• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

سجدہ تلاوت کے احکامات:

شمولیت
مارچ 02، 2023
پیغامات
857
ری ایکشن اسکور
29
پوائنٹ
69
سجدہ والی آیت کی تلاوت کرنے یا سننے سے سجدہ کرنا مستحب اور افضل عمل ہے۔

سجدہ تلاوت ایک ہی سجدہ کیا جائے گا، اور اس کی کیفیت بالکل نماز کے سجدے کی طرح ہے۔

افضل اور بہتر یہ ہے کہ سجدہ تلاوت کرنے سے پہلے تکبیر کہی جائے، لیکن سجدہ سے اٹھتے وقت کوئی تکبیر نہیں ہے اور نہ ہی سلام پھیرا جائے گا۔

سجدہ تلاوت کے لیے باوضو ہونا اور قبلہ رخ ہونا شرط نہیں ہے، لیکن باوضو اور قبلے کی طرف رخ کر کے سجدہ کرنا افضل ہے۔

جو نماز کے سجدے میں دعائیں کی جا سکتی ہیں وہی دعائیں سجدہ تلاوت میں بھی کی جاسکتی ہیں۔

آیت سجدہ تلاوت کرنے والے پر سجدہ کرنا لازمی ہے، چاہے وہ نماز کی حالت میں ہو یا نماز کے علاوہ، اسی طرح جو اس قاری کی تلاوت سن رہا ہو وہ بھی سجدہ کرے گا اگر قاری سجدہ کرے ، اگر قاری سجدہ نہ کرے تو افضل یہی ہے کہ سننے والا سجدہ کرے۔

نماز کے ممنوعہ اوقات میں بھی سجدہ تلاوت کیا جا سکتا ہے کیونکہ یہ نماز نہیں ہے۔

اگر آیت سجدہ ایک سے زائد بار تلاوت کرے یا سنے تو آخر میں ایک ہی سجدہ کرنا جائز ہے، اگر ایک مرتبہ سجدہ کر لیا پھر دوبارہ آیت تلاوت کی تو افضل یہی ہے کہ دوبارہ سجدہ کرے۔

سجدہ تلاوت فوری کیا جائے گا، اگر وقفہ زیادہ ہو جائے تو نہیں کیا جائے گا کیونکہ اس کا محل فوت ہو چکا ہے۔

اگر انسان نماز میں آیت سجدہ تلاوت کرے ، تو بھی سجدہ کرے گا، چاہے فرض نماز ہو یا نفل، اکیلا نماز پڑھ رہا ہو یا جماعت کے ساتھ، سری نماز ہو یا جہری، لیکن امام سری نماز میں سجدہ تلاوت نہیں کرے گا تاکہ نمازی تشویش میں مبتلا نہ ہو جائیں، امام کے لیے بہتر ہے کہ اگر وقفہ زیادہ نہ ہو تو نماز کے بعد سجدہ تلاوت کر لے۔

حضرت ابورافع فرماتے ہیں کہ میں نے سیدنا ابوہریرہ رضی الہ عنہ کے ہمراہ نماز عشاء پڑھی تو انہوں نے سورہ ﴿إِذَا السَّمَاءُ انشَقَّتْ ﴿١﴾) پڑھی اور اس میں سجدہ کیا۔ جب میں نے ان سے سجدے کے متعلق دریافت کیا تو انہوں نے فرمایا: میں نے حضرت ابوالقاسم ﷺ کے پیچھے سجدہ کیا ہے، لہذا میں ہمیشہ اس میں سجدہ کرتا رہوں گا تاآنکہ (قیامت کے دن) میری آپ سے ملاقات ہو جائے۔ (صحیح بخاری: 766)

نمازی کے لیے یہ عمل ناپسندیدہ ہے کہ وہ نماز کی حالت میں دوران تلاوت آیت سجدہ چھوڑ کر اگلی آیت پڑھ لے تاکہ سجدہ نہ کرنا پڑھے۔
 
Top