• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

زرگر کا سونا پہننا

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,584
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207
السلام علیکم علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
محترم شیخ @اسحاق سلفی صاحب!
ایک زرگر بھائی کا سوال ہے کہ وہ خواتین کے لیے سونے کی انگوٹھیاں بناتا ہے اور پھر ان کو اپنی انگلیوں میں پہن کر اس کی تصاویر لیتا ہے تا کہ ان تصاویر کی تشہیر کر سکے.
تو کیا یہ عمل اُس کے لیے جائز ہے.؟

IMG-20160508-WA0024.jpg
 

خضر حیات

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
8,771
ری ایکشن اسکور
8,496
پوائنٹ
964
و علیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
چیک کرنے یا کروانے کے لیے ایسا کرنے میں کوئی حرج محسوس نہیں ہوتا کیونکہ یہ پہننے کے زمرے میں نہیں آتا واللہ اعلم ۔ البتہ زرگر صاحب کو مشورہ دیں کہ اگر انگھوٹھیاں بیچنا چاہتے ہیں تو کوئی اور طریقہ اختیار کریں ، انگوٹھیوں کو اس حالت میں دیکھ کر کوئی نہیں خریدے گا ۔ :)
کیوں جی محترم @ابن آدم زرگر صاحب ؟!
 

اسحاق سلفی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اگست 25، 2014
پیغامات
6,372
ری ایکشن اسکور
2,588
پوائنٹ
791
چیک کرنے یا کروانے کے لیے ایسا کرنے میں کوئی حرج محسوس نہیں ہوتا کیونکہ یہ پہننے کے زمرے میں نہیں آتا واللہ اعلم
جی بالکل درست فرمایا ، کیونکہ وہ یہ انگوٹھیاں اپنے پہننے ،یا کسی اور مرد کے پہننے کیلئے بناتا ہی نہیں بلکہ :
وہ خواتین کے لیے سونے کی انگوٹھیاں بناتا ہے
اس لئے صرف دکھانے کیلئے انگلی میں ڈالنا منع نہیں ،
ویسے آج کل تو لباس اور زیورات کو شورومز اور شوکیسوں میں سجانے ،دکھانے کے کئی سانچے دستیاب اور مستعمل ہیں ؛
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
مردوں کے لیے سونے کا استعمال
شروع از عبد الوحید ساجد بتاریخ : 27 March 2014 10:53 AM
السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
الحمد لله وبعده: بحوث علمیہ وافتاء کی کمیٹی نے اس استفتاء کا جائزہ لیا ' جو علی بن عبداللہ کی طرف سے پیش کیا گیا ہے کہ ہمارے کچھ دوستوں کے مابین مردوں کے لیے سونے کی انگوٹھی ' گھڑی اور بٹن وغیرہ استعمال کرنے کے موضوع پر گفتگو ہوئی ' تو بعض نے اسے حرام قراردیا ہے اور بعض نے کہا ہے کہ جس طرح سونے کے دانت استعمال کرنا جائز ہیں اسی طرح مردوں کے لیے سونے کی یہ چیزیں استعمال کرنا بھی جائز ہے۔اگر سونا مردوں کے لیے حرام ہوتا تو بہت سے لوگ سونے کے دانت استعمال نہ کرتے تو یہ کیسے ہوسکتا ہے کہ سونے کے دانت تو حلال ہوں مگر سونا پہننا حرام ہو؟ اس گفتگو کی وجہ سے یہ مسئلہ ہمارے لیے مشتبہ ہوگیا ہے لہذا امید ہے کہ فتویٰ عطا فرمائیں گے۔ جس سے اس کی حلت وحرمت واضح ہوجائے۔جزاكم الله عنا وعن المسلمين كل خير
الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

کمیٹی نے اس کا حسب ذیل جواب دیا : مردوں کے لیے سونا پہننا حرام ہے خواہ وہ انگوٹھی ہو یا گھڑی کا چین یا بٹن یا دانت یا اس طرح کی کوئی اور چیز کیونکہ امام بخاری ؒ ومسلم نے صحیحین میں حضرت براء بن عازب رضی اللہ عنہ سے روایت کیا ہے:
((امرنا رسول الله صلي الله عليه وسلم بسبع ونهانا عن سبع ____ ونهانا عن خواتيم ّاو عن تختم بالذهب ‘ وعن شرب بالفضة____ الحديث)) صحيح البخاري ‘اللباس ‘باب كواتيم الذهب ‘ ح:٥٨٦٣ وصحيح مسلم اللباس ‘باب تحريم استعمال اناء الذهب والفضة ___الخ ‘ ح:٢-٦٦ والفظ له )

" رسول اللہ ﷺ نے ہمیں چار چیزوں کا حکم دیا اور سات سے منع فرمایا ۔۔۔آپ نے ہمیں سونے کی انگوٹھی اور چاندی کے برتن میں پینے سے منع فرمایا ۔۔۔۔"(الحدیث )
امام احمد' ترمذی اور نسائی ؒ نے حضرت ابو موسیٰ اشعری سے روایت کیا ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا ہے:
((احل الذهب والحرير لاناث امتي ّوحرم علي ذكورها )) (سنن الناسئي ‘الزينة ‘باب تحريم الذهب علي الرجل ‘ ح: ٥١٥١ وجامر الترمذي ‘ ح: ١٧٢- ومسند احمد :٤/٣٩٤/٤-٤)

"سونا اور ریشم میری امت کی عورتوں کے لیے حلال اور مردوں کے لیے حرام قراردیا گیا ہے۔"
صحیحین میں حضرت حذیفہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ میں نے رسول اللہ ﷺ کو یہ ارشاد فرماتے ہوئے سنا:
((لاتشربوا في آنية الذهب والفضة‘ ولا تاكلوا في صحافها فانها لهم في الدنيا ولنا في الاخرة)) (صحيح البخاري ‘الاطعمهة‘ باب الاكل في اناء مفضض ‘ح:٥٤٢٦ وصحيح مسلم ّاللباس باب تحريم اناء الزهب والفضة ‘ ح: ٢-٦٨)

"سونے اور چاندی کے برتنوں میں نہ پیو اوعر نہ ان سے بنی ہوئی پلیٹوں میں کھاؤ کہ یہ برتن کافروں کے لیے دنیا میں اورہمارے لیے آخرت میں ہوں گے۔"
صحیح مسلم میں حضرت ام سلمہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا :
((الذي يشرب في اناء الفضة انما يجر جر في بطنه نار جهنم )) (صحيح البخاري ‘الاشربة‘باب آنية الفضة ‘ ح: ٥634 وصحيحغ مسلم ‘اللباس ّباب تحريم استعمال اواني الذهب والفضة ____الخ‘ ح: ٢-٦٥)

"جو شخص چاندی کے برتن میں پیتا ہے وہ اپنے پیٹ میں جہنم کی آگ بھرتا ہے۔"
البتہ بوقت ضرور ت سونے کا دانت یا ناک استعمال کرنا جائز ہے جب کوئی اور چیز اس کے قائم مقام نہ ہوسکتی ہوتو پھر یہ جائز ہے'لیکن انگوٹھی ' چین یا بٹن وغیرہ کا استعمال قطعاً جائز نہیں ہے' کیونکہ اس کی ضرورت نہیں۔ مردوں کے لیے سونے کی گھڑی یا سونے کا قلم استعمال کرنا بھی جائز نہیں-
ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب

ج4ص269

محدث فتویٰ
 
Top