مجھےالمہندعلی المفندیعنی عقائد علمائے اہل سنت دیوبند سے سرسری نظرگزارنےکااتفاق ہواجس میں سے درج ذیل عبارت سامنےآئی اس میں کچھ ابہام محسوس ہواچناچہ دیوبندی علماسےگزارش ہےکہ وہ اس کی وضاحت فرمادیں۔
تیرھواں اور چودھواںسوال ص٤٧
کیاکہتےہوحق تعالی کےاس قسم کےقول میں کہ رحمن عرش پرمستوی ہوا،کیاجائز سمجھتےہوباری تعالی کےلیےجہت ومکان کاثابت کرنایاکیارائےہے؟
جواب:اس قسم کی آیات میں ہمارامذہب یہ ہےکہ ان پرایمان لاتےہیں اور کیفیت سے بحث نہیں کرتے،یقیناجانتےہیں کہ اللہ سبحانہ وتعالی مخلوق کےاوصاف سے منزہ اور نقص وحدوث کی علامات سے مبراہے جیسا کہ ہمارےمتقدمین کی رائے ہےاور ہمارےمتاخرین اماموں نےان آیات میں جو صحیح اور لغت وشرع کےاعتبار سے جائز تاویلیں فرمائی ہیں تاکہ کم فہم سمجھ لیں مثلایہ کہ ممکن ہےاستواسے مراد غلبہ ہواور ہاتھ سے مرادقدرت ،تویہ بھی ہمارےنزدیک حق ہے۔البتہ جہت ومکان کا اللہ تعالی کےلیے ثابت کرناہم جائز نہیں سمجھتےاور یوں کہتے ہیں کہ وہ جہت ومکانیت اور جملہ علامات حدوث سےمنزہ وعالی ہے۔
تیرھواں اور چودھواںسوال ص٤٧
کیاکہتےہوحق تعالی کےاس قسم کےقول میں کہ رحمن عرش پرمستوی ہوا،کیاجائز سمجھتےہوباری تعالی کےلیےجہت ومکان کاثابت کرنایاکیارائےہے؟
جواب:اس قسم کی آیات میں ہمارامذہب یہ ہےکہ ان پرایمان لاتےہیں اور کیفیت سے بحث نہیں کرتے،یقیناجانتےہیں کہ اللہ سبحانہ وتعالی مخلوق کےاوصاف سے منزہ اور نقص وحدوث کی علامات سے مبراہے جیسا کہ ہمارےمتقدمین کی رائے ہےاور ہمارےمتاخرین اماموں نےان آیات میں جو صحیح اور لغت وشرع کےاعتبار سے جائز تاویلیں فرمائی ہیں تاکہ کم فہم سمجھ لیں مثلایہ کہ ممکن ہےاستواسے مراد غلبہ ہواور ہاتھ سے مرادقدرت ،تویہ بھی ہمارےنزدیک حق ہے۔البتہ جہت ومکان کا اللہ تعالی کےلیے ثابت کرناہم جائز نہیں سمجھتےاور یوں کہتے ہیں کہ وہ جہت ومکانیت اور جملہ علامات حدوث سےمنزہ وعالی ہے۔