ابو عکاشہ
مشہور رکن
- شمولیت
- ستمبر 30، 2011
- پیغامات
- 412
- ری ایکشن اسکور
- 1,491
- پوائنٹ
- 150
1
صحیح بخاری>دعاؤں کا بیان
باب : اللہ بزرگ وبرتر کے ذکر کی فضیلت کا بیان
جلد سوم:حدیث نمبر 1356
سیدنا ابوموسیٰ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں، کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا جو شخص اپنے رب کو یاد کرتا ہے، اور جو نہیں کرتا ہے، ان کی مثال زندہ اور مردہ کی سی ہے (یعنی یاد کرنے والا زندہ اور نہ یاد کرنے والا مردہ ہے) ۔
2
جامع ترمذی> دعاؤں کا بیان
باب : ذکر کی فضیلت کے بارے میں
جلد دوم:حدیث نمبر 1327
سیدنا عبداللہ بن بسر المازنی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ایک آدمی نے عرض کیا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم) اسلام کے احکام بہت زیادہ ہوگئے ہیں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم مجھے ایسی چیز بتایئے کہ میں اسے اختیار کروں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا تمہاری زبان ہر وقت اللہ کے ذکر سے تر رہنی چاہیے۔ یہ حدیث حسن غریب ہے۔
دو اعرابی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آئے اور ایک نے پوچھا : اے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم ! لوگوں میں بہترین انسان کون ہے ؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : خوشخبری ہے اس کے لیے جسے لمبی عمر دی گئی اور اسے اچھے اعمال کی توفیق ملی ،دوسرے نے پوچھا : اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم ! بہترین عمل کونسا ہے ؟
آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : تو اس حال میں دنیا کو چھوڑے کہ تیری زبان اللہ کے ذکر سے تر ہو ۔
الراوي: عبدالله بن بسر المازني المحدث: الألباني - المصدر: السلسلة الصحيحة - الصفحة أو الرقم: 4/452
خلاصة حكم المحدث: إسناده صحيح، رجاله ثقات
3
سنن ابن ماجہ>کتاب الادب
باب : سبحان اللہ کہنے کی فضیلت
جلد سوم:حدیث نمبر 689
سیدنا نعمان بن بشیر رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا جو تم اللہ کی بزرگی کا ذکر کرتے ہو مثلاً سُبحَانَ اللہِ اَلحَمدُ للہِ اَللہُ اَکبَرُ یہ کلمات اللہ کے عرش کے گرد چکر لگاتے ہیں اور شہد کی مکھیوں کی طرح بھنبھناتے ہیں۔ اپنے کہنے والے کا ذکر (اللہ کی بارگاہ میں) اس کا ذکر کرتے ہیں ( تو اسے چاہئے کہ ان کلمات پر دوام اختیار کرے) ۔
الراوي: النعمان بن بشير المحدث: الألباني - المصدر: صحيح ابن ماجه - الصفحة أو الرقم: 3086
خلاصة حكم المحدث: صحيح
4
صحیح بخاری>دعاؤں کا بیان
باب :سبحان اللہ پڑھنے کی فضیلت کا بیان
جلد سوم:حدیث نمبر 1354
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ جو شخص سبحان اللہ وبحمدہ ایک دن میں سو بار کہے تو اس کے گناہ معاف کردیئے جاتے ہیں، اگرچہ سمندر کے جھاگ کے برابر ہی کیوں نہ ہوں۔
5
صحیح مسلم>ذکر دعا و استغفار کا بیان
باب: لا الہ الا اللہ، سبحان اللہ کہنے اور دعا مانگنے کی فضلیت کے بیان میں
جلد سوم:حدیث نمبر 2341
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ روایت ہے کہ رسول اللہ نے فرمایا جس نے دن میں سو مرتبہ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ وَحْدَهُ لَا شَرِيکَ لَهُ لَهُ الْمُلْکُ وَلَهُ الْحَمْدُ وَهُوَ عَلَی کُلِّ شَيْئٍ قَدِيرٌ پڑھا اسے دس غلام آزاد کرنے کے برابر ثواب ملتا ہے اور اس کے لئے سو نیکیاں لکھی جاتی ہیں اور اس کی سو برائیاں مٹائی جاتی ہیں اور اس دن شیطان سے حفاظت کا ذریعہ بن جاتا ہے یہاں تک کہ شام کرتا ہے اس حال میں کہ کوئی آدمی بھی اسے افضل عمل نہیں کرتا سوائے اس آدمی کے جس نے ان کلمات کو اس سے زیادہ مرتبہ پڑھا ہو اور جس نے سُبْحَانَ اللَّهِ وَبِحَمْدِهِ دن میں سو دفعہ پڑھا تو اس کی تمام خطائیں مٹا دی جاتی ہیں اگرچہ سمندر کی جھاگ کے برابر ہوں۔
6
سنن ابن ماجہ> کتاب الادب
باب : سبحان اللہ کہنے کی فضیلت
جلد سوم:حدیث نمبر 687
سیدناابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ وہ درخت لگا رہے تھے۔ قریب سے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا گزر ہوا تو فرمایا ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ ! کیا بو رہے ہو؟ میں نے عرض کیا درخت لگا رہا ہوں۔ فرمایا اس سے بہتر درخت تمہیں نہ بتاؤں ؟ عرض کیا ضرور ! اے اللہ کے رسول۔ فرمایا کہو سُبْحَانَ اللَّهِ وَالْحَمْدُ لِلَّهِ وَلَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ وَاللَّهُ أَکْبَرُ (ان میں سے) ہر کلمہ کے بدلہ جنت میں تمہارے لئے ایک درخت لگے گا۔
الراوي: أبو هريرة المحدث: الألباني - المصدر: صحيح ابن ماجه - الصفحة أو الرقم: 3084
خلاصة حكم المحدث: صحيح
7
سنن ابن ماجہ>کتاب الادب
باب : سبحان اللہ کہنے کی فضیلت
جلد سوم:حدیث نمبر 691
سیدناسمرة بن جندب رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا چار کلمات تمام کلموں سے افضل ہیں جو بھی پہلے کہہ لو کچھ حرج نہیں۔ سُبْحَانَ اللَّهِ وَالْحَمْدُ لِلَّهِ وَلَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ وَاللَّهُ أَکْبَرُ
(صحیح مسلم کی روایت میں ہے کہ اللہ کے نزدیک پسندیدہ کلمات چار ہیں ،مسند طیالسی میں ہے کہ یہ چار بہترین کلمات ہیں)
8
صحیح مسلم >ذکر دعا و استغفار کا بیان
باب: لا الہ الا اللہ، سبحان اللہ کہنے اور دعا مانگنے کی فضلیت کے بیان میں
جلد سوم:حدیث نمبر 2346
سیدناابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا سُبْحَانَ اللَّهِ وَالْحَمْدُ لِلَّهِ وَلَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ وَاللَّهُ أَکْبَرُ کہنا میرے نزدیک ہر اس چیز سے محبوب ہے جس پر سورج طلوع ہوتا ہے۔
صحیح بخاری>دعاؤں کا بیان
باب : اللہ بزرگ وبرتر کے ذکر کی فضیلت کا بیان
جلد سوم:حدیث نمبر 1356
سیدنا ابوموسیٰ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں، کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا جو شخص اپنے رب کو یاد کرتا ہے، اور جو نہیں کرتا ہے، ان کی مثال زندہ اور مردہ کی سی ہے (یعنی یاد کرنے والا زندہ اور نہ یاد کرنے والا مردہ ہے) ۔
2
جامع ترمذی> دعاؤں کا بیان
باب : ذکر کی فضیلت کے بارے میں
جلد دوم:حدیث نمبر 1327
سیدنا عبداللہ بن بسر المازنی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ایک آدمی نے عرض کیا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم) اسلام کے احکام بہت زیادہ ہوگئے ہیں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم مجھے ایسی چیز بتایئے کہ میں اسے اختیار کروں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا تمہاری زبان ہر وقت اللہ کے ذکر سے تر رہنی چاہیے۔ یہ حدیث حسن غریب ہے۔
دو اعرابی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آئے اور ایک نے پوچھا : اے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم ! لوگوں میں بہترین انسان کون ہے ؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : خوشخبری ہے اس کے لیے جسے لمبی عمر دی گئی اور اسے اچھے اعمال کی توفیق ملی ،دوسرے نے پوچھا : اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم ! بہترین عمل کونسا ہے ؟
آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : تو اس حال میں دنیا کو چھوڑے کہ تیری زبان اللہ کے ذکر سے تر ہو ۔
الراوي: عبدالله بن بسر المازني المحدث: الألباني - المصدر: السلسلة الصحيحة - الصفحة أو الرقم: 4/452
خلاصة حكم المحدث: إسناده صحيح، رجاله ثقات
3
سنن ابن ماجہ>کتاب الادب
باب : سبحان اللہ کہنے کی فضیلت
جلد سوم:حدیث نمبر 689
سیدنا نعمان بن بشیر رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا جو تم اللہ کی بزرگی کا ذکر کرتے ہو مثلاً سُبحَانَ اللہِ اَلحَمدُ للہِ اَللہُ اَکبَرُ یہ کلمات اللہ کے عرش کے گرد چکر لگاتے ہیں اور شہد کی مکھیوں کی طرح بھنبھناتے ہیں۔ اپنے کہنے والے کا ذکر (اللہ کی بارگاہ میں) اس کا ذکر کرتے ہیں ( تو اسے چاہئے کہ ان کلمات پر دوام اختیار کرے) ۔
الراوي: النعمان بن بشير المحدث: الألباني - المصدر: صحيح ابن ماجه - الصفحة أو الرقم: 3086
خلاصة حكم المحدث: صحيح
4
صحیح بخاری>دعاؤں کا بیان
باب :سبحان اللہ پڑھنے کی فضیلت کا بیان
جلد سوم:حدیث نمبر 1354
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ جو شخص سبحان اللہ وبحمدہ ایک دن میں سو بار کہے تو اس کے گناہ معاف کردیئے جاتے ہیں، اگرچہ سمندر کے جھاگ کے برابر ہی کیوں نہ ہوں۔
5
صحیح مسلم>ذکر دعا و استغفار کا بیان
باب: لا الہ الا اللہ، سبحان اللہ کہنے اور دعا مانگنے کی فضلیت کے بیان میں
جلد سوم:حدیث نمبر 2341
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ روایت ہے کہ رسول اللہ نے فرمایا جس نے دن میں سو مرتبہ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ وَحْدَهُ لَا شَرِيکَ لَهُ لَهُ الْمُلْکُ وَلَهُ الْحَمْدُ وَهُوَ عَلَی کُلِّ شَيْئٍ قَدِيرٌ پڑھا اسے دس غلام آزاد کرنے کے برابر ثواب ملتا ہے اور اس کے لئے سو نیکیاں لکھی جاتی ہیں اور اس کی سو برائیاں مٹائی جاتی ہیں اور اس دن شیطان سے حفاظت کا ذریعہ بن جاتا ہے یہاں تک کہ شام کرتا ہے اس حال میں کہ کوئی آدمی بھی اسے افضل عمل نہیں کرتا سوائے اس آدمی کے جس نے ان کلمات کو اس سے زیادہ مرتبہ پڑھا ہو اور جس نے سُبْحَانَ اللَّهِ وَبِحَمْدِهِ دن میں سو دفعہ پڑھا تو اس کی تمام خطائیں مٹا دی جاتی ہیں اگرچہ سمندر کی جھاگ کے برابر ہوں۔
6
سنن ابن ماجہ> کتاب الادب
باب : سبحان اللہ کہنے کی فضیلت
جلد سوم:حدیث نمبر 687
سیدناابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ وہ درخت لگا رہے تھے۔ قریب سے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا گزر ہوا تو فرمایا ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ ! کیا بو رہے ہو؟ میں نے عرض کیا درخت لگا رہا ہوں۔ فرمایا اس سے بہتر درخت تمہیں نہ بتاؤں ؟ عرض کیا ضرور ! اے اللہ کے رسول۔ فرمایا کہو سُبْحَانَ اللَّهِ وَالْحَمْدُ لِلَّهِ وَلَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ وَاللَّهُ أَکْبَرُ (ان میں سے) ہر کلمہ کے بدلہ جنت میں تمہارے لئے ایک درخت لگے گا۔
الراوي: أبو هريرة المحدث: الألباني - المصدر: صحيح ابن ماجه - الصفحة أو الرقم: 3084
خلاصة حكم المحدث: صحيح
7
سنن ابن ماجہ>کتاب الادب
باب : سبحان اللہ کہنے کی فضیلت
جلد سوم:حدیث نمبر 691
سیدناسمرة بن جندب رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا چار کلمات تمام کلموں سے افضل ہیں جو بھی پہلے کہہ لو کچھ حرج نہیں۔ سُبْحَانَ اللَّهِ وَالْحَمْدُ لِلَّهِ وَلَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ وَاللَّهُ أَکْبَرُ
(صحیح مسلم کی روایت میں ہے کہ اللہ کے نزدیک پسندیدہ کلمات چار ہیں ،مسند طیالسی میں ہے کہ یہ چار بہترین کلمات ہیں)
8
صحیح مسلم >ذکر دعا و استغفار کا بیان
باب: لا الہ الا اللہ، سبحان اللہ کہنے اور دعا مانگنے کی فضلیت کے بیان میں
جلد سوم:حدیث نمبر 2346
سیدناابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا سُبْحَانَ اللَّهِ وَالْحَمْدُ لِلَّهِ وَلَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ وَاللَّهُ أَکْبَرُ کہنا میرے نزدیک ہر اس چیز سے محبوب ہے جس پر سورج طلوع ہوتا ہے۔