• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

رفع الیدین اور موطا امام مالک

شمولیت
اکتوبر 27، 2017
پیغامات
42
ری ایکشن اسکور
8
پوائنٹ
41
السلام علیکم ورحمة الله وبركاته
محترم @ابن داود بھائی ایک دوست نے کہا ہے کہ مؤطا امام مالک سے رفع الیدین صرف دو جگہ سے ثابت ہے ، ایک شروع تکبیر تحریمہ پر اور دوسری رکوع سے اٹھنے کے بعد وہ التمھید سے ابن القاسم سے مروی ایک روایت پیش کرتا ہے۔
حالانکہ عینی حنفی رحمہ اللہ کی شرح ھدایہ میں گواہی موجود ہے کہ امام مالک رحمہ اللہ کی عادت تھی کہ وہ جو حدیث مؤطا امام مالک میں لکھتے تھے اس پر عمل کرتے تھے ، اس کا سکین میں یہاں لگانے کی کوشش کرتا ہوں۔ بس آپ تمام اہل علم بھائیوں سے گزارش ہے کہ مجھے مؤطا امام مالک سے رکوع والی رفع الیدین کا ثبوت چاہئے اگر ہو تو
 
شمولیت
اگست 28، 2018
پیغامات
200
ری ایکشن اسکور
8
پوائنٹ
90
إمام مالک رحمہ اللہ تعالیٰ نے المؤطا تقریباً چالیس سال تک پڑھائی، اور اس دوران إمام مالک رحمہ اللہ سے سینکڑوں شاگردوں نے یہ کتاب سنی، إمام مالک رحمہ اللہ اس دوران المؤطا کی تہذیب کے ساتھ ساتھ اس میں کمی و بیشی بھی کرتے رہے، جس شاگرد نے جتنی روایات سنیں اتنی ہی بیان کر دیں کسی نے کم تو کسی نے زیادہ کسی نے پوری تو کسی نے ادھوری بہت کم شاگرد ایسے ہیں جن سے موطا کتابی شکل میں ہم تک پہنچی ہے کچھ شاگرد ایسے بھی ہیں جنہوں نے إمام مالک سے رویات نقل کی ہیں جبکہ محدثین نے اپنی کتابوں میں ان روایات کو نقل کیا ہے یا تو وہ موطا میں نقل نہیں کر سکے یا پھر ان کی روایت سے موطا ہم تک نہیں پہنچ سکی یہی وجہ ہے کہ جو المؤطا ہم تک پہنچی ہے اس میں کافی اختلاف ہے
اب اسی مسئلہ رفع الیدین کو لے لیں اس میں بھی کافی اختلاف ہے التمہید کے حوالے سے جو بات کہی گئی ہے اس سے معلوم ہوتا ہے کہ موطا میں رفع الیدین صرف تکبیر تحریمہ کے وقت مروی ہے جبکہ إمام مالک کے ایک دوسرے شاگرد یحییٰ ہیں ان کی روایت میں رکوع سے اٹھتے وقت بھی رفع الیدین کا ذکر ہے، روایت اس طرح ہے حَدَّثَنِي يَحْيَى، عَنْ مَالِكٍ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ ، عَنْ سَالِمِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ إِذَا افْتَتَحَ الصَّلَاةَ رَفَعَ يَدَيْهِ حَذْوَ مَنْكِبَيْهِ، وَإِذَا رَفَعَ رَأْسَهُ مِنَ الرُّكُوعِ رَفَعَهُمَا كَذَلِكَ أَيْضًا، وَقَالَ : " سَمِعَ اللَّهُ لِمَنْ حَمِدَهُ، رَبَّنَا وَلَكَ الْحَمْدُ ". وَكَانَ لَا يَفْعَلُ ذَلِكَ فِي السُّجُودِ. ایک اور شاگرد عبداللہ بن مسلمہ القعنبی ہیں ان کی روایت میں رکوع سے اٹھنے کے ساتھ ساتھ رکوع میں جاتے وقت کا بھی ذکر ہے یہی وہ روایت ہے جس کو امام بخاری نے بخاری شریف میں ذکر کیا ہے روایت اس طرح ہے حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْلَمَةَ ، عَنْ مَالِكٍ ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ ، عَنْ سَالِمِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ ، عَنْ أَبِيهِ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ يَرْفَعُ يَدَيْهِ حَذْوَ مَنْكِبَيْهِ إِذَا افْتَتَحَ الصَّلَاةَ، وَإِذَا كَبَّرَ لِلرُّكُوعِ، وَإِذَا رَفَعَ رَأْسَهُ مِنَ الرُّكُوعِ رَفَعَهُمَا كَذَلِكَ أَيْضًا، وَقَالَ : " سَمِعَ اللَّهُ لِمَنْ حَمِدَهُ، رَبَّنَا وَلَكَ الْحَمْدُ ". وَكَانَ لَا يَفْعَلُ ذَلِكَ فِي السُّجُودِ. اس روایت کی خاص بات یہ بھی کہ امام مالک کے علاوہ جو محدثین إبن شہاب سے روایت کرتے ہیں وہ تینوں جگہ رفع الیدین کا ذکر کرتے ہیں سوائے امام مالک کے وہ بھی خصوصاً موطا میں ورنہ بخاری میں جو روایت عبداللہ بن مسلمہ سے ہے اس میں رفع الیدین کا ذکر موجود ہے چنانچہ فتح الباری میں ہے علامہ ابن عبد البر فرماتے ہیں كل من رواه عن ابن شهاب أثبته غير مالك في الموطأ خاصة، اسی طرح عبد اللہ بن مسلمہ کی طرح اور بھی کئی رواة ہیں جو عبداللہ بن مسلمہ کی طرح امام مالک سے رفع الیدین کو روایت کرتے ہیں تفصیل فتح الباری میں دیکھی جا سکتی ہے
اس لئے آپ اس بھائی سے معلوم کریں کہ آپ کس موطا کی بات کر رہے ہیں؟ کیونکہ عبداللہ بن مسلمہ کی روایت میں تو تین جگہ رفع الیدین کی روایت موجود ہے، اور رہی بات عینی کی تو اس زمانہ کے اکثر علماء و محدثین کا یہی طریقہ تھا کہ وہ جن روایات کو صحیح سمجھتے تھے ان پر عمل بھی کیا کرتے تھے اگر یہ إمام مالک کی عادت تھی تو اس میں کوئی تعجب کی بات نہیں اور رہی بات ابن قاسم کی روایت میں عند الركوع عدم رفع یدین کی بات تو ممکن ہے ان کو إمام مالک سے یہ روایت نا پہنچی ہو اس لئے انہوں نے اس روایت کو بیان نہیں کیا جبکہ دوسرے شاگردوں کو پہنچی اور انہوں نے اس کو بیان کر دیا ہو
واللہ اعلم بالصواب
 
شمولیت
جولائی 22، 2018
پیغامات
637
ری ایکشن اسکور
12
پوائنٹ
62
امام مالک رحمہ اللہ نے دو طرح کی روایت بیان فرمائی ہے رکوع سے اٹھتے وقت کی رفع الیدین کے بارے۔
نمبر ایک:

موطأ مالك ت الأعظمي :
مَالِكٌ، عَنْ ابْنِ شِهَابٍ، عَنْ سَالِمِ بْنِ عَبْدِ اللهِ، عَنْ عَبْدِ اللهِ بْنِ عُمَرَ؛ أَنَّ رَسُولَ اللهِ صلى الله عليه وسلم، كَانَ إِذَا افْتَتَحَ الصَّلاَةَ، رَفَعَ يَدَيْهِ حَذْوَ مَنْكِبَيْهِ. وَإِذَا رَفَعَ (1) رَأْسَهُ مِنَ الرُّكُوعِ، رَفَعَهُمَا كَذلِكَ أَيْضاً. وَقَالَ: سَمِعَ اللهُ لِمَنْ حَمِدَهُ، رَبَّنَا وَلَكَ الْحَمْدُ، وَكَانَ لاَ يَفْعَلُ ذلِكَ فِي السُّجُودِ.
موطأ مالك ت عبد الباقي :
حَدَّثَنِي يَحْيَى، عَنْ مَالِكٍ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، عَنْ سَالِمِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ: إِذَا افْتَتَحَ الصَّلَاةَ، رَفَعَ يَدَيْهِ حَذْوَ مَنْكِبَيْهِ، وَإِذَا رَفَعَ رَأْسَهُ مِنَ الرُّكُوعِ، رَفَعَهُمَا كَذَلِكَ أَيْضًا، وَقَالَ: «سَمِعَ اللَّهُ لِمَنْ حَمِدَهُ، رَبَّنَا وَلَكَ الْحَمْدُ» وَكَانَ لَا يَفْعَلُ ذَلِكَ فِي السُّجُودِ

نمبر دو:
موطأ مالك ت الأعظمي :
مَالِكٌ، عَنْ نَافِعٍ؛ أَنَّ عَبْدَ اللهِ بْنَ عُمَرَ كَانَ إِذَا افْتَتَحَ الصَّلاَةَ، رَفَعَ يَدَيْهِ حَذْوَ مَنْكِبَيْهِ. وَإِذَا رَفَعَ [رَأْسَهُ] مِنَ الرُّكُوعِ، رَفَعَهُمَا دُونَ ذلِكَ .
موطأ مالك ت عبد الباقي :
وَحَدَّثَنِي يَحْيَى، عَنْ مَالِكٍ عَنْ نَافِعٍ، أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عُمَرَ كَانَ «إِذَا افْتَتَحَ الصَّلَاةَ، رَفَعَ يَدَيْهِ حَذْوَ مَنْكِبَيْهِ. وَإِذَا رَفَعَ رَأْسَهُ مِنَ الرُّكُوعِ، رَفَعَهُمَا دُونَ ذَلِكَ»
 
Top