کنعان
فعال رکن
- شمولیت
- جون 29، 2011
- پیغامات
- 3,564
- ری ایکشن اسکور
- 4,425
- پوائنٹ
- 521
سائنس نے ایک اور سنت نبوی کے فوائد کا اعتراف کر لیا
لندن (نیوزڈیسک ) ہاتھ سے کھانا کھانا ہماری مذہبی تعلیمات اور معاشرتی روایت کا حصہ ہے، لیکن وقت گزرنے کے ساتھ مغرب سے مغلوب ہوکر آج ہم سے اکثر کانٹوں اور چمچوں سے کھانا کھاتے ہیں۔ کیا آپ نے کبھی سوچا ہے کہ ہاتھ سے کھانا کھانے کے پیچھے حکمت کیا ہے؟، اگر نہیں تو ہم آپ کو یہاں اس کے طبی فوائد سے آگاہ کرتے ہیں۔
توانائی کا توازن: آئروے دک (نباتاتی) طب کے مطابق انسانی زندگی یا توانائی کا انحصار پانچ چیزوں پر ہے اور اس جزو ترکیبی سے انگلیوں کو تشبیہ دی جاتی ہے، یعنی انگوٹھا آگ، شہادت کی انگلی ہوا، بڑی انگلی آسمان، رنگ والی انگلی زمین اور سب سے چھوٹی انگلی کو پانی سے جوڑا جاتا ہے۔ ان میں سے کسی بھی چیز کی کمی انسان کے لئے خطرناک ثابت ہو سکتی ہے۔ لہذا جب ہم کھانا کھاتے ہیں تو تمام انگلیاں اکھٹی ہو جاتی ہیں، جو غذا کو مقوی بنا کر ہمیں متعدد بیماریوں سے محفوظ رکھتی ہیں۔
نظام انہضام کی بہتری: انسانی جسم میں چھونے کا احساس نہایت طاقت ور اثر پذیری رکھتا ہے،
لہذا جب ہم ہماری انگلیاں کھانے کو چھوتی ہیں، تو دماغ کو یہ سگنل ملتا ہے کہ ہم کھانا کھانے لگے ہیں
اور دماغ سے معدے کو سگنل پہنچتا ہے
اور یوں معدہ کھانے کو ہضم کرنے کے لئے تیار ہو جاتا ہے۔
کھانے پر دھیان: ہاتھوں سے کھانے سے کھانے کی طرف توجہ مخصوص ہو جاتی ہے۔ یوں کھانے سے آپ کو مکمل توجہ کھانے پر رکھنا پڑتی ہے، جس سے آپ نہ صرف مناسب مقدار میں کھانا کھائیں گے بلکہ کوئی مضر چیز گرنے پر اسے فوری پکڑ بھی لیں گے۔
منہ کا جلنا: ہاتھ درجہ حرارت سینسر بھی ہوتے ہیں، جب آپ کھانے کو چھوتے ہیں، تو اگر وہ بہت زیادہ گرم ہے، تو آپ اسے منہ میں نہیں لے جائیں گے، یوں آپ کا منہ جلنے سے بچ جائے گا، بصورت دیگر چمچ سے کھانے سے آپ درجہ حرارت کا درست اندازہ نہیں لگا سکیں گے اور منہ جلا بیٹھیں گے۔
21 اگست 2014