محدث میڈیا
رکن
- شمولیت
- مارچ 02، 2023
- پیغامات
- 857
- ری ایکشن اسکور
- 29
- پوائنٹ
- 69
نعمت کے حصول یا مصیب کے دور ہونے پر جو سجدہ کیا جاتا ہے اسے سجدہ شکر کہتے ہیں۔
.
سیدنا ابوبکرہ رضی اللہ عنہ یان کرتے ہیں کہ نبی کریم ﷺ کے پاس جب کوئی خوشی کی خبر آتی یا آپ ﷺ کو بشارت دی جاتی تو آپ ﷺ اللہ کا شکر کرتے ہوئے سجدے میں گر جاتے تھے۔ (سنن ابی داود: 2774)
سجدہ شکرایک ہی سجدہ کیا جائے گا، اور اس کی کیفیت بالکل نماز کے سجدے کی طرح ہے۔
سجدہ تلاوت کے لیے باوضو ہونا اور قبلہ رخ ہونا شرط نہیں ہے، لیکن باوضو اور قبلے کی طرف رخ کر کے سجدہ کرنا افضل ہے۔
نماز کے ممنوعہ اوقات میں بھی سجدہ شکر کیا جا سکتا ہے کیونکہ یہ نماز نہیں ہے۔
نماز میں سجدہ شکر کرنا جائز نہیں ہے کیونکہ اس کا سبب نماز کے خارج سے ہے، اگر کوئی شخص نماز میں سجدہ شکر کرے گا تو اس کی نماز باطل ہو جائے گی، البتہ اگر بھول کر یا جہالت کی وجہ سے نماز میں سجدہ شکر کر لے تونماز باطل نہیں ہو گی۔
.
سیدنا ابوبکرہ رضی اللہ عنہ یان کرتے ہیں کہ نبی کریم ﷺ کے پاس جب کوئی خوشی کی خبر آتی یا آپ ﷺ کو بشارت دی جاتی تو آپ ﷺ اللہ کا شکر کرتے ہوئے سجدے میں گر جاتے تھے۔ (سنن ابی داود: 2774)
سجدہ شکرایک ہی سجدہ کیا جائے گا، اور اس کی کیفیت بالکل نماز کے سجدے کی طرح ہے۔
سجدہ تلاوت کے لیے باوضو ہونا اور قبلہ رخ ہونا شرط نہیں ہے، لیکن باوضو اور قبلے کی طرف رخ کر کے سجدہ کرنا افضل ہے۔
نماز کے ممنوعہ اوقات میں بھی سجدہ شکر کیا جا سکتا ہے کیونکہ یہ نماز نہیں ہے۔
نماز میں سجدہ شکر کرنا جائز نہیں ہے کیونکہ اس کا سبب نماز کے خارج سے ہے، اگر کوئی شخص نماز میں سجدہ شکر کرے گا تو اس کی نماز باطل ہو جائے گی، البتہ اگر بھول کر یا جہالت کی وجہ سے نماز میں سجدہ شکر کر لے تونماز باطل نہیں ہو گی۔