جی محترم بھائی اس خبر میں کرامت والی کوئی بات نہیں بلکہ یہ بتاتی ہے کہ پاکستان کی حکومت سے ہم لڑائی نہیں کرتے اور نہ وہ ہمیں تنگ کرتی ہے بلکہ صرف امریکہ اور دنیا کو دکھانے کے لئے قید میں رکھا ہوا ہے ورنہ ان سے ملنے ہمارے قائدین اکثر جاتے رہتے ہیں ویسے تو ہر قیدی کو اب تو سہولتیں دی گئی ہیں مگر کچھ قیدی ایسے ہوتے ہیں جن کی بیک بہت زیادہ ہوتی ہے مثلا کسی کی بیک پر ریمنڈ ڈیوس کو انتہائی مجبوری میں رہا کیا گیا اور دوران قید اسکو کیا کیا سہولتیں نہیں دی گئیں پس جب ایک دشمن کو ایسی سہولتیں دی جا سکتی ہیں تو ایک حلیف کو کیوں نہیں بھائی آپ کو پتا نہیں کہ عام مجرموں کو جیل میں نیٹ وغیرہ ہر چیز مہیا ہوتی ہے حتی کہ طالبان کے قیدیوں کے بارے بھی یہ اطلاعات آتی رہی ہیں جو گلگت جیل سے فرار ہوئے تھے کہ انکو ملی بھگت سے کیا سہولتیں مہیا نہیں تھیں