محمد طالب حسین
رکن
- شمولیت
- فروری 06، 2013
- پیغامات
- 156
- ری ایکشن اسکور
- 93
- پوائنٹ
- 85
دیوبند کا بہشتی مقبرہ:
مقلد مولوی انور حسین ہاشمی دیوبندی لکھتے ہیں کہ: خطیرہ قدسیہ یا خطہ صالحین یعنی جس قبر ستان میں حضرت نانوتوی رحمتہ اللہ علیہ شیخ الہند حضرت مولانا محمود الحسن صاحب رحمتہ اللہ علیہ فخر الہند حضرت مولانا حبیب الرحمن صاحب رحمتہ علیہ مفتی اعظم ہند حضرت مولانا عزیز الرحمن صاحب رحمتہ اللہ علیہ اور سینکڑوں علماء و طلبہ
مدفون ہیں اس حصہ کے متعلق حضرت شاہ رفیع الدین صاحب کاکشف تھا کہ اس حصے میں مدفون ہونے ولا
ان شاء اللہ مٍغفور ہے۔ ( مبشرات دار العلوم ص 31 )
روزنامہ الجمعیتہ دہلی نے خواجہ غیرب نواز نمبر کے نام سے ایک خصوصی شمارہ شائع کیا تھا اس میں مقلد قاری طیب صاحب مہتم دارالعلوم دیوبند کا بھی ایک مضمون شائع ہوا ہے مقلد مولوی محمد یعقوب کا تذکرہ کرتے ہوئے
قاری صاحب فرماتے ہیں۔
حضرت مولانا محمد یعقوب صاحب رحمتہ اللہ علیہ دارالعلوم دیوبند کے اولین صدر مدرس تھے نہ صرف عالم ربانی بلکہ عارف باللہ اور صاحب کشف و کرامت اکابرین میں سے تھے ان کے بہت سے مکتوبات اکابر مرحومین کی زبانی سننے میں آئے حضرت مولانا پر جذب کی کیفیت تھی اور بعض دفعہ مجذوبانہ انداز سے جو کلمات زبان سے
نکل جاتے وہ من و عن واقعات کی صورت میں سامنے آجاتے تھے دارالعلوم دیوبند کی درس گاہ کلاں موسوم نودرہ کے وسطی ہال میں حضرت مرحوم کی درسگاہ حدیث تھی نودرہ کی وسطی در کے سامنے والی ایک جگہ کے بارے میں فرمایا کہ جس کی نماز جنازہ اس جگہ ہوتی ہے وہ۔۔۔۔۔۔ ہوتا ہے ( یعنی بخش دیا جاتا ہے )
( خواجہ غریب نواز نمبر ص 5 )
یہ ایک مجذوب الحال کی بات تھی لیکن اب مبتدعین دیابنہ کے دانشوروں کے ایمان و یقین کاعالم ملاحظہ فرمائیے
لکھتے ہیں کہ:
عموما اس وقت دارالعلوم میں جتنے جنازے متعلقین دارالعلوم یا شہر کے حضرات کے ہوتے ہیں اسی جگہ لا کر
رکھے جانے کا معمول ہے احقر نے سیمنٹ سے اس جگہ کو مشخص ( نمایا ) کرادیا ہے۔
( خواجہ غیرب نواز ص 5 )
حوالہ۔ حدیث اور اہل تقلید بجواب حدیث اور اہل حدیث جلد 1 ۔
http://kitabosunnat.com/kutub-libra...eed-ba-jawab-hadith-aur-ahl-hadith-jild1.html
مقلد مولوی انور حسین ہاشمی دیوبندی لکھتے ہیں کہ: خطیرہ قدسیہ یا خطہ صالحین یعنی جس قبر ستان میں حضرت نانوتوی رحمتہ اللہ علیہ شیخ الہند حضرت مولانا محمود الحسن صاحب رحمتہ اللہ علیہ فخر الہند حضرت مولانا حبیب الرحمن صاحب رحمتہ علیہ مفتی اعظم ہند حضرت مولانا عزیز الرحمن صاحب رحمتہ اللہ علیہ اور سینکڑوں علماء و طلبہ
مدفون ہیں اس حصہ کے متعلق حضرت شاہ رفیع الدین صاحب کاکشف تھا کہ اس حصے میں مدفون ہونے ولا
ان شاء اللہ مٍغفور ہے۔ ( مبشرات دار العلوم ص 31 )
روزنامہ الجمعیتہ دہلی نے خواجہ غیرب نواز نمبر کے نام سے ایک خصوصی شمارہ شائع کیا تھا اس میں مقلد قاری طیب صاحب مہتم دارالعلوم دیوبند کا بھی ایک مضمون شائع ہوا ہے مقلد مولوی محمد یعقوب کا تذکرہ کرتے ہوئے
قاری صاحب فرماتے ہیں۔
حضرت مولانا محمد یعقوب صاحب رحمتہ اللہ علیہ دارالعلوم دیوبند کے اولین صدر مدرس تھے نہ صرف عالم ربانی بلکہ عارف باللہ اور صاحب کشف و کرامت اکابرین میں سے تھے ان کے بہت سے مکتوبات اکابر مرحومین کی زبانی سننے میں آئے حضرت مولانا پر جذب کی کیفیت تھی اور بعض دفعہ مجذوبانہ انداز سے جو کلمات زبان سے
نکل جاتے وہ من و عن واقعات کی صورت میں سامنے آجاتے تھے دارالعلوم دیوبند کی درس گاہ کلاں موسوم نودرہ کے وسطی ہال میں حضرت مرحوم کی درسگاہ حدیث تھی نودرہ کی وسطی در کے سامنے والی ایک جگہ کے بارے میں فرمایا کہ جس کی نماز جنازہ اس جگہ ہوتی ہے وہ۔۔۔۔۔۔ ہوتا ہے ( یعنی بخش دیا جاتا ہے )
( خواجہ غریب نواز نمبر ص 5 )
یہ ایک مجذوب الحال کی بات تھی لیکن اب مبتدعین دیابنہ کے دانشوروں کے ایمان و یقین کاعالم ملاحظہ فرمائیے
لکھتے ہیں کہ:
عموما اس وقت دارالعلوم میں جتنے جنازے متعلقین دارالعلوم یا شہر کے حضرات کے ہوتے ہیں اسی جگہ لا کر
رکھے جانے کا معمول ہے احقر نے سیمنٹ سے اس جگہ کو مشخص ( نمایا ) کرادیا ہے۔
( خواجہ غیرب نواز ص 5 )
حوالہ۔ حدیث اور اہل تقلید بجواب حدیث اور اہل حدیث جلد 1 ۔
http://kitabosunnat.com/kutub-libra...eed-ba-jawab-hadith-aur-ahl-hadith-jild1.html