بیشک ذکر الٰہی ان آسان ترین عبادتوں میں سے جن میں کسی قسم کی مشقت اور محنت نہیں ہے اور ہر وقت بآسانی ممکن ہے اور آسانی کے ساتھ ساتھ اس کا ثواب بھی بہت زیادہ اور اس کا مرتبہ بھی بہت اونچا ہے چنانچہ۔
حضرت ابوالدرداء رضی اللہ عنہ سے روایت ہے انہوں نے فرمایا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد گرامی ہے کیا میں تمہیں ایسا عمل نہ بتاؤں جو تمہارا بہترین عمل اور تمہارے پروردگار کے نزدیک سب سے عمدہ اور تمہارے لئے سب سے زیادہ بلندی درجات کا باعث اور سونے اور چاندی کے خرچ کرنے سے زیادہ افضل اور اس سے بھی زیادہ اچھا ہے کہ تم اپنے دشمنوں سے جنگ کرو، پھر وہ تمہیں قتل کردیں اور تم اُن کو قتل کردو؟ صحابہ کرام نے عرض کیا کیوں نہیں، اے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا اللہ عزوجل کا ذکر اس کو امام ترمذی نے اور امام احمد نے روایت کیا ہے اور امام حاکم نے کہا اس کی سند صحیح ہے اگرچہ امام بخاری ومسلم نے اسے روایت نہیں کیا۔
اور صحیح مسلم میں حضرت سعد بن ابی وقاص رضی اللہ عنہ سے روایت ہے انہوں نے بیان کیا کہ ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس بیٹھے تھے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا کیا تم میں سے کوئی ہردن ہزار نیکیاں نہیں کما سکتا؟ اس پر آپ کے ایک ہم نشین نے استفسار کیا کہ ہم میں سے کوئی شخص روزانہ ہزار نیکیاں کیسے کما سکتا؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے جواب دیا۔
سو بار سبحان اللہ کہے تو اس کے لئے ہزار نیکیاں لکھی جائیں گی یا اس کے ہزار گناہ معاف کردیئے جائیں گے (مسلم ح ٤٨٢٢)۔
حضرت ابوالدرداء رضی اللہ عنہ سے روایت ہے انہوں نے فرمایا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد گرامی ہے کیا میں تمہیں ایسا عمل نہ بتاؤں جو تمہارا بہترین عمل اور تمہارے پروردگار کے نزدیک سب سے عمدہ اور تمہارے لئے سب سے زیادہ بلندی درجات کا باعث اور سونے اور چاندی کے خرچ کرنے سے زیادہ افضل اور اس سے بھی زیادہ اچھا ہے کہ تم اپنے دشمنوں سے جنگ کرو، پھر وہ تمہیں قتل کردیں اور تم اُن کو قتل کردو؟ صحابہ کرام نے عرض کیا کیوں نہیں، اے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا اللہ عزوجل کا ذکر اس کو امام ترمذی نے اور امام احمد نے روایت کیا ہے اور امام حاکم نے کہا اس کی سند صحیح ہے اگرچہ امام بخاری ومسلم نے اسے روایت نہیں کیا۔
اور صحیح مسلم میں حضرت سعد بن ابی وقاص رضی اللہ عنہ سے روایت ہے انہوں نے بیان کیا کہ ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس بیٹھے تھے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا کیا تم میں سے کوئی ہردن ہزار نیکیاں نہیں کما سکتا؟ اس پر آپ کے ایک ہم نشین نے استفسار کیا کہ ہم میں سے کوئی شخص روزانہ ہزار نیکیاں کیسے کما سکتا؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے جواب دیا۔
سو بار سبحان اللہ کہے تو اس کے لئے ہزار نیکیاں لکھی جائیں گی یا اس کے ہزار گناہ معاف کردیئے جائیں گے (مسلم ح ٤٨٢٢)۔