• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

رسول اللہ صلى اللہ عليہ وسلم کے بعد بھی انبياء آسکتے ہيں

lovelyalltime

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 28، 2012
پیغامات
3,735
ری ایکشن اسکور
2,899
پوائنٹ
436
رسول اللہ صلى اللہ عليہ وسلم کے بعد بھی انبياء آسکتے ہيں
1.jpg
2.jpg
3.jpg
 

lovelyalltime

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 28، 2012
پیغامات
3,735
ری ایکشن اسکور
2,899
پوائنٹ
436
فتاویٰ افریقہ --- رضا خاں بریلوی --- ختم نبوت پر ضرب / ختم رسالت کی توہین
111.jpg
 

اشماریہ

سینئر رکن
شمولیت
دسمبر 15، 2013
پیغامات
2,682
ری ایکشن اسکور
752
پوائنٹ
290
تحذیر الناس کی عبارت کے بارے میں اس کے متعلقہ تھریڈ میں عرض کر چکا ہوں۔
کاش کہ آپ کو عربی آتی اور آپ ملا علی قاری رح کی پوری بحث پڑھتے۔ لیکن مجھے یقین ہو چلا ہے کہ آپ تب بھی صرف اپنی مرضی کا حصہ اٹھا کر دیدیتے۔
ایک محدث یا فقیہ جو سمجھتا ہے وہ بیان کر دیتا ہے۔ اگر آپ درست نہ سمجھیں تو اس پر رد کر سکتے ہیں لیکن اس طرح جیسے محقق نے کیا ہے۔ نہ کہ اس طرح اس کے مفہوم کا ہی ستیاناس کر دیں۔
قاری رح نے حدیث کے "اگر" کو باقی رکھتے ہوئے اس کے صحیح ہونے کی صورت میں آیت سے اس کی موافقت کو ظاہر کیا ہے۔ کہ محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد کوئی نبی نہیں آسکتا لیکن اگر یہ حدیث صحیح ہو تو مفہوم یہ ہوگا کہ وہ نبی شریعت محمدی کا تابع ہوگا۔
یہ نہیں کہا جائے کہ حدیث موضوع ہے اور پھر بھی ایسی تاویل کی جارہی ہے کیوں کہ اولا تو وضع یا ضعف کا حکم ظن غالب کی بنیاد پر لگتا ہے قطعیت کی نہیں۔ اور دوسرا یہ کہ کئی بار ایسے ہوتا ہے کہ کسی حدیث کو موضوع کسی علت کی بنا پر قرار دیا جا رہا ہوتا ہے اور بعد میں وہ علت کمزور محسوس ہوتی ہے۔
 
Top