• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

زبان کی آفتیں (بد زبانی) (آفات اللسان للقحطاني #بذاءة_اللسان)

amateen777

رکن
شمولیت
اپریل 02، 2015
پیغامات
71
ری ایکشن اسکور
17
پوائنٹ
59
( ان کے اکثر خفیہ مشوروں میں کوئی خیر نہیں ہاں بھلائی اس کے مشورے میں ہے جو خیرات کا یا نیک بات کا یا لوگوں میں صلح کرانے کا حکم کرے اور جو شخص صرف اللہ تعالی کی رضا مندی حاصل کرنے کے ارادہ سے یہ کام کرے اسے ہم یقینا بہت بڑا ثواب دیں گے ) سورة النساء 114

#بذاءة_اللسان
#آفات_اللسان_للقحطاني

لوگوں نے پوچھا یا رسول اللہ! کون سا اسلام افضل ہے؟ تو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا وہ جس کے ماننے والے مسلمانوں کی زبان اور ہاتھ سے سارے مسلمان سلامتی میں رہیں۔ (صحيح البخاري 11)

#بذاءة_اللسان
#آفات_اللسان_للقحطاني

ابو ہريرہ رضى اللہ تعالى عنہ بيان كرتے ہيں كہ رسول كريم صلى اللہ عليہ وسلم نے فرمايا:

" بعض اوقات بندہ اللہ تعالى كى رضا اور خوشنودى كا كلمہ بولتا ہے جسے كوئى دھيان نہيں ديتا، اور اللہ تعالى اس كلمہ كے سبب اس كے درجات بلند كر ديتا ہے، اور بعض اوقات بندہ اللہ تعالى كى ناراضگى ميں ايسا كلمہ كہہ جاتا ہے جس كى طرف كوئى دھيان نہيں ديتا تو اس كے باعث وہ جہنم ميں گر جاتا ہے"

صحيح بخارى حديث نمبر ( 6113 ).

اور مسلم شريف كے لفظ يہ ہيں:

" بعض اوقات بندہ ايسا كلمہ بولتا ہے جو كچھ اس ميں وہ بيان نہيں ہوتا، تو اس كے باعث وہ جہنم ميں مشرق و مغرب كى دورى جتنا گر جاتا ہے"

#بذاءة_اللسان
#آفات_اللسان_للقحطاني

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ بڑے گناہ یہ ہیں کہ کوئی آدمی اپنے ماں باپ کو گالی دے صحابہ رضی اللہ تعالیٰ عنہم نے عرض کیا اے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کیا کوئی آدمی اپنے والدین کو گالی دے سکتا ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا ہاں کوئی آدمی کسی کے باپ کو گالی دیتا ہے تو وہ اسکے باپ کو گالی دیتا ہے اور کوئی کسی کی ماں کو گالی دیتا ہے تو وہ اسکی کی ماں کو گالی دیتا ہے۔
(صحيح مسلم 90)

#بذاءة_اللسان
#آفات_اللسان_للقحطاني

حضرت ابوذر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ جس شخص نے جانتے بوجھتے کسی دوسرے کو باپ بنایا تو یہ بھی کفر کی بات ہے اور جس شخص نے ایسی بات کو اپنی طرف منسوب کیا جو اس میں نہیں ہے تو ایسا شخص ہم میں سے نہیں ہے اور اس کو اپنا ٹھکانہ جہنم میں بنانا چاہئے اور جس نے کسی کو کافر کہا یا اللہ کا دشمن کہہ کر پکارا حالانکہ وہ ایسا نہیں ہے تو یہ کلمہ اسی پر لوٹ آئے گا۔ (صحيح مسلم 61)

#بذاءة_اللسان
#آفات_اللسان_للقحطاني

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: باہم گالی گلوچ کرنے والے جو کچھ کہتے ہیں اس کا گناہ اس شخص پر ہو گا جس نے ابتداء کی ہو گی جب تک کہ مظلوم اس سے تجاوز نہ کرے (اگر وہ تجاوز کر جائے تو زیادتی و تجاوز کا گناہ اس پر ہو گا) ۔ (سنن ابي داود 4894)

#بذاءة_اللسان
#آفات_اللسان_للقحطاني

حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلى الله عليه وسلم نے فرمایا جس شخص نے اپنے مسلمان بھائی کو کافر کہا تو ان دونوں میں سے ایک پہ کفر آئے گا اگر وہ واقعی کافر ہوگیا تو ٹھیک ہے ورنہ کفر کہنے والے کی طرف لوٹ آئے گا۔ (صحيح مسلم 111)

#بذاءة_اللسان
#آفات_اللسان_للقحطاني

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ”جس شخص نے بھی اپنے کسی بھائی کو کہا کہ اے کافر! تو ان دونوں میں سے ایک کافر ہو گیا۔“ (صحيح البخاري 6104 )

#بذاءة_اللسان
#آفات_اللسان_للقحطاني

نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اگر کوئی شخص کسی شخص کو کافر یا فاسق کہے اور وہ درحقیقت کافر یا فاسق نہ ہو تو خود کہنے والا فاسق اور کافر ہو جائے گا۔
(صحيح البخاري 6045)

#بذاءة_اللسان
#آفات_اللسان_للقحطاني

نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ”میرے اصحاب (صحابہ) کو برا بھلا مت کہو۔ اگر کوئی شخص احد پہاڑ کے برابر بھی سونا (اللہ کی راہ میں) خرچ کر ڈالے تو ان کے ایک مد غلہ کے برابر بھی نہیں ہو سکتا اور نہ ان کے آدھے مد کے برابر۔“
(صحيح البخاري 3673)

#بذاءة_اللسان
#آفات_اللسان_للقحطاني

ابوھریرہ رضی اللہ تعالی عنہ بیان کرتے ہیں کہ میں نے رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کویہ فرماتے ہوۓ سنا :

( میری ساری امت سے درگزر کر دیا گیا ہے سواۓ اعلانیہ اور ظاہرکرنے والوں کے ، اور یہ بھی اعلانیہ گناہ ہے کہ رات کو ایک شخص کوئ عمل کرے اور صبح کے وقت وہ یہ کہتا پھرے میں نے رات کو یہ یہ کام کیا حالانکہ اللہ تعالی نےرات بھراس کی پردہ پوشی کی تو صبح کو وہ اللہ تعالی کی اس پردہ پوشی کو ختم کرتا پھرے ) صحیح بخاری ( 5721 ) صحیح مسلم ( 2990 )

#بذاءة_اللسان
#آفات_اللسان_للقحطاني

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اللہ تعالیٰ فرماتا ہے کہ ابن آدم مجھے تکلیف پہنچاتا ہے وہ زمانہ کو گالی دیتا ہے حالانکہ میں ہی زمانہ ہوں، میرے ہی ہاتھ میں سب کچھ ہے۔ میں رات اور دن کو ادلتا بدلتا رہتا ہوں۔ (صحيح البخاري 4826)

#بذاءة_اللسان
#آفات_اللسان_للقحطاني

حضرت ہمام بن حارث سے روایت ہے کہ ایک آدمی حضرت عثمان کی تعریف کرنے لگا تو حضرت مقداد اپنے گھنٹوں کے بل بیٹھے اور وہ ایک بھاری بدن آدمی تھے تو اس تعریف کرنے والے آدمی کے چہرے میں کنکریاں ڈالنے لگے تو حضرت عثمان رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے حضرت مقداد سے فرمایا تجھے کیا ہوگیا ہے حضرت مقداد نے فرمایا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اب تم تعریف کرنے والوں کو دیکھو تو ان کے چہروں میں مٹی ڈال دو۔
(صحيح مسلم 3002)

#بذاءة_اللسان
#آفات_اللسان_للقحطاني

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے سنا کہ ایک شخص دوسرے کی تعریف کر رہا تھا اور مبالغہ سے کام لے رہا تھا تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ تم لوگوں نے اس شخص کو ہلاک کر دیا۔ اس کی پشت توڑ دی۔ (صحيح البخاري 2663)

#بذاءة_اللسان
#آفات_اللسان_للقحطاني

ایک شخص نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے سامنے دوسرے شخص کی تعریف کی، تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا افسوس! تو نے اپنے ساتھی کی گردن کاٹ ڈالی۔ تو نے اپنے ساتھی کی گردن کاٹ ڈالی۔ کئی مرتبہ (آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اسی طرح فرمایا) پھر فرمایا کہ اگر کسی کے لیے اپنے کسی بھائی کی تعریف کرنی ضروری ہو جائے تو یوں کہے کہ میں فلاں شخص کو ایسا سمجھتا ہوں، آگے اللہ خوب جانتا ہے، میں اللہ کے سامنے کسی کو بےعیب نہیں کہہ سکتا۔ میں سمجھتا ہوں وہ ایسا ایسا ہے اگر اس کا حال جانتا ہو۔ (صحيح البخاري 2662)

#بذاءة_اللسان
#آفات_اللسان_للقحطاني

ابوموسیٰ اشعری رضی اللہ عنہ بیمار پڑے ‘ ایسے کہ ان پر غشی طاری تھی اور ان کا سر ان کی ایک بیوی ام عبداللہ بنت ابی رومہ کی گود میں تھا (وہ ایک زور کی چیخ مار کر رونے لگی) ابوموسیٰ رضی اللہ عنہ اس وقت کچھ بول نہ سکے لیکن جب ان کو ہوش ہوا تو انہوں نے فرمایا کہ میں بھی اس کام سے بیزار ہوں جس سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے بیزاری کا اظہار فرمایا۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے (کسی غم کے وقت) چلا کر رونے والی ‘ سر منڈوانے والی اور گریبان چاک کرنے والی عورتوں سے اپنی بیزاری کا اظہار فرمایا تھا۔ (صحيح البخاري 1296)

#بذاءة_اللسان
#آفات_اللسان_للقحطاني

حضرت ابومالک اشعری سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا چار باتیں میری امت میں زمانہ جاہلیت کی ایسی ہیں کہ وہ ان کو نہ چھوڑیں گے۔ اپنے حسب پر فخر اور نسب پر طعن کرنا، ستاروں سے پانی کا طلب کرنا اور نوحہ کر نافرمایا نوحہ کرنے والی اگر اپنی موت سے پہلے توبہ نہ کرے تو قیامت کے دن اس حال میں اٹھے گی کہ اس پر گندھک کا کرتا اور زنگ کی چادر ہو گی۔
(صحيح مسلم 934)

#بذاءة_اللسان
#آفات_اللسان_للقحطاني

اللہ کے نزدیک سب سے بدترین ناموں میں اس کا نام ہو گا جو ”ملک الاملاک“ اپنا نام رکھے گا۔ سفیان نے بیان کیا کہ ابوالزناد کے غیر نے کہا کہ اس کا مفہوم ہے ”شاہان شاہ“۔ (صحيح البخاري 6206)

#بذاءة_اللسان
#آفات_اللسان_للقحطاني

نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ تین آدمی ایسے ہیں کہ جن سے اللہ تعالیٰ قیامت کے دن بات نہیں کرے گا اور نہ ہی ان کی طرف نظر رحمت سے دیکھے گا نہ انہیں گناہوں سے پاک وصاف کرے گا (معاف کرے گا) اور ان کے لئے دردناک عذاب ہے، حضرت ابوذر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے تین بار یہ فرمایا: حضرت ابوذر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے عرض کیا اے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم یہ لوگ تو سخت نقصان اور خسارے میں ہوں گے یہ کون لوگ ہیں؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا ٹخنوں سے نیچے کپڑا لٹکانے والا اور دے کر احسان جتلانے والا اور جھوٹی قسم کھا کر سامان بیچنے والا۔ (صحيح مسلم 106)

#بذاءة_اللسان
#آفات_اللسان_للقحطاني

عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما نے ایک شخص کو کعبہ کی قسم کھاتے ہوئے سنا تو ابن عمر رضی اللہ عنہما نے اس سے کہا کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا ہے: جس نے اللہ کے سوا کسی اور کے نام کی قسم کھائی تو اس نے شرک کیا ۔ (سنن ابي داود 3251)

#بذاءة_اللسان
#آفات_اللسان_للقحطاني

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ کے پاس آئے تو وہ سواروں کی ایک جماعت کے ساتھ چل رہے تھے اور اپنے باپ کی قسم کھا رہے تھے۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ خبردار تحقیق اللہ تعالیٰ نے تمہیں باپ دادوں کی قسم کھانے سے منع کیا ہے، جسے قسم کھانی ہے اسے (بشرط صدق) چاہئے کہ اللہ ہی کی قسم کھائے ورنہ چپ رہے۔
(صحيح البخاري 6646)

#بذاءة_اللسان
#آفات_اللسان_للقحطاني

نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھ سے فرمایا تھا کہ اللہ تعالیٰ نے تمہیں باپ دادوں کی قسم کھانے سے منع کیا ہے۔ عمر رضی اللہ عنہ نے بیان کیا واللہ! پھر میں نے ان کی نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے ممانعت سننے کے بعد کبھی قسم نہیں کھائی نہ اپنی طرف سے غیر اللہ کی قسم کھائی نہ کسی دوسرے کی زبان سے نقل کی۔
(صحيح البخاري 6647)

#بذاءة_اللسان
#آفات_اللسان_للقحطاني

نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیں حدیبیہ میں صبح کی نماز پڑھائی اور رات کو بارش ہو چکی تھی نماز سے فارغ ہونے کے بعد آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے لوگوں کی طرف منہ کیا اور فرمایا معلوم ہے تمہارے رب نے کیا فرمایا ہے۔ لوگوں نے کہا کہ اللہ اور اس کے رسول خوب جانتے ہیں (آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ) تمہارے رب کا ارشاد ہے کہ صبح ہوئی تو میرے کچھ بندے مجھ پر ایمان لائے۔ اور کچھ میرے منکر ہوئے جس نے کہا کہ اللہ کے فضل اور اس کی رحمت سے ہمارے لیے بارش ہوئی تو وہ میرا مومن ہے اور ستاروں کا منکر اور جس نے کہا کہ فلاں تارے کے فلانی جگہ پر آنے سے بارش ہوئی وہ میرا منکر ہے اور ستاروں کا مومن۔
(صحيح البخاري 846)

#بذاءة_اللسان
#آفات_اللسان_للقحطاني

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے اس چیز کے بارے میں سوال کیا گیا جو لوگوں کو بکثرت جنت میں داخل کرے گی تو آپ نے فرمایا: ”اللہ کا ڈر اور اچھے اخلاق پھر آپ سے اس چیز کے بارے میں سوال کیا گیا جو لوگوں کو بکثرت جہنم میں داخل کرے گی تو آپ نے فرمایا: ”منہ اور شرمگاہ“
(سنن الترمذي 2004)

#بذاءة_اللسان
#آفات_اللسان_للقحطاني

نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”انسان جب صبح کرتا ہے تو اس کے سارے اعضاء زبان کے سامنے اپنی عاجزی کا اظہار کرتے ہیں اور کہتے ہیں: تو ہمارے سلسلے میں اللہ سے ڈر اس لیے کہ ہم تیرے ساتھ ہیں اگر تو سیدھی رہی تو ہم سب سیدھے رہیں گے اور اگر تو ٹیڑھی ہو گئی تو ہم سب بھی ٹیڑھے ہو جائیں گے“ (سنن الترمذي 2407)

#بذاءة_اللسان
#آفات_اللسان_للقحطاني

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”ذکر الٰہی کے سوا کثرت کلام سے پرہیز کرو اس لیے کہ ذکر الٰہی کے سوا کثرت کلام دل کو سخت بنا دیتا ہے اور لوگوں میں اللہ سے سب سے زیادہ دور سخت دل والا ہو گا“۔ (سنن الترمذي 2411)

#بذاءة_اللسان
#آفات_اللسان_للقحطاني

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ ایک آدمی نے کہا اللہ کی قسم اللہ فلاں آدمی کی مغفرت نہیں فرمائے گا تو اللہ تعالیٰ نے فرمایا کون آدمی ہے جو میرے بارے میں قسم کھاتا ہے کہ میں فلاں آدمی کی مغفرت نہیں کروں گا۔(وہ سن لے) میں نے فلاں کو معاف کر دیا اور میں نے تیرے اعمال ضائع کر دئے یا اس جیسا فرمایا۔ (صحيح مسلم 2621)

#بذاءة_اللسان
#آفات_اللسان_للقحطاني

سفيان بن عبد الله الثقفي رضي الله عنه نے عرض کیا: اللہ کے رسول! آپ مجھ سے ایسی بات بیان فرمائیں جسے میں مضبوطی سے پکڑ لوں، آپ نے فرمایا: ”کہو: میرا رب (معبود حقیقی) اللہ ہے پھر اسی عہد پر قائم رہو“، میں نے عرض کیا: اللہ کے رسول! آپ کو مجھ سے کس چیز کا زیادہ خوف ہے؟ آپ نے اپنی زبان پکڑی اور فرمایا: ”اسی کا زیادہ خوف ہے“ (سنن الترمذي 2410)

#بذاءة_اللسان
#آفات_اللسان_للقحطاني

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ”جو کوئی اللہ اور آخرت کے دن پر ایمان رکھتا ہو وہ اپنے پڑوسی کو تکلیف نہ پہنچائے اور جو کوئی اللہ اور آخرت کے دن پر ایمان رکھتا ہو وہ اپنے مہمان کی عزت کرے اور جو کوئی اللہ اور آخرت کے دن پر ایمان رکھتا ہو وہ اچھی بات زبان سے نکالے ورنہ خاموش رہے۔“ (صحيح البخاري 6018)

#بذاءة_اللسان
#آفات_اللسان_للقحطاني

جابر بن عبداللہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ام سائب یا ام مسیب کے ہاں تشریف لائے اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اے ام سائب یا اے ام مسیب تجھے کیا ہوا تم کانپ رہی ہو اس نے عرض کیا بخار ہے اللہ اس میں برکت نہ کرے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا بخار کو برا نہ کہو کیونکہ بخار بنی آدم کے گناہوں کو اس طرح دور کرتا ہے کہ جس طرح بھٹی لوہے کی میل کچیل کو دور کر دیتی ہے۔ (صحيح مسلم 2575)

#بذاءة_اللسان
#آفات_اللسان_للقحطاني

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ جو اسلام کے سوا کسی اور مذہب پر قسم کھائے (کہ اگر میں نے فلاں کام کیا تو میں نصرانی ہوں، یہودی ہوں) تو وہ ایسا ہو جائے گا جیسے کہ اس نے کہا اور کسی انسان پر ان چیزوں کی نذر صحیح نہیں ہوتی جو اس کے اختیار میں نہ ہوں اور جس نے دنیا میں کسی چیز سے خودکشی کر لی اسے اسی چیز سے آخرت میں عذاب ہو گا اور جس نے کسی مسلمان پر لعنت بھیجی تو یہ اس کے خون کرنے کے برابر ہے اور جو شخص کسی مسلمان کو کافر کہے تو وہ ایسا ہے جیسے اس کا خون کیا۔ (صحيح البخاري 6047)

#بذاءة_اللسان
#آفات_اللسان_للقحطاني

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تم لوگ منافق کو سید نہ کہو اس لیے کہ اگر وہ سید ہے (یعنی قوم کا سردار ہے) تو تم نے اپنے رب کو ناراض کیا۔
(سنن ابي داود 4977)

#بذاءة_اللسان
#آفات_اللسان_للقحطاني

ابوسعید خدری رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا قیامت کے دن اللہ کے نزدیک سب سے بڑی امانت جو ہوگی وہ یہ ہے کہ مرد اپنی عورت کے پاس جائے اور اس سے جماع کرے اور پھر اس کے راز کو ظاہر کر دے۔ (صحيح مسلم 1437)

#بذاءة_اللسان
#آفات_اللسان_للقحطاني

اسامہ رضی اللہ عنہ نے کہا نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو میں نے یہ فرماتے سنا تھا کہ قیامت کے دن ایک شخص کو لایا جائے گا اور جہنم میں ڈال دیا جائے گا۔ آگ میں اس کی آنتیں باہر نکل آئیں گی اور وہ شخص اس طرح چکر لگانے لگے گا جیسے گدھا اپنی چکی پر گردش کیا کرتا ہے۔ جہنم میں ڈالے جانے والے اس کے قریب آ کر جمع ہو جائیں گے اور اس سے کہیں گے، اے فلاں! آج یہ تمہاری کیا حالت ہے؟ کیا تم ہمیں اچھے کام کرنے کے لیے نہیں کہتے تھے، اور کیا تم برے کاموں سے ہمیں منع نہیں کیا کرتے تھے؟ وہ شخص کہے گا جی ہاں، میں تمہیں تو اچھے کاموں کا حکم دیتا تھا لیکن خود نہیں کرتا تھا۔ برے کاموں سے تمہیں منع بھی کرتا تھا، لیکن میں اسے خود کیا کرتا تھا۔

(صحيح البخاري 3267)

#بذاءة_اللسان
#آفات_اللسان_للقحطاني

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ چار عادتیں جس کسی میں ہوں تو وہ خالص منافق ہے اور جس کسی میں ان چاروں میں سے ایک عادت ہو تو اس میں نفاق کی ایک خصلت ہے، جب تک اسے نہ چھوڑ دے۔ (وہ یہ ہیں) جب اسے امین بنایا جائے تو (امانت میں) خیانت کرے اور بات کرتے وقت جھوٹ بولے اور جب (کسی سے) عہد کرے تو اسے پورا نہ کرے اور جب (کسی سے) لڑے تو گالیوں پر اتر آئے۔
(صحيح البخاري 34)

#بذاءة_اللسان
#آفات_اللسان_للقحطاني

آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا، منافق کی علامتیں تین ہیں۔ جب بات کرے جھوٹ بولے، جب وعدہ کرے اس کے خلاف کرے اور جب اس کو امین بنایا جائے تو خیانت کرے۔
(صحيح البخاري 33)

#بذاءة_اللسان
#آفات_اللسان_للقحطاني

شاعروں کی پیروی وہ کرتے ہیں جو بہکے ہوئے ہوں۔
کیا آپ نے نہیں دیکھا کہ شاعر ایک ایک بیابان میں سر ٹکراتے پھرتے ہیں۔
اور وہ کہتے ہیں جو کرتے نہیں۔
سوائے ان کے جو ایمان لائے اور نیک عمل کئے اور بکثرت اللہ تعالٰی کا ذکر کیا اور اپنی مظلومی کے بعد انتقام لیا جنہوں نے ظلم کیا ہے وہ بھی ابھی جان لیں گے کہ کس کروٹ الٹتے ہیں۔
(سورة الشعراء 224-227)

#بذاءة_اللسان
#آفات_اللسان_للقحطاني

﴿ تو كيا تم اس بات سے تعجب كرتے ہو ؟ اور ہنس رہے ہو ؟ اور روتے نہيں ؟ ( بلكہ ) تم كھيل رہے ہو ﴾ سورة النجم ( 59 - 61 ).

عكرمہ رحمہ اللہ كہتے ہيں:

ابن عباس رضى اللہ تعالى عنہما كہتے ہيں: گانا بجانا حمير كى لغت ميں السمد ہے، كہا جاتا ہے: اسمدى لنا، يعنى ہميں گانا سناؤ.

اور وہ كہتے ہيں: جب وہ قرآن مجيد سنتے تو گانے لگتے تو يہ آيت نازل ہوئى.

اور ابن كثير رحمہ اللہ كہتے ہيں:

قولہ تعالى: " اور تم كھيل رہے ہو " سفيان ثورى اپنے باپ سے اور وہ ابن عباس رضى اللہ تعالى عنہما سے بيان كرتے ہيں: الغناء يہى يمنى ہے، اسمد لنا، يعنى ہميں گانا سناؤ، اور عكرمہ نے بھى ايسے ہى كہا ہے.

ديكھيں: تفسير ابن كثير.

#بذاءة_اللسان
#آفات_اللسان_للقحطاني

رسول كريم صلى اللہ عليہ وسلم كا فرمان كچھ اس طرح ہے:

" ميرى امت ميں كچھ لوگ ايسے آئينگے جو زنا اور ريشم اور شراب اور گانا بجانا اور آلات موسيقى حلال كر لينگے، اور ايك قوم پہاڑ كے پہلو ميں پڑاؤ كريگى تو ان كے چوپائے چرنے كے بعد شام كو واپس آئينگے، اور ان كے پاس ايك ضرورتمند اور حاجتمند شخص آئيگا وہ اسے كہينگے كل آنا، تو اللہ تعالى انہيں رات كو ہى ہلاك كر ديگا، اور پہاڑ ان پر گرا دے گا، اور دوسروں كو قيامت تك بندر اور خنزير بنا كر مسخ كر ديگا "

امام بخارى نے اسے صحيح بخارى ( 5590 ) ميں معلقا روايت كيا ہے، اور امام بيہقى نے سنن الكبرى ميں اسے موصول روايت كيا ہے، اور طبرانى ميں معجم الكبير ميں روايت كيا ہے، اور علامہ البانى رحمہ اللہ نے سلسلۃ الاحاديث الصحيحۃ ( 91 ) ميں اسے صحيح قرار ديا ہے، اس كا مطالعہ كريں.

اور ابن قيم رحمہ اللہ كہتے ہيں:

يہ حديث صحيح ہے امام بخارى رحمہ اللہ نے صحيح بخارى ميں اس سے حجت ليتے اسے بالجزم معلق روايت كيا ہے، اور باب كا عنوان باندھتے ہوئے كہا ہے:

" باب فيمن يستحل الخمر و يسميہ بغير اسمہ "

شراب كو حلال كرنے اور اسے كوئى نام دينے والے كے متعلق باب.

#بذاءة_اللسان
#آفات_اللسان_للقحطاني

﴿ اور لوگوں ميں كچھ ايسے بھى ہيں جو لغو باتيں خريدتے ہيں، تا كہ بغير كسى علم كے اللہ كى راہ سے لوگوں كو روكيں، اور اسے مذاق بنائيں، انہيں لوگوں كے ليے ذلت ناك عذاب ہے ﴾ سورة لقمان ( 6 )

حبر الامۃ ابن عباس رضى اللہ تعالى اس كى تفسير ميں كہتے ہيں، يہ گانا بجانا ہے.

اور مجاہد رحمہ اللہ كہتے ہيں: لہو اور ڈھول اور ناچ گانا ہے.

ديكھيں: تفسير طبرى ( 3 / 451 ).

اور سعدى رحمہ اللہ كہتے ہيں:

" تو اس ميں ہر حرام كلام، اور سب لغو اور باطل باتيں، بكواس اور كفر و نافرمانى كى طرف رغبت دلانے والى بات چيت، اور راہ حق سے روكنے والوں اور باطل دلائل كے ساتھ حق كے خلاف جھگڑنے والوں كى كلام، اور ہر قسم كى غيبت و چغلى، اور سب و شتم، اور جھوٹ و كذب بيانى، اور گانا بجانا، اور شيطانى آواز موسيقى، اور فضول اور لغو قسم كے واقعات و مناظرات جن ميں نہ تو دينى اور نہ ہى دنياوى فائدہ ہو سب شامل ہيں "

ديكھيں: تفسير السعدى ( 6 / 150 ).

#بذاءة_اللسان
#آفات_اللسان_للقحطاني

ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا طاقتور مومن اللہ کے نزدیک کمزور مومن سے بہتر اور پسندیدہ ہے اور ہر ایک میں بھلائی ہے۔ ایسی چیز کی حرص کرو جو تمہارے لئے نفع مند ہو اور اللہ سے مدد طلب کرتے رہو اور اس سے عاجز مت ہو اور اگر تم پر کوئی مصیبت واقع ہو جائے تو یہ نہ کہو اگر میں ایسا ایسا کرلیتا تو ایسا اور ایسا ہوتا کیونکہ "اگر" کا لفظ شیطان کا دروازہ کھولتا ہے۔ (صحيح مسلم 2664)

#بذاءة_اللسان
#آفات_اللسان_للقحطاني

حضرت ابوبرزہ اسلمی رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ ایک باندی اپنی ایک اونٹنی پر سوار تھی اس پر لوگوں کا کچھ سامان رکھا ہوا تھا کہ اچانک اس نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھا حالانکہ ان کے درمیان پہاڑ کا تنگ درہ تھا تو وہ باندی کہنے لگی (اونٹنی کو) اے اللہ اس پر لعنت کر تو نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہمارے ساتھ وہ اونٹنی نہ رہے کہ جس پر لعنت کی گئی ہے۔ (صحيح مسلم 2596)

#بذاءة_اللسان
#آفات_اللسان_للقحطاني

ایک شخص نے ہوا پر لعنت کی (مسلم کی روایت میں اس طرح ہے) نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانے میں ہوا نے ایک شخص کی چادر اڑا دی، تو اس نے اس پر لعنت کی، تو نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اس پر لعنت نہ کرو، اس لیے کہ وہ تابعدار ہے، اور اس لیے کہ جو کوئی ایسی چیز کی لعنت کرے جس کا وہ اہل نہ ہو تو وہ لعنت اسی کی طرف لوٹ آتی ہے ۔ (سنن ابي داود 4908)

#بذاءة_اللسان
#آفات_اللسان_للقحطاني

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: بندہ جب کسی چیز پر لعنت کرتا ہے، تو یہ لعنت آسمان پر چڑھتی ہے، تو آسمان کے دروازے اس کے سامنے بند ہو جاتے ہیں پھر وہ اتر کر زمین پر آتی ہے، تو اس کے دروازے بھی بند ہو جاتے ہیں پھر وہ دائیں بائیں گھومتی ہے، پھر جب اسے کوئی راستہ نہیں ملتا تو وہ اس کی طرف پلٹ آتی ہے جس پر لعنت کی گئی تھی، اب اگر وہ اس کا مستحق ہوتا ہے تو ٹھیک ہے، ورنہ وہ کہنے والے کی طرف ہی پلٹ آتی ہے۔
(سنن ابي داود 4905)

#بذاءة_اللسان
#آفات_اللسان_للقحطاني
 
Top