• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

رب اللہ تعالی کی نامون میں کیون نھی

مفتی عبداللہ

مشہور رکن
شمولیت
جولائی 21، 2011
پیغامات
531
ری ایکشن اسکور
2,183
پوائنٹ
171
السلام علیکم ختم نبوت کی عطیم مجاھد اور فاتح مباھلہ جناب الیاس ستار صاھب نے علماء کی ایک مجلس میں سوال کیا کہ ٖاللہ تعالی کی ناموں مین رب کا نام کیون نھی یعنی مشھور نناوے ناموں میں رب کا ذکر کیوں نھی جبکہ قرآن مجید رب کی
تذکرہ سے بھرا ھواھے ؟؟؟؟؟ تو اسماے حسنی میں یہ نام کیون نھی؟؟؟؟؟؟ اگر کسی بھای کی ذھن میں صحیح جواب ھو تو براے مھربانی تحریر فرماے جزاکم اللہ خیرا کیونکہ اس مجلس میں موجود علماء میں سے کسی کی ذھن میں بھی جواب نھی آیا
 

ابوالحسن علوی

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
مارچ 08، 2011
پیغامات
2,521
ری ایکشن اسکور
11,555
پوائنٹ
641
یہ کس نے کہا ہے کہ اللہ کے ناموں میں رب کا نام داخل نہیں ہے۔ رب، اللہ کے اسمائے حسنی میں سے ہے جیسا کہ کتاب وسنت میں اس کے دلائل بکثرت موجود ہیں بلکہ بعض اہل علم نے تو اس پر اتفاق نقل کیا ہے کہ رب اللہ تعالی کے اسمائے حسنی میں سے ہے۔

قال الشيخ سليمان بن عبد الله بن محمد بن عبد الوهاب:

"إن الفرق بين الرب والسيد لأن الرب من أسماء الله تعالى اتفاقا

واختلف في السيد هل هو من أسماء الله تعالى ولم يأت في القرآن أنه من أسماء الله

لكن في حديث عبدالله بن الشخير السيد الله "

انظر: "تيسير العزيز الحميد في شرح كتاب التوحيد، باب لا يقول عبدي وأمتي, ص588"
 
Top