کنعان
فعال رکن
- شمولیت
- جون 29، 2011
- پیغامات
- 3,564
- ری ایکشن اسکور
- 4,425
- پوائنٹ
- 521
سعودی عرب نے غیر ملکیوں کے لئے خطرے کی گھنٹی بجا دی
جدہ (مانیٹرنگ ڈیسک) سعودی حکومت نے نطاقت سعود آئزیشن پروگرام کے پہلے لیول کے تحت آنے والی کمپنیوں پر غیر ملکی ملازمین کو چار سال سے زائد ملازمت پر رکھنے پر پابندی عائد کر دی ہے جبکہ جدہ چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کا کہنا ہے کہ اس فیصلے پر عملدرآمد انتہائی مشکل کام ہے۔
سعودی وزارتِ لیبر کا کہنا ہے کہ یہ پابندی تجربہ کار اور سعودی عرب میں پیدا ہونے والے غیر ممالک کے شہریوں پر بھی لاگو ہو گی اور 25 اکتوبر سے اس کا اطلاق ہو جائے گا جبکہ 6 ماہ بعد قیام کا عرصہ 2 سال تک محدود کر دیا جائے گا۔
وزارت کا کہنا ہے کہ بیرون ممالک کے ملازمین کو یہ اجازت ہو گی کہ وہ اپنا ریذیڈنس پرمٹ پلاٹینم اور سبز نطاقت کمپنیوں میں منتقل کر سکیں۔نئے قانون کے تحت سعودی کمپنیوں کو مختلف درجات میں تقسیم کیا گیا ہے اور ان میں سے پہلے لیول کی کمپنیوں پر زور دیا گیا ہے کہ وہ سعودی ملازمین کو زیادہ سے زیادہ جگہ دیں لہٰذا انہیں پہلے مرحلہ میں بیرون ممالک کے لوگوں کی ملازمت چار سال تک محدود کرنے کو کہا گیا ہے جبکہ بعد میں یہ عرصہ دو سال کر دیا جائے گا۔
ان اقدامات کو مقصد پرائیویٹ سیکٹر میں سعودی شہریوں کو زیادہ سے زیادہ ملازمین فراہم کرنا ہے۔
15 اگست 2014