• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

سعودی عرب: مرس وائرس سے ہلاکتیں 282 ہو گئیں

کنعان

فعال رکن
شمولیت
جون 29، 2011
پیغامات
3,564
ری ایکشن اسکور
4,425
پوائنٹ
521
سعودی عرب: مرس وائرس سے ہلاکتیں 282 ہو گئیں

سعودی عرب کے علاوہ تقریباً ایک درجن دیگر ممالک میں بھی مرس وائرس کی تصدیق ہو چکی ہے

سعودی عرب کے حکام کا کہنا ہے کہ سنہ 2012 سے اب تک مرس نامی کرونا وائرس کی زد میں آ کر ہلاک ہونے والوں کی تعداد 282 ہو گئی ہے۔

یہ تازہ اعداد و شمار ہسپتالوں کے ڈیٹا سے حاصل کیے گئے ہیں۔

یاد رہے کہ پیر کو نائب وزیر صحت کو معطل کردیا گیا ہے جن پر اس مرض پر قابو نہ پا سکنے کے سلسلے میں تنقید کی گئی تھی۔

سعودی عرب کے علاوہ تقریباً ایک درجن دیگر ممالک میں بھی مرس وائرس کی تصدیق ہو چکی ہے۔

سعودی حکام کا کہنا ہے کہ مرس (مڈل ایسٹرن ریسپائریٹری سنڈروم) وائرس سے متاثر ہونے والے افراد کی تعداد 688 ہے۔ اس سے قبل حکام نے ان مریضوں کی تعداد 575 بتائی تھی۔

سعودی وزارت صحت کے ترجمان طارق مدنی کا کہنا ہے کہ اگرچہ مریضوں کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے لیکن اب کم لوگ اس مرض میں مبتلا ہو رہے ہیں۔

ترجمان کے مطابق جو افراد اس وائرس سے متاثر ہوئے ہیں ان میں سے 53 مریضوں کا علاج کیا جا رہا ہے۔

مرس سے متاثر ممالک
  • سعودی عرب
  • اردن
  • قطر
  • متحدہ عرب امارات
  • فرانس
  • جرمنی
  • اٹلی
  • تیونس
  • مصر
  • برطانیہ
  • امریکہ
واضح رہے کہ ریاض، جدّہ اور دمام کے تین ہسپتالوں میں مرس کے علاج کے خصوصی انتظامات کیے گئے ہیں۔

واضح رہے کہ مرس نظام تنفس کو متاثر کرتا ہے جس کی وجہ سے بخار، سرسام یا نمونیا ہو جاتا ہے اور گردے ناکارہ ہو جانے کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔

کہا جاتا ہے کہ اس کے انفیکشن کی شرح میں اضافہ ہو رہا ہے۔ صحت کی عالمی تنظیم ڈبلیو ایچ او نے سعودی عرب سے انفیکشن کی جانچ میں امداد کی پیش کش کی ہے۔

جیسا کہ نام سے ظاہر ہے، مرس مشرق وسطیٰ کے علاقے سے مخصوص ہے۔

مبصرین کا کہنا ہے کہ سعودی باشندوں نے سوشل میڈیا پر اس سلسلے میں حکومت کی کارکردگی پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔

مرس سے مرنے والوں کی تعداد میں آئے دن اضافے کے دوران گذشتہ پیر کو سعودی عرب کے وزیر صحت عبداللہ الربیعہ کو بغیر کسی وضاحت کے ان کے عہدے سے برخاست کر دیا گيا ہے۔

بدھ 4 جون 2014
 
Top