lovelyalltime
سینئر رکن
- شمولیت
- مارچ 28، 2012
- پیغامات
- 3,735
- ری ایکشن اسکور
- 2,899
- پوائنٹ
- 436
السلام و علیکم دوستو
میرا مقصد کسی پر طنز کرنا نہیں لکین اس تحریر کو پڑھ کر حیرانگی ضرور ہوئی اس لیے سب کے سامنے شئر کر رہا ہوں ۔۔
1۔کبھی تو مولوی صاحب کہتے ہین کہ دونوں ثابت ہین ۔۔
تو عمل بھی دونوں پر ہونا چاہیے تھا؟
2۔امام بخاری کی جز رفع یدین پر تنقید کی گئی ہے۔
لیکن وہی صحیح بخاری ان کے مدرسہ میں بڑے زوق شوق سے پڑھائی جاتی ہے۔
3۔لکھتے ہین اختلاف صرف افضلیت اور عدم افضلیت کا ہے۔
تو کرنا افضل ہونا چاہیے تھا۔۔۔کیونکہ کوئی نیکی کا کام ہو کرنا افضل ہوتا ہے نہ کے نہ کرنا؟
4 ۔لکھتے ہیں رفع یدین کرنا رسول اللہ صلٰی اللہ علیہ وسلم سے ثابت ہے ۔۔۔۔
تو پھر نہ کرنے کا مقصد؟ شاید یہ جملہ غلطی سے لکھا گیا ہے۔؟
5۔لکھتے ہیں حنفییہ کے نزدیک رفع یدین رسول اللہ صلٰی اللہ علیہ وسلم سے ثابت ہے۔
لیکن پھر بھی نہ کرنا افضل ؟
6۔حضرت عبد اللہ بن مسعود رضی اللہ تعالی عنہ کے بارے میںلکھتے ہیں کے وہ صرف پہلی مرتبہ کے قائل تھے۔
لیکن وتر اور عیدین کی نماز میں حنفی بھائی بھی اس بات کے خلاف کرتے ہین ۔
آپ لوگوں کا اس کے بارے میں کیا خیال ہے؟ ہلیز اپنی آراء سئ نوازیں شکریہ