• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

سعودی عرب میں شادی سے پہلے ذہنی مطابقت کا ٹیسٹ

کنعان

فعال رکن
شمولیت
جون 29، 2011
پیغامات
3,564
ری ایکشن اسکور
4,425
پوائنٹ
521
سعودی عرب میں شادی سے پہلے ذہنی مطابقت کا ٹیسٹ

'کفاء ٹیسٹ' کامیاب ازدواجی زندگی کی ضرورت بن رہا ہے

کفاء ٹیسٹ سے عائلی زندگی کے مسائل کم کرنے میں مدد ملے گی​

شادی کے بندھن میں بندھنے والے جوڑوں کے لیے ایک دوسرے کی عادات و اطوار جانچے کے لیے سعودی عرب میں 'کفاء ٹیسٹ' تیزی سے فروغ پا رہا ہے۔

کثیر الاشاعت انگریزی روزنامے 'سعودی گزٹ' کی رپورٹ کے مطابق اس ٹیسٹ سے گذرنے والی خواتین کو مردوں کے مقابلے میں زیادہ فائدہ پہنچنے کا امکان ہے کیونکہ عمومی طور پر وہ اپنے پیش آئند شوہر کے نام، تعلیم، پیشہ اور عہدے کے سوا اس سے متعلق کچھ نہیں جانتی، جس کی وجہ سے ازدواجی زندگی میں انہیں متعدد مسائل کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

'کفاء ٹیسٹ' سعودی عرب میں شادی سے پہلے لازمی میڈیکل ٹیسٹ کے حصے کے طور پر کیا جاتا ہے۔ عنود الزامل کا کہنا ہے کہ نفسیاتی صحت اور مرد و زن کے درمیان موافقت کی اہمیت کا احساس سعودی معاشرے میں روز بروز بڑھ رہا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اس طریقے پر عمل کر کے ازدواجی زندگی کے متعدد مسائل سے بچا جا سکتا ہے کیونکہ شادی سے پہلے ہی دونوں فریقین کے اس اہم مرحلے سے متعلق رحجانات کا اندازہ ہو جاتا ہے۔

ایک اور سعودی خاتون نے بتایا کہ انہیں یہ جان کر خوشی ہوئی ہے کہ نفیساتی مطابقت اور ذہنی صحت کو مملکت میں سنجیدگی سے لیا جانے لگا ہے۔

شہزادی نورہ بنت عبدالرحمان الفیصل سوشل سینٹر میں عائلی مشاورت یونٹ کی سربراہ بدریعہ الراشدی نے کفاء ٹیسٹ کی اہمیت بیان کرتے ہوئے کہا کہ اس سے شادی شدہ جوڑوں کے رویوں میں پائے جانے والے مسائل سے بچنے میں مدد ملے گی۔ اس کے ذریعے پیش آئند میاں بیوی کو ایک دوسرے کے بارے میں ایسے معاملات سے آگاہی ملے گی جن کے بارے میں عمومی طور پر وہ لا علم رہتے ہیں۔

العربیہ ڈاٹ نیٹ اردو: ہفتہ 4 رجب 1435هـ - 3 مئی 2014م
 

یوسف ثانی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
ستمبر 26، 2011
پیغامات
2,767
ری ایکشن اسکور
5,410
پوائنٹ
562
یہ تو بہت اچھا اقدام ہے۔ شادی سے قبل جہاں ہر دو فریق کی طبی جانچ میں یہ معلوم کرنا چاہئے کہ دونوں فریق ازدواجی تعلقات کے لئے فٹ بھی ہیں یا نہیں۔ وہیں دونوں کے مابین ذہنی مطابقت کا ٹیسٹ دونوں کی لمبی اور خوشگوار پارٹنر شپ کے لئے سود مند ثابت ہوسکتا ہے۔ کیونکہ یہ ضروری نہیں کہ میاں اور بیوی دینی اور دنیوی طور پر ”اچھے“ بھی ہوں تو ایک دوسرے کے لئے بھی ”اچھے“ ثابت ہوں۔ صحابہ اور صحابیات کرام رضی اللہ تعالیٰ عنہم دنیا کے بہترین انسان تھے۔ اس کے باوجود متعدد جوڑوں میں طلاقیں ہوئیں کیونکہ وہ ایک دوسرے کے لئے ”موافق“ نہیں تھے۔ آج کے سائنسی دور میں کسی بھی دو افراد کے مابین ذہنی مطابقت یا عدم مطابقت کا پتہ چلانا کوئی مشکل کام نہیں ہے۔ شادی سے قبل اس پیشگی جانچ سے لوگوں کو اپنے موافق زوج کی تلاش میں آسانی ہوگی۔ بشرطیکہ یہ ذہنی مطابقت کے ٹیسٹ کرنے والے ادارے مستند اور غیر تجارتی ہوں۔

لیکن واضح رہے کہ یہ عمل عموماً صد فیصد تعلیم یافتہ (صرف خواندہ نہیں) سوسائٹی میں ہی کارآمد ہے۔ غیر تعلیم یافتہ یا برائے نام تعلیم یافتہ معاشروں میں اس پر عمل درآمد یا تو ممکن نہیں یا اس کے مطلوبہ فوائد حاصل نہیں ہوسکتے۔
واللہ اعلم
 
Top