دیر سے شادی ہونا معاشرے میں عام ہوگیا ہے، لڑکوں کی اصل شادی کی عمر جب گزر جاتی ہے، تو لڑکے کے والدین ، آدھی عمر کی لڑکی کی تلاش شروع کرتے ہیں، آدھی عمر کی لڑکی تو کم کو ملتی ہے، مگر آدھی سے تھوڑی بڑی عمر کی لڑکی ، جو بیچاری معاشرے کے ظلم و ستم کی وجہ سے پکی عمر میں داخل ہوجاتی ہے، ڈھونڈ لی جاتی ہے۔
اس سے شدید پیچیدگیاں پید اہوتی ہیں، خاص کر ذہنی ہم آہنگی کے اعتبار سے بھی ۔۔۔
اس میں نہ لڑکی کا قصور ہے نہ ہی لڑکے کا قصور ۔ قصور ہمارے معاشرے کا ہے، جس نے جہیز کی رسم کو پروان چڑھایا، شادی کرتے وقت شہنشاہی خرچے کیے، ان کے لال گال دیکھ کر سب نے اپنے گال لال کرنے کی کوشش کی ۔۔۔۔۔۔۔
سونے کی قیمت میں بے تحاشہ اضافہ ، پھر فضول رسومات ، جہیز کی لعنت ، غرض ان سب چیزوں نے شادی کو بہت مہنگا کردیا ہے۔
ظاہر ہے ، پھر دھوم دھام سے شادی کرنے کے لیے ، انتظام تو کرنا پڑتا ہے، کوئ اپنی پراپرٹی بیچتا ہے، کوئ بینک سے قرض لیتا ہے۔
یہ شادی پہلے دن سے ہی بوجھل ہوتی ہے، ظاہر ہے قرض سے کی گئ شادی کہاں سکون دے سکتی ہے۔
سادگی سے نکاح ، سب مسائل کا حل ہے سنت عمل بھی ہے، اس میں برکت بھی ہے۔ شادی میں جلدی کرنی چاہئیے، ورنہ معاشرے میں اور پیچیدگیاں پیدا ہونگی ۔۔۔
عبدالقیوم صحافی
اس سے شدید پیچیدگیاں پید اہوتی ہیں، خاص کر ذہنی ہم آہنگی کے اعتبار سے بھی ۔۔۔
اس میں نہ لڑکی کا قصور ہے نہ ہی لڑکے کا قصور ۔ قصور ہمارے معاشرے کا ہے، جس نے جہیز کی رسم کو پروان چڑھایا، شادی کرتے وقت شہنشاہی خرچے کیے، ان کے لال گال دیکھ کر سب نے اپنے گال لال کرنے کی کوشش کی ۔۔۔۔۔۔۔
سونے کی قیمت میں بے تحاشہ اضافہ ، پھر فضول رسومات ، جہیز کی لعنت ، غرض ان سب چیزوں نے شادی کو بہت مہنگا کردیا ہے۔
ظاہر ہے ، پھر دھوم دھام سے شادی کرنے کے لیے ، انتظام تو کرنا پڑتا ہے، کوئ اپنی پراپرٹی بیچتا ہے، کوئ بینک سے قرض لیتا ہے۔
یہ شادی پہلے دن سے ہی بوجھل ہوتی ہے، ظاہر ہے قرض سے کی گئ شادی کہاں سکون دے سکتی ہے۔
سادگی سے نکاح ، سب مسائل کا حل ہے سنت عمل بھی ہے، اس میں برکت بھی ہے۔ شادی میں جلدی کرنی چاہئیے، ورنہ معاشرے میں اور پیچیدگیاں پیدا ہونگی ۔۔۔
عبدالقیوم صحافی