• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

سعودیہ اور شام کی عوام۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

محمد وقاص گل

سینئر رکن
شمولیت
اپریل 23، 2013
پیغامات
1,033
ری ایکشن اسکور
1,711
پوائنٹ
310
قاہرہ: سعودی عرب نے کہا ہے کہ یہی وقت ہے کہ شامی عوام کے خلاف حکومتی جارحیت روکنے کے لئے عالمی برادری اقدامات کرے اور اگر شامی عوام نے بشار الاسد کے خلاف امریکی حملے کی حمایت کی تو سعودی عرب بھی اس کی حمایت کرے گا۔
قاہرہ میں عرب لیگ کے وزرا خارجہ کے اجلاس میں شرکت کے موقع پر سعودی وزیرخارجہ سعود الفیصل کا کہنا تھا کہ سعودی عرب عالمی براردی سے شامی عوام کے خلاف جاری جارحیت روکنے کا مطالبہ کرتا ہے، سعودی عرب اس وقت شامی عوام کے ساتھ کھڑا ہے ، وہاں کی عوام اپنے مفادات کو بہتر انداز میں جانتی ہے اور اگر انہوں نے امریکی حملے کی حمایت کی تو ہم بھی کریں گے اور انہوں نے مخالفت کی تو سعودی عرب بھی مخالفت کرے گا۔
http://www.express.pk/story/169836/
 

اسحاق

مشہور رکن
شمولیت
جون 25، 2013
پیغامات
894
ری ایکشن اسکور
2,131
پوائنٹ
196
اپنوں کی بے حسی پر روئیں یا غیروں کی جارحیت پر؟
اللہ امت مسلمہ پر رحم کرے. آمین
 

محمد آصف مغل

سینئر رکن
شمولیت
اپریل 29، 2013
پیغامات
2,677
ری ایکشن اسکور
4,006
پوائنٹ
436
اسحاق بھائی!
آپ کے درد کو محسوس کئے بغیر رہ نہیں سکتے۔
اپنوں کی بے حسی یا غیروں کی جارحیت کا معاملہ بعد میں دیکھا جائے گا۔ پہلے اس بے حسی اور جارحیت کی وجوہات پر غور کرناہو گا۔
یہ دور اپنے براہیم کی تلاش میں ہے
صنم کدہ ہے جہاں، لا الہ الا اللہ
کیا ہے تو نے متاع غرور کا سودا
فریب سود و زیاں، لا الہ الا اللہ
یہ مال و دولت دنیا، یہ رشتہ و پیوند
بتان وہم و گماں، لا الہ الا اللہ
خرد ہوئی ہے زمان و مکاں کی زناری
نہ ہے زماں نہ مکاں، لا الہ الا اللہ
یہ نغمہ فصل گل و لالہ کا نہیں پابند
بہار ہو کہ خزاں، لا الہ الا اللہ
اگرچہ بت ہیں جماعت کی آستینوں میں
مجھے ہے حکم اذاں، لا الہ الا اللہ​
کس کس چیز کا رونا روئیں؟
اللہ تعالی نے مسلمانوں کو مروجہ ملکی حدود کا پابند نہیں بنایا تھا۔
آج ملت اسلامیہ کے مقتدر حلقے کے حلق سے مروجہ ملکی حدود کی باتیں کیوں نکلتی ہیں؟
رسول اللہ ﷺ نے ایمان والوں کو جسد واحد قرار دیا۔
آج ملت اسلامیہ کے رہنما اس جسد واحد کو واحد نہیں مانتے۔
میری ذات، میری برادری، میری قوم، میرا گاؤں، میرا شہر، میرا ملک، میری کرسی، میری جاگیر، میری سلطنت، میری رعایا۔ میری سرحد۔تیری سرحد۔
اسلام نے کبھی یہ نہیں سکھایا تھا کہ
میرا ملک، میری حکومت، اس وقت فلاں ملک کی مسلم عوام کے ساتھ ہے ، وہاں کی عوام اپنے مفادات کو بہتر انداز میں جانتی ہے اور اگر انہوں نے غیروں کے حملے کی حمایت کی تو ہم بھی کریں گے اور انہوں نے مخالفت کی تو میرا ملک، میری حکومت بھی مخالفت کرے گی۔

منفعت ایک ہے اس قوم کی نقصان بھی ایک
ایک ہی سب کا نبی ، دین بھی ، ایمان بھی ایک

حرم پاک بھی ، اللہ بھی قرآن بھی ایک
کیا بڑی بات تھی ہوتے جو مسلمان بھی ایک​

آج کی مروجہ سرحدوں میں جسد واحد کو کس نے بانٹا؟

اس دور میں مے اور ہے ، جام اور ہے جم اور
ساقی نے بنا کی روشِ لُطف و ستم اور
مسلم نے بھی تعمیر کیا اپنا حرم اور
تہذیب کے آزر نے ترشوائے صنم اور​

ان تازہ خداؤں میں بڑا سب سے وطن ہے
جو پیرہن اس کا ہے ، وہ مذہب کا کفن ہے​
یہ بت کہ تراشیدہء تہذیبِ نوی ہے
غارت گرِ کاشانہء دینِ نبَویؐ ہے
بازو ترا توحید کی قوت سے قوی ہے
اسلام ترا دیس ہے ، تو مصطفویؐ ہے​

نظّارہء دیرینہ زمانے کو دکھا دے
اے مصطفوی خاک میں اس بت کو ملا دے!​
ہو قید مقامی تو نتیجہ ہے تباہی
رہ بحر میں آزاد وطن صورت ماہی
ہے ترک وطن سنت محبوب الٰہی
دے تو بھی نبوت کی صداقت پہ گواہی​

گفتار سیاست میں وطن اور ہی کچھ ہے
ارشاد نبوت میں وطن اور ہی کچھ ہے​
اقوام جہاں میں ہے رقابت تو اسی سے
تسخیر ہے مقصود تجارت تو اسی سے
خالی ہے صداقت سے سیاست تو اسی سے
کمزور کا گھر ہوتا ہے غارت تو اسی سے​

اقوام میں مخلوق خدا بٹتی ہے اس سے
قومیت اسلام کی جڑ کٹتی ہے اس سے​
 
Top