کلیم حیدر
ناظم خاص
- شمولیت
- فروری 14، 2011
- پیغامات
- 9,747
- ری ایکشن اسکور
- 26,381
- پوائنٹ
- 995
رمضان میں ماہواری روکنا
سوال:
بعض عورتیں جان بوجھ کر رمضان میں ماہواری (حیض ) کو روکنے والی گولیاں استعمال کرتی ہیں اس میں ان کی رغبت یہ ہوتی ہے کہ بعد میں روزوں کی قضاء نہ کرنی پڑے تو کیا یہ جائز ہے ؟ اور کیا اس میں کوئی قید وغیرہ ہے حتی کہ عورتیں ان پر عمل نہ کریں ؟
جواب:
اس مسئلہ میں میری رائے تو یہ ہے کہ عورت کو یہ استعمال نہیں کرنی چاہيں بلکہ اسے اسی حالت میں رہنا چاہیے جو اللہ تعالی نے ان کی تقدیر بنائی ہے اور یہ ماہواری آدم کی بیٹیوں پر لکھ دی ہے اور پھر اس کے بنانے میں اللہ تعالی کی حکمت بھی ہے ۔
اور نبیﷺ کا فرمان ہے کہ :اور یہ حکمت عورت کی طبعیت کے مناسب ہے اگر اس ماہواری کو روک دیا جائے تو اس میں کوئی شک وشبہ نہیں کہ اس کا رد فعل ہو گا جو کہ عورت کے جسم کے لیے مضر ثابت ہو ۔
’’ نہ تو نقصان دو اور نہ ہی نقصان اٹھاؤ ‘‘
اس سے غض نظر کہ یہ گولیاں جو عورت کے رحم کو نقصان دیتی ہیں جیسا کہ ڈاکٹر حضرات نے اس کو ذکر بھی کیا ہے اس مسئلہ میں میری رائے یہی ہے کہ عورتوں کو یہ گولیاں استعمال نہیں کرنی چاہئیں۔
جب اسے حیض وماہواری آئے تو نماز روزہ سے رک جائے اور ختم ہو جائے اور اس سے پاک صاف ہو تو نماز اور روزہ دوبارہ شروع کرے اور جب رمضان گزر جائے تو جو روزے اس سے رہ گئے ہیں ان روزوں کی قضاء کر لے .
الشيخ محمد بن عثيمين رحمہ اللہ