کنعان
فعال رکن
- شمولیت
- جون 29، 2011
- پیغامات
- 3,564
- ری ایکشن اسکور
- 4,425
- پوائنٹ
- 521
زمانہ قدیم میں سزائے موت دینے کے خوفناک ترین طریقے
برلن (خصوصی رپورٹ) گناہوں یا جرم پر سزا کا قانون انسانی ارتقاء سے جاری ہے اور شدید نوعیت کے جرائم پر زندگی تک چھین لی جاتی ہے لیکن سزائے موت کا طریقہ کار ہر ملک یا خطے کا اپنا اپنا رہا۔ تو یہاں ہم آپ کو زمانہ قدیم میں پھانسی دینے کے چند سخت ترین اور دل دہلا دینے والے طریقوں کے بارے میں معلومات فراہم کرتے ہیں۔
٭ جسم میں میخیں گاڑنا: زمانہ قدیم میں سزائے موت کا یہ طریقہ دنیا بھر میں رائج رہا جو زیادتی جیسے جرم پر دی جاتی تھی۔ مجرم کو باندھ کر بڑا کٹ لگایا جاتا پھر اس میں بڑی میخ گاڑھی دی جاتی تھی جس سے مذکورہ شخص فوری طور پر تو نہیں مرتا لیکن پھر تڑپ تڑپ کر جان دے دیتا ہے۔
٭ لکڑیوں پر جلانا: کسی زمانے میں لکڑیوں پر کھڑا کر کے مجرم کو جلانے کی سزائے موت الحاد یا بدعت کا نتیجہ تھا۔
٭ پیتل کا بیل: اس طریقہ سزائے موت میں مجرم کو پیتل کے بنے بیل میں پورا ڈال کر نیچے آگ لگا دی جاتی‘ جو پھر جانوروں کی گوشت کی طرح روسٹ ہوتا۔
٭ صلیب پر چڑھانا: صلیب کے ذریعے سزائے موت دینے کا طریقہ فارسیوں‘ رومنز‘ یونانی اور مقدونیوں میں رائج رہا۔ اس طریقہ موت میں مجرم کو صلیب پر لٹا کر اس پر 300 پاﺅنڈ وزن رکھا جاتا‘ پھر اس کے ہاتھ اور بعض اوقات پاﺅں کاٹ کر اسے شدید گرمی اور وزن کے بوجھ تلے مرنے کیلئے چھوڑ دیا جاتا۔ اس طریقہ موت میں عیسائیوں کو سب سے زیادہ سزائیں ملیں۔
٭ گلا گھونٹنا: یہ طریقہ سزائے موت 1870ء تک قائم رہا جس میں پہلے مجرم کے گلے میں رسی ڈال کر اسے لٹکا دیا جاتا‘ مجرم مرجائے تو ٹھیک نہیں تو پھر اسے نیچے اتار کر پیٹ سے چیر کر انتڑیاں نکال لی جاتیں۔ ان انتڑیوں کو اس کے سامنے جلایا اور بعدازاں مجرم کے باقی جسم کو چار حصوں میں کاٹ دیا جاتا۔
٭ کشتیوں کا استعمال: دو چھوٹی کشتیوں کے درمیان مجرم کو باندھ کر اس پر شہد چھڑک کر اسے کیڑوں کے حوالے کر دیا جاتا‘ جو آہستہ آہستہ چاٹ جاتے ہیں۔ قدیم مصر میں اس سزائے موت کا طریقہ رائج تھا۔
٭ جانوروں کے ذریعے شکار: یہ طریقہ سزائے موت سب سے پہلے ایشیا میں پروان چڑھا‘ جس کے مطابق ریاست کے باغیوں کو بھوکے شیروں‘ چیتوں یا کتوں کے حوالے کر دیا جاتا تھا۔
٭ چیرنا: چین میں رائج اس طریقہ سزائے موت کے تحت مجرم کو باندھ کر آہستہ آہستہ اس کے جسم کے حصے کاٹے جاتے ہیں۔
ان کے علاوہ پہیے کے ساتھ مجرم کو باندھ کر گھما کر مارنا‘
دیگ میں ڈال کر ابالنا‘
الٹا لٹکا کر درمیان سے چیرنا‘
مجرم کا جسم چیر کر اس میں نمک بھرنا‘
انسانی کھال اتارنا‘
زندہ دفن کرنا‘
پودوں کی طرح انسانوں کو زمین میں گاڑنا‘
زہریلے کیمیکل چھڑک کر مارنے جیسے سزائے موت کے طریقے بھی رائج تھے ۔