين دين كرنا جائز ہے؟
ميں زير تعليم ہوں، كيا ہمارے ليے ان كے ساتھ ٹيبل ٹينس كھيلنا جائز ہے ؟
كيا ہم ان كے ساتھ ٹيبل ٹينس وغيرہ كے امور بات چيت كر سكتے ہيں؟
كيا ہمارے ليے ان كے ساتھ اٹھنا بيٹھنا جائز ہے، باوجود اس كے كہ وہ اپنے اعتقادات پر ڈٹے ہوئے ہيں؟
ميں يہ سب كچھ اس ليے دريافت كر رہا ہوں كہ ميں ايك ايسے شخص كو جانتا ہوں جو كفار كے ساتھ اس طريقہ پر ميل جول ركھتا ہے، اور وہ ان كے ساتھ ان معاملات ميں مصاحبت اختيار كرتا ہے جو اس كى عقيدہ پر اثرانداز نہيں ہوتے، ميں اس كے باوجود اسے يہ كہتا رہتا ہوں:
" اس كے بدلے آپ مسلمانوں كے ساتھ كيوں نہيں رہتے؟ "
تو اس كا جواب يہ ہوتا ہے:
بہت سے مسلمان اپنے اجتماعات ميں اكثر شراب نوشى كرتے اور نشہ آور اشياء استعمال كرتے ہيں، اور اس كے ساتھ ساتھ ان كى گرل فرينڈز بھى ہيں، اور اسے ڈر ہے كہ ان مسلمانوں كى معاصى اور گناہ اسے بھى نہ گھير ليں، ليكن اسے يہ يقين ہے كہ كفار كا كفر اسے كچھ نقصان نہيں دے سكتا، كيونكہ يہ كفر اس كے ليے ايسى چيز نہيں جو اسے دھوكہ دے سكے، تو كيا اس كا ان كفار كے ساتھ ميل جول، اور كھيل كود، اور كھيل كے متعلقہ امور ميں بات چيت كرنا " مومنوں كو چھوڑ كر كفار سے دوستى " كرے زمرہ ميں آتا ہے ؟[/SUP]
والسلام