• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

سعودی دارلحکومت ریاض میں امریکی شہری قتل

کنعان

فعال رکن
شمولیت
جون 29، 2011
پیغامات
3,564
ری ایکشن اسکور
4,425
پوائنٹ
521
سعودی دارلحکومت ریاض میں امریکی شہری قتل

نامعلوم مسلح شخص کی فائرنگ سے ایک اور امریکی زخمی

ویڈیو
ریاض میں سعودی شہری کی فائرنگ سے ہلاک ہونے والے امریکی کی نعش گاڑی میں پڑی ہے۔​

الریاض ۔ العربیہ ڈاٹ نیٹ: منگل 20 ذوالحجہ 1435هـ - 14 اکتوبر 2014م

سعودی عرب کے دارالحکومت الریاض میں نامعلوم مسلح حملہ آور نے فائرنگ کرکے ایک امریکی شہری کو ہلاک اور ایک کو زخمی کردیا ہے۔

العربیہ نیوز چینل نے پولیس ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ فائرنگ کا یہ واقعہ الریاض کے مشرق میں واقع ایک پٹرول اسٹیشن پر منگل کی سہ پہر پیش آیا ہے اور سکیورٹی فورسز نے حملے میں ملوّث مسلح شخص کو گرفتار کر لیا ہے۔

سعودی پولیس کے مطابق دونوں امریکیوں نے اپنی گاڑی کو الریاض کے مشرق میں واقع ایک فلنگ اسٹیشن پر روکا تو نامعلوم مسلح شخص نے ان پر فائرنگ کردی۔ایک امریکی عہدے دار نے بتایا ہے کہ ہلاک اور زخمی ہونے والا دونوں امریکا کی دفاعی شعبے میں ایک کنٹریکٹر فرم وینیل عربیہ کے ملازم تھے۔

فوری طور پر ان پر حملے کرنے والے شخص کی شناخت معلوم ہوسکی ہے اور نہ یہ پتا چلا ہے کہ اس نے اچانک انھیں فائرنگ کا کیوں نشانہ بنایا ہے۔

ح
 

کنعان

فعال رکن
شمولیت
جون 29، 2011
پیغامات
3,564
ری ایکشن اسکور
4,425
پوائنٹ
521
سعودی عرب: امریکی شہری کے قاتل کی شناخت ہو گئی

'العربیہ' نے مشتبہ قاتل عبدالعزیز کی تصویر جاری کر دی​


سعودی عرب میں امریکی شہریوں پر فائرنگ کا ملزم عبدالعزیز بن فھد الرشید

ریاض ۔ العربیہ ڈاٹ نیٹ: بدھ 21 ذوالحجہ 1435هـ - 15 اکتوبر 2014م

سعودی عرب کی وزارت داخلہ کے سیکیورٹی ترجمان میجر جنرل منصور الترکی نے ریاض میں گذشتہ روز ایک امریکی شہری کو قتل کرنے والے سعودی شہری کی شناخت بتاتے ہوئے کہا ہے کہ حملہ آور کا نام عبدالعزیز بن فھد الرشید ہے اور وہ امریکا میں پیدا ہوا۔

انہوں نے بتایا کہ عبدالعزیز نیشل گارڈز وزارت کے ساتھ بزنس کرنے والے کنٹریکٹر فرم ' وینیل عربیہ' میں ملازم تھا اور اس کے حملے کا شکار بننے والے دونوں افراد بھی اسی کمپنی میں کام کرتے تھے۔ حملہ آور کے خلاف انصباطی کارروائی کرتے ہوئے اسے حال ہی میں ملازمت سے نکالا گیا تھا۔

ادھر واشنگٹن میں امریکی سفارتخانے کے بیان میں بتایا گیا ہے کہ الرشید کو منشیات استعمال کرنے کی پاداش میں نوکری سے برخاست کیا گیا تھا۔ وہ اکتوبر میں امریکا سے فرار ہو کر بحرین آیا۔

وزارت داخلہ کے ترجمان نے واضح کیا کہ مشتبہ قاتل کا کسی انتہا پسند سے تعلق ثابت نہِن ہو سکا ہے، تاہم حکام اس کی ذہنی حالت کا جائزہ لینے کے لیے بیانات قلم بند کر رہے ہیں تاکہ فائرنگ کے اسباب کا جائزہ لیا جا سکے۔

العربیہ ڈاٹ نیٹ کے مطابق سعودی حملہ آور نے امریکیوں کو نشانہ بنانے کے لئے اس وقت پستول استعمال کیا جب وہ دارلحکومت ریاض کی الجنادریہ کالونی کے پیٹرول ہمب سے تیل بھروانے کے لئے رکے تھے۔

ح
 
Top