کنعان
فعال رکن
- شمولیت
- جون 29، 2011
- پیغامات
- 3,564
- ری ایکشن اسکور
- 4,425
- پوائنٹ
- 521
سعودی حکومت کی نئی اقامہ پالیسی نے بہت سے سعودی شہریوں کو پریشان کر دیا
روزنامہ پاکستان، 12 اکتوبر 2015 جدہ (مانیٹرنگ ڈیسک) سعودی عرب کے "اقامہ" سروس آن لائن کرنے سے جہاں تارکین وطن کے لیے وقت اور پیسے کی بچت اورآسانی پیدا ہوئی ہے وہیں اس سے مقامی اقامہ ایجنٹ بیروزگار ہو گئے ہیں۔ سعودی پاسپورٹ ڈیپارٹمنٹ کے اس اقدام سے قبل اقامہ سروس ایجنٹوں کے لیے بہت منافع بخش کاروبار تھا، وہ اقامہ کے حصول اور اس میں توسیع کے عوض اب روزگار کے لیے سعودی عرب میں مقیم تارکین وطن سے بھاری رقوم لیتے تھے۔ اکثر تارکین وطن کو اقامہ کے حصول کے متعلق اس سے قبل کچھ علم نہیں ہوتا تھا اور یہ ایجنٹ ان کی جگہ دفاتر میں جاتے اور انہیں اقامہ حاصل کر کے دیتے تھے، لیکن اب انٹرنیٹ پر تارکین وطن خود یا ان کے ملازمت دہندگان اقامہ سمیت دیگر امور نمٹا سکتے ہیں۔ آن لائن سروس سے اقامہ کی توسیع کا عمل بھی انتہائی مختصر ہو گیا ہے۔
مقامی ایجنٹ اقامہ میں توسیع کے عوض تارکین وطن سے کم از کم 5 ہزار ریال (تقریباً 1 لاکھ 40 ہزار روپے) وصول کرتے تھے۔ کئی سعودی باشندے جو بطور ایجنٹ کام کر رہے تھے انہوں نے اقامہ میں توسیع و دیگر کاموں کے لیے خصوصی آفرز متعارف کروا رکھی تھیں تاکہ زیادہ سے زیادہ لوگ ان کی طرف راغب ہوں۔ دراصل انہی ایجنٹوں نے ہی اقامہ جیسے کام کو پیچیدہ بنا رکھا تھا تاکہ لوگ ازخود پاسپورٹ ڈیپارٹمنٹ جانے کی بجائے ان کے پاس آنے پر مجبور ہو جائیں۔ اب جو بھی ورکرز قانونی طریقے سے سعودی عرب میں مقیم ہیں وہ بغیر کسی مشکل اور اضافی ادائیگی کے باآسانی اپنے اقامہ میں توسیع کروا سکتے ہیں۔