• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

دو سالہ تعطل کے بعد ’بن لادن‘ توسیع حرم میں دوبارہ سرگرم

کنعان

فعال رکن
شمولیت
جون 29، 2011
پیغامات
3,564
ری ایکشن اسکور
4,425
پوائنٹ
521
دو سالہ تعطل کے بعد ’بن لادن‘ توسیع حرم میں دوبارہ سرگرم
دبئی ۔ العربیہ ڈاٹ نیٹ، ایجنسیاں
جمعہ 18 اگست 2017م


دو سال قبل مسجد حرام میں کرین کے المناک حادثے کے بعد سعودی عرب کی سب سے بڑی تعمیراتی فرم ’بن لادن‘ نے توسیع کا کام روک دیا تھا۔ دو سالہ تعطل کے بعد کمپنی نے حرم مکی میں اپنا کام دوبارہ شروع کر دیا ہے۔

العربیہ ڈاٹ نیٹ کے مطابق مسجد حرام کی توسیع کے منصوبے پر 26 ارب 60 کروڑ ڈالر کی لاگت کا تخمینہ لگایا گیا ہے اور یہ ٹھیکہ بن لادن کمپنی کو دیا گیا تھا۔

خبر رساں ادارے’رائیٹرز‘ نے ایک مصدقہ ذریعے کے حوالے سے اطلاع دی ہے کہ دو سالہ تعطل کے بعد بن لادن گروپ نے مسجد حرام کی توسیع کا کام دوبارہ شروع کر دیا ہے۔

خیال رہے کہ دو سال قبل مسجد حرام میں کرین کے المناک حادثے میں کم سے کم 107 افراد شہید ہو گئے تھے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومت کی جانب سے بن لادن گروپ کو توسیع حرم کے منصوبے پر کام دوبارہ شروع کرنے کی اجازت دے دی ہے۔ حکومت کی طرف سے اجازت ملنے کے بعد کمپنی اپنے تمام ملازمین کو ان کے روکے گئے واجبات 20 اگست سے ادا کرنا شروع کر دے گی جب کہ کمپنی توسیعی کاموں کا آغاز حج کے فوری بعد شروع کرے گی۔

سعودی وزارت خزانہ کی جانب سے رائیٹرز کے دعوے پر کسی قسم کا رد عمل سامنے نہیں آیا ہے۔

یاد رہے کہ مسجد حرام میں کرین کا حادثہ ستمبر 2015ء کو پیش آیا تھا۔ مسجد میں نمازیوں پر گرنے والی کرین بن لادن گروپ کی طرف سے نصب کی گئی تھی۔ اس حادثے کے بعد مسجد حرام کی توسیع کا کام روک دیا گیا تھا۔ مسجد حرام کی توسیع کے پروگرام کی بحالی کا انکشاف ایک ایسے وقت میں ہوا جب سعودی عرب کی حکومت کو عالمی منڈی میں تیل کی قیمتوں میں کمی کے باعث مالی دباؤ کا بھی سامنا ہے۔

تاہم بن لادن گروپ کو توسیع حرم کے منصوبے پر دوبارہ کام شروع کرنے کی اجازت ملنے سے یہ واضح ہوتا ہے کہ سعودی حکومت کے پاس اس منصوبے کو آگے بڑھانے کے لیے بجٹ موجود ہے۔ نیز بن لادن کمپنی کے حوالے سے اٹھنے والی تمام شکایات کا بھی ازالہ کر دیا گیا ہے۔

ح
 
Top