• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

رب کعبہ کی قسم ! مشرک کو رب کی پیچان نہں اور مقلد کو نبی کی پہچان نہں - (پوسٹ کو ضرور دیکھیں)

lovelyalltime

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 28، 2012
پیغامات
3,735
ری ایکشن اسکور
2,899
پوائنٹ
436
شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,787
پوائنٹ
1,069
" وإذا ذكر الله وحده اشمأزت قلوب الذين لا يؤمنون بالآخرة، وإذا ذكرالذين من دونه إذا هم يستبشرون-" [ الزمر: 39: 45]

" جب الله اکیلے کا ذکر کیا جاۓ تو ان لوگوں کے دل نفرت کرنے لگتے ہیں جو آخرت کا یقین نہیں رکھتے اور جب اس کے سوا ( اور کا ) ذکر کیا جاۓ تو ان کے دل کھل کر خوش ھوجاتے ہیں۔"

" وإذا ما أنزلت سورة فمنهم من يقول أيكم زادته هذه إيمانًا، فأما الذين آمنوا فزادهم إيمانًا وهم يستبشرون-" وأما الذين فى قلوبهم مرض فزادتهم رجسًا إلى رجسهم وماتوا وهم كافرون-" [ التوبة :9: 124-125]

" اور جب کوئی سورت نازل کی جاتی ھے تو بعض منافقین کہتے ہیں کہ اس سورت نے تم میں سے کس کے ایمان کو زیادە کیا ھے، سو جو لوگ ایمان والے ہیں اس سورت نے ان کے ایمان کو زیادە کیا ھے اور وە خوش ھو رھے ہیں۔ " اور جن کے دلوں میں روگ ھے اس سورت نے ان میں ان کی گندگی کے ساتھ اور گندگی بڑھا دی اور وە حالت کفر ہی میں مر گئے۔"

ان آیات کریمہ سے معلوم ھوتا ھے کہ الله تعالی کی صاف وشفاف وحدانیت یعنی توحید خالص بیان کرنے سے جس طرح پہلے زمانے کی مشرکین، منافقین اور اھل باطل کو چڑ اور نفرت تھی تو اسی طرح آج بھی موجودە دور کے اھل البدعہ والتقلید کو اگر کوئی الله تعالی کا بندە خالص توحید وسنت ( آحادیث صحیحہ ) منہج نبوی کے مطابق دعوت دے اور انہیں شرک، بدعت، جامد شخصی تقلید اور دوسرے تمام خرافات کی برائیوں اوران کی سزا و عقاب سے آگاە کرنا چاھے تو یہ لوگ بھی چیں بچیں ھو جاتے ھیں اور پھر اپنا خبث باطن ظاہر کرکے صحیح متبعین سنت اٴھل حق کو گالم گلوچ اور سب وشتم شروع کرتے ہیں اوران پر جھوٹ و کذب اور بہتان باندھ کر بدنام کرتے ہیں۔ قرآن وحدیث میں سابقہ اٴقوام یعنی نوح علیہ السلام کی قوم، عاد، ثمود، ابراھیم علیہ السلام کی قوم، لوط علیہ السلام کی قوم، شعیب علیہ السلام کی قوم، بنی اسرائیل ( یہود ونصاری ) اور مشرکین ومنافقین عرب کا بھی یہی وطیرە رہا ھے، جس کی وجہ سے الله تعالی نےان کو اس دنیا میں بھی ذلیل و خوار کیے اور آخرت کی اس عظیم عذاب کے بھی وە لوگ مستحق ٹھہرے۔

الله تعالی سے دعا ھے کہ وە ان مبتدعین کے بند سینے حق قبول کرنے کے لیے کھول دیں اورانہیں ان تمام قسم کی شرکیات وبدعات اور جامد تقالید آباٴ و اجداد سے نکال کر سچے متبعین قرآن وسنت بنا لیں۔ آمین،،،
وصلى الله وسلم وبارك على نبينا محمد وعلى آله وأصحابه أجمعین۔
 
شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,787
پوائنٹ
1,069
تقلید شخصی کے نقصانات!!!!!

1:- تقلید شخصی کی وجہ سے قرآن مجید کی آیات مبارکہ کو پس پشت ڈال دیا جاتا ہےمثلاً:
کرخی حنفی (تقلیدی) کہتے ہیں: "اصل یہ ہے کہ ہر آیت جو ہمارے ساتھیوں (فقہاء حنفیہ) کے خلاف ہے اسے منسوخیت پر محمول یا مرجوح سمجھا جائے گا، بہتر یہ ہے کہ تطبیق کرتے ہوئے اس کی تاویل کر لی جائے" (اصول کرخی ص29)

2:- تقلید شخصی کی وجہ سے احادیث صحیحہ کو پس پشت ڈال دیا جاتا ہےمثلاً:
کرخی مزکور ایک اور اصول یہ بیان کرتے ہیں: "اصل یہ ہے کہ ہر حدیث جو ہمارے ساتھیوں کے قول کے خلاف ہے تو اسے منسوخ یا اس جیسی دوسری روایت کے معارض سمجھا جائے گا پھر دوسری دلیل کی طرف رجوع کیا جائے گا" (اصول کرخی ص29 اصل 30)
یوسف بن موسیٰ الملطی الحنفی کہتا تھا: "جو شخص امام بخاری کی کتاب (صحیح بخاری) پڑھتا ہے وہ زندیق ہو جاتا ہے" (شذرات الذہب ج7ص40َ)

3:- تقلید شخصی کی وجہ سے کئی مقامات پر اجماع کو رد کیا جاتا ہے مثلاً:
خیرالقرون میں اس پر اجماع ہے کہ تقلید شخصی ناجائز ہے۔ (النبذة الکافیہ ص71 دین میں تقلید کا مسئلہ ص34-35) مگر مقلدین دن رات تقلید شخصی کا راگ الاپ رہے ہوتے ہیں۔

4:- تقلید شخصی کی وجہ سے صحابہ اور دیگر سلف صالحین کی گواہیوں اور تحقیقات کو رد کرکے بعض اوقات علانیہ ان کی توہین بھی کی جاتی ہےمثلاً:
حنفی تقلیدیوں کی کتاب اصولِ شاشی میں سیدنا ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ کو اجتہاد اور فتوی کے درجے سے باہر نکال کر اعلان کیا گیا ہے: "وعلٰی ھذا ترک اصحابنا روایة ابی ھریرة" اور اسی (اصول) پر ہمارے ساتھیوں نے ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ کی روایت کو ترک کر دیا (اصول شاشی مع احسن الحواشی ص75)

ایک حنفی تقلیدی نوجوان نے صدیوں پہلے بغداد کی جامع مسجد میں کہا تھا:
"ابو ھریرة غیر مقبول الحدیث" ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ کی حدیث قابل قبول نہیں ہے (سیراعلام النبلاج2ص619,مجموع فتاوی ابن تیمیہ ج 4 ص 538)

5:- تقلید شخصی کی وجہ سے آل تقلید یہ سمجھتے ہیں کہ قرآن مجید کی دو آیتوں میں تعارض واقع ہو سکتا ہےمثلاً:
ملاجیون حنفی لکھتے ہیں: "کیونکہ اگر دو آیتوں میں تعارض ہو جائے تو دونوں ساقط ہو جاتی ہیں۔ (نورالانوارمع قمرالاقمار ص193)
حالانکہ قرآن مجید کی آیات میں کوئی تعارض سرے سے موجود ہی نہیں اور نہ قرآن و آحادیث صحیحہ کے درمیان کسی قسم کا تعارض ہے۔ والحمدللہ

6:- تقلید شخصی کی وجہ سے آل تقلید نے اپنے تقلیدی بھائیوں پر فتوے تک لگا دئیےمثلاً:
محمد بن موسی البلاغونی حنفی سے مروی ہے کہ اس نے کہا: "اگر میرے پاس اختیار ہوتا تو میں شافعیوں سے (انہیں کافر سمجھ کر) جزیہ لیتا۔ (میزان الاعتدال للذہبی ج4ص52)
عیسی بن ابی بکر بن ایوب الحنفی سے جب پوچھا گیا کہ تم حنفی کیوں ہو گئے ہو جب کہ تمھارے خاندان والے سارے شافعی ہیں؟ تو اس نے جواب دیا: کیا تم یہ نہیں چاہتے کہ گھر میں ایک مسلمان ہو۔! (الفوائد البہیہ ص152-153)
حنفیوں کے ایک امام السفکردری نے کہا: "حنفی کو نہیں چاہئے کہ وہ اپنی بیٹی کا نکاح کسی شافعی مذہب والے سے کرے لیکن وہ اس (شافعی) کی لڑکی سے نکاح کر سکتا ہے (فتاوی بزازیہ علی ہامش فتاوی عالمگیریہ ج 4 ص 112) یعنی شافعی مذہب والے (حنفیوں کے نزدیک) اہل کتاب کے حکم میں ہیں۔ دیکھیے(البحرالرائق جلد2ص46)

7:- تقلید شخصی کی وجہ سے حنفیوں اور شافعیوں نے ایک دوسرے سے خونریز جنگیں لڑیں۔ایک دوسرے کو قتل کیا، دکانیں لوٹیں اور محلے جلائے۔ تفصیل کے لیئے دیکھئے یاقوت الحموی (متوفی626ھ) کی معجم البلدان (ج1ص209 "اصبہان"ج3ص117"ري") تاریخ ابن اثیر (الکامل ج 9 ص92 حوادث سنة 561ھ)

8:- تقلید شخصی کی وجہ سے آدمی حق و انصاف اور دلیل نہیں مانتا بلکہ اپنے امام کی اندھا دھند بنادلیل پیروی میں سرگرداں رہتا ہے۔ایک صاحب نے ایک حدیث کو قوی تسلیم کرکے،اسکے جواب میں چودہ سال لگا دیے۔ دیکھئے العرف الشذی (ج1ص107)
محمود الحسن دیوبندی کہتے ہیں:
"حق و انصاف یہ ہے کہ اس مسئلے میں امام شافعی کو ترجحیح حاصل ہے اور (لیکن) ہم مقلد ہیں (اسلیئے) ہم پر ہمارے امام ابو حنیفہ کی تقلید واجب ہے۔ (تقریرترمذی ص36)
احمد یار نعیمی بریلوی نے کہا:
"کیونکہ حنفیوں کے دلائل یہ روایتیں نہیں ان کی دلیل صرف قول امام ہے۔۔۔۔" (جاءالحق ج2 ص9)

9:- تقلید شخصی کی وجہ سے جامد و غالی مقلدین نے بیت اللہ میں چار مصلے بنا ڈالے تھے جن کے بارے میں رشید احمد گنگوہی صاحب فرماتے ہیں:

"البتہ چار مصلی کو مکہ میں مقرر کئے ہیں لاریب یہ امر زبوں ہے کہ تکرار جماعات و افتراق اس سے لازم آ گیا کہ ایک جماعت ہونے میں دوسرے مذہب کی جماعت بیٹھی رہتی اور شریک جماعت نہیں ہوتی اور مرتکب حرمت ہوتے ہیں" (تالیفات رشیدیہ ص517)

10:- تقلید کی وجہ سے تقلیدی حضرات اپنے مخالفین پر جھوٹ بولنے سے بھی نہیں شرماتے بلکہ کتاب و سنت پر بھی دیدہ دلیری سے جھوٹ بولتے رہتے ہیں مثلاً:
اہل حدیث کے بارے میں اشرف علی تھانوی صاحب لکھتے ہیں: "اور حضرت عمر رضی اللہ عنہ کو تراویح کے بدعتی بتلاتے ہیں" (امداد الفتاویٰ ج4ص562)
حالانکہ اہلحدیث کے زمہ دار علماء و عوام میں سے کسی سے بھی متبع سنت سیدنا عمر رضی اللہ عنہ پر "بدعتی" کا فتوی ثابت نہیں۔ہم ہر اس شخص کو گمراہ اور شیطان سمجھتے ہیں جو سیدنا عمر رضی اللہ عنہ کو بدعتی کہتا ہے۔

اس کے علاوہ تقلید شخصی کے اور بھی بہت سے نقصانات ہیں مثلاً فرقہ پرستی،بدعت پرستی،غلو، شدید تعصب اور تحقیق سے محرومی وغیرہ۔
ان تمام امراض کا صرف ایک ہی علاج ہے کہ کتاب و سنت اور اجماع پر سلف صالحین کے فہم کی روشنی میں عمل کیا جائے۔ واللہ ھو الموفق
 

محمد آصف مغل

سینئر رکن
شمولیت
اپریل 29، 2013
پیغامات
2,677
ری ایکشن اسکور
4,006
پوائنٹ
436
بہت بہت شکریہ بھائی جان۔
مجھے بہت زیادہ خوشی ہوئی ہے۔
اس سے زیادہ خوشی اس وقت ہوتی ہے
جب بغیر نام لئے کام کیا جائے تاکہ کوئی شخص اسے اپنی ضد نہ بنا لے۔
 
Top