• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

روس اور سعودی عرب میں جوہری سمجھوتے پر دستخط

کنعان

فعال رکن
شمولیت
جون 29، 2011
پیغامات
3,564
ری ایکشن اسکور
4,425
پوائنٹ
521
روس اور سعودی عرب میں جوہری سمجھوتے پر دستخط
سعودی نائب ولی عہد کی روسی صدر سے ملاقات،
دو طرفہ تعلقات پر تبادلہ خیال​
جمعرات 18 جون 2015م
سینٹ پیٹرزبرگ ۔ العربیہ ڈاٹ نیٹ


روسی صدر ولادی میر پوتین قسطنطین محل سینٹ پیٹرزبرگ میں سعودی وزیر دفاع شہزادہ محمد بن سلمان سے ملاقات کر رہے ہیں۔


العربیہ نیوز چینل کی رپورٹ کے مطابق سعودی عرب نے روس کے ساتھ جوہری ٹیکنالوجی کے پُرامن استعمال سمیت مختلف شعبوں میں دوطرفہ تعاون کے 6 سمجھوتوں پر دستخط کیے ہیں۔

روس اور سعودی عرب کے درمیان یہ سمجھوتے جمعرات کو سعودی نائب ولی عہد اور وزیر دفاع شہزادہ محمد بن سلمان بن عبدالعزیز کے دورے کے موقع پر طے پائے ہیں۔

قبل ازیں شہزادہ محمد بن سلمان نے سینٹ پیٹرزبرگ میں روسی صدر ولادی میرپوتین سے ملاقات کی ہے اور ان سے دوطرفہ تعلقات اور اہم علاقائی اور عالمی امور پر تبادلہ خیال کیا ہے۔ شہزادہ محمد بدھ کی رات روس کے سرکاری دورے پر ماسکو پہنچے تھے۔

درایں اثناء دو ذرائع نے بتایا ہے کہ سعودی عرب اور روس کے تیل کے وزراء دوطرفہ وسیع تر تعاون کے سلسلے میں سینٹ پیٹرزبرگ میں منعقد ہونے والے ایک اقتصادی فورم کے موقع پر ایک سمجھوتے پر تبادلہ خیال کررہے ہیں۔

واضح رہے کہ سعودی عرب تیل برآمد کرنے والے ممالک کی تنظیم اوپیک کا تیل پیدا کرنے والا سب سے بڑا رکن ملک ہے جبکہ روس اوپیک کا تو رکن نہیں لیکن وہ عالمی مارکیٹ میں تیل مہیا کرنے والا دنیا کا دوسرا بڑا ملک ہے۔

ایک ذریعے نے بتایا ہے کہ روس کے توانائی کے وزیر الیگزینڈر نوواک اور سعودی عرب کے وزیر تیل علی النعیمی جس سمجھوتے پر تبادلہ خیال کر رہے ہیں، اس کا تیل کی مشترکہ پیداوار یا اس کی برآمد کی حکمت عملی سے تعلق نہیں ہے۔

روس نے عالمی مارکیٹ میں تیل کی قیمتوں میں کمی کے بعد سے اوپیک کے رکن ممالک سے روابط تیز کر دیے ہیں۔ تاہم اس نے قیمتوں کو مناسب سطح پر لانے کے لیے تیل کی پیداوار میں کمی کی تجویز مسترد کردی تھی۔ اوپیک کے رکن ممالک نے بھی تیل کی قیمت میں استحکام کے لیے پیدوار میں کمی سے انکار کر دیا تھا۔

روسی صدر اور سعودی ولی عہد کے درمیان ملاقات سے قبل ماسکو میں متعیّن سعودی سفیر عبدالرحمان الراسی نے کہا کہ روس کا یمن سے متعلق اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی منظور کردہ قرارداد نمبر 2216 کے نفاذ میں اہم کردار ہے۔ اس قرار داد میں حوثی باغیوں پر زور دیا گیا ہے کہ وہ اپنے زیر قبضہ یمن کے علاقوں کو خالی کر دیں اور فوج کے ہتھیاروں اور سکیورٹی اداروں سے بھی دستبردار ہوجائیں۔

انھوں نے کہا کہ روس اور سعودی عرب کے درمیان یمنی صدر عبد ربہ منصور ہادی کی قانونی حکومت کو برقرار رکھنے کے لیے اتفاق رائے پایا جاتا ہے۔ انھوں نے کہا کہ روس کا خطے کے استحکام میں بھی اہم کردار ہے اور وہ خطے میں عدم استحکام نہیں چاہتا ہے۔

ح
 

کنعان

فعال رکن
شمولیت
جون 29، 2011
پیغامات
3,564
ری ایکشن اسکور
4,425
پوائنٹ
521
وکی لیکس کا 5 لاکھ حساس سعودی دستاویزات منظرعام پر لانے کا اعلان
20 جون 2015

واشنگٹن (مانیٹرنگ ڈیسک) دنیا بھر سے مختلف سکینڈلزمنظر عام پر لا کر تہلکہ مچانے والی ویب سائٹ وکی لیکس نے سعودی عرب کے لیے خطرے کی گھنٹی بجا دی ہے۔

وکی لیکس نے اعلان کیا ہے کہ وہ جلد 5 لاکھ سے زائد سعودی عرب کی خفیہ سفارتی دستاویزات منظر عام پر لانے جا رہی ہے۔

وکی لیکس کی طرف سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ وہ اپنی ویب سائٹ پر 60 ہزار سے زائد سعودی دستاویزات پوسٹ کر چکی ہے جن میں سے زیادہ تر عربی زبان میں ہیں۔ اگرچہ وکی لیکس مختلف ممالک کے حکومت راز افشاء کرنے کا طویل ریکارڈ رکھتی ہے تاہم ان دستاویزات کے مستند ہونے کی فوری طور پر تصدیق کرنے کا کوئی طریقہ موجود نہیں ہے۔ ماہرین کی جانب سے ان کا تجزیہ جاری ہے جس کے بعد ہی بتایا جا سکتا ہے کہ یہ دستاویزات کتنی حساس ہیں.

وکی لیکس کی طرف سے پوسٹ کی گئی متعدد سعودی دستاویزات ایک سبز رنگ کے لیٹر ہیڈ پر مبنی ہیں جن پر ”کنگڈم آف سعودی عریبیہ“ یا ”منسٹری آف فارن افیئرز“ لکھا ہوا ہے۔ واشنگٹن میں واقع سعودی سفارتخانے کی طرف سے وکی لیکس کے اس بیان پرتاحال کوئی ردعمل ظاہر نہیں کیا گیا۔

ح

 
Top