• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

سعودی عرب میں مسجد کے قریب دھماکہ

کنعان

فعال رکن
شمولیت
جون 29، 2011
پیغامات
3,564
ری ایکشن اسکور
4,425
پوائنٹ
521
سعودی عرب میں مسجد کے قریب دھماکہ، 3 افراد جاں بحق، متعدد زخمی، ایک حملہ آور زندہ پکڑا گیا

روزنامہ پاکستان، 29 جنوری 2016 (15:40)

ریاض (مانیٹرنگ ڈیسک) سعودی عرب کے مشرقی علاقے الاحساء میں اقلیتی فرقے کی مسجد کے قریب دھماکے سے 3 افراد جاں بحق ہو گئے جبکہ ایک اور مسجد پر حملے کی کوشش ناکام بناتے ہوئے خودکش حملہ آور کو زندہ پکڑ لیا گیا ہے۔

غیر ملکی خبر ایجنسی رائٹرز کے مطابق حملہ آور نے سعودی عرب کے مشرقی علاقے الاحساء میں واقع اقلیتی فرقے کی ایک مسجد کو نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں 3 افراد جاں بحق اور متعدد زخمی ہو گئے۔

ذرائع کے مطابق ایک اور خودکش حملہ آور نے الاحساء میں ہی واقع ایک اور مسجد کو بھی نشانہ بنانے کی کوشش کی تاہم سیکیورٹی اہلکاروں اور نمازیوں نے یہ حملہ ناکام بناتے ہوئے حملہ آور کو دھر لیا۔

ایک اور غیر ملکی خبر ایجنسی نے عینی شاہد محمد النمر کے حوالے سے بتایا ہے کہ یہ دھماکہ نماز جمعہ کی ادائیگی کے وقت ہوا جس کے فوراً بعد سیکیورٹی فورسز اور امدادی ٹیمیں بھی موقع پر پہنچ گئیں۔
 

کنعان

فعال رکن
شمولیت
جون 29، 2011
پیغامات
3,564
ری ایکشن اسکور
4,425
پوائنٹ
521
سعودی عرب : الاحساء میں مسجد میں بم دھماکا، تین جاں بحق
جمعہ 29 جنوری 2016م
الریاض ۔ العربیہ ڈاٹ نیٹ

سعودی کے مشرقی شہر الاحساء میں ایک مسجد پر حملے کے نتیجے میں تین افراد جاں بحق اور سات زخمی ہو گئے ہیں۔


العربیہ نیوز چینل نے ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ الاحساء گورنری میں واقع مسجد الإمام الرضا میں دو بمباروں نے حملہ کیا ہے۔ ان میں سے ایک نے خود کو دھماکے سے اڑا دیا اور دوسرے نے نمازیوں پر فائرنگ کی ہے۔ اس حملے میں ملوّث ایک مشتبہ شخص کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔

واضح رہے کہ سعودی عرب کے مشرقی علاقوں میں گذشتہ سال اہل تشیع کی دو مساجد میں بم دھماکوں کے بعد سے سکیورٹی ہائی الرٹ ہے۔ داعش نے ان دونوں بم حملوں کی ذمے داری قبول کی تھی۔

اگست میں سعودی عرب کے جنوب مغربی شہر ابھا میں ایک خودکش بمبار نے ایک مسجد میں نماز کے دوران خود کو اڑا دیا تھا جس کے نتیجے میں پندرہ افراد جاں بحق ہو گئے تھے۔ یہ خودکش بم دھماکا داخلی سکیورٹی کے ذمے دار خصوصی اسلحہ اور حربی یونٹ (ایس ڈبلیو اے ٹی، سوات) کے ہیڈ کوارٹرز میں واقع مسجد میں ہوا تھا۔

اکتوبر میں مشرقی شہر صیھات میں ایک مسلح شخص نے اہل تشیع کے ایک اجتماع پر فائرنگ کر دی تھی جس سے پانچ افراد جاں بحق ہوگئے تھے۔

مشرقی شہر الدمام میں مئی میں اہل تشیع کی مسجد العنود کے باہر ایک حملہ آور بمبار نے بارود سے بھری کار کو دھماکے سے اڑا دیا تھا جس کے نتیجے میں چار افراد جاں بحق ہوگئے تھے۔

اس سے پہلے 22 مئی کو سعودی عرب کے مشرقی صوبے القطیف میں واقع قصبے القدیح میں نمازجمعہ کی ادائی کے دوران اسی انداز میں اہل تشیع کی ایک مسجد میں خودکش بم حملہ کیا گیا تھا۔ اس بم حملے میں اکیس افراد جاں بحق اور اسّی سے زیادہ زخمی ہو گئے تھے۔ عراق اور شام میں برسرپیکار سخت گیر جنگجو گروپ داعش سے وابستہ ایک سعودی سیل نے مؤخرالذکر دونوں خودکش بم حملوں کی ذمے داری قبول کی تھی۔
 
Top