- شمولیت
- اپریل 14، 2011
- پیغامات
- 1,118
- ری ایکشن اسکور
- 4,480
- پوائنٹ
- 376
جرح و تعدیل کا تعلق گواہیوں سے ہے اور گواہیوں کو قبول کرنا قرآن و حدیث سے ثابت ہے۔ اگر کوئی کہے کہ گواہیاں بھی قرآن و حدیث سے دکھاو تو اس کا یہ کہنا باطل اور قرآن و سنت سے مذاق ہے۔ اس مطالبے کا مطلب یہ ہے کہ قرآن و سنت کے بتائے ہوئے اصول گواہی کو ہی ختم کر دیا جائے اور یہ باطل ہے۔
آل دیوبند کے نزدیک اصول چار ہیں
جب احناف بھی جرح یا تعدیل کرتے ہیں کسی راوی پر تو وہ اپنے چار اصول قرآن ،حدیث ،اجماع اور قیاس سے ثابت نہیں کرتے ہیں بلکہ محدثین کی آرائ ہی نقل کرتے ہیں ۔تو پھر ہم سے یہ بےتکا مطالبہ کیوں کیا جاتا ہے ؟
نیز دیکھیں البشارہ ڈاٹ کاماس اوکاڑوی شبہ کی اصل بنیاد یہ ہے کہ اہل حدیث کا چونکہ دعویٰ یہ ہے کہ ان کے بنیادی اصول صرف قرآن و حدیث ہیں اس لئے وہ امام صاحب پر جرح بھی قرآن وحدیث سے دکھائیں جس کا اصولی جواب تو اوپر پیش کر دیا ہے آل دیوبند کے لئے عرض ہے کہ تم تو مقلد ہو ابوحنیفہ ،اور اپنے بڑے دیوبندیوں کے کیا کسی نے یہ بات کہی ہے جو تم کہہ رہے ہو امام صاحب کے متعلق ؟!!!
آل دیوبند کے نزدیک اصول چار ہیں
- قرآن
- حدیث
- اجماع
- قیاس
جب احناف بھی جرح یا تعدیل کرتے ہیں کسی راوی پر تو وہ اپنے چار اصول قرآن ،حدیث ،اجماع اور قیاس سے ثابت نہیں کرتے ہیں بلکہ محدثین کی آرائ ہی نقل کرتے ہیں ۔تو پھر ہم سے یہ بےتکا مطالبہ کیوں کیا جاتا ہے ؟