• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

سعودی عرب: وزٹ ویزے پر آنے کے لیے ''ہیلتھ انشورنس'' لازمی

کنعان

فعال رکن
شمولیت
جون 29، 2011
پیغامات
3,564
ری ایکشن اسکور
4,425
پوائنٹ
521
سعودی عرب: وزٹ ویزے پر آنے کے لیے ''ہیلتھ انشورنس'' لازمی

حج اور عمرہ پر آنے والے اس پابندی سے مستثنی ہوں گے​

جمعرات 10 ربیع الاول 1436هـ - 1 جنوری 2015م
ریاض ۔ العربیہ ڈاٹ نیٹ


سعودی وزیر صحت کے زیر صدارت ہونے والے اہم اجلاس کے بعد سعودی کوآپریٹو ہیلتھ انشورنس کونسل کی طرف سے یہ اعلان سامنے آیا ہے کہ "وزٹ'' ویزے پر آنے والوں کے لیے ''ہیلتھ انشورنس سرٹیفکیٹ پیش کرنا لازم ہو گا۔

اس بارے میں ایک سرکاری ذمہ دار نے بتایا ہے کہ '' جو لوگ سعودی ویزے کے لیے درخواست دیتے ہیں یا سعودی عرب میں اپنے قیام میں توسیع کے خواہشمند ہوتے ہیں، یا محض ٹرانزٹ کے لیے انہیں سعودی عرب میں مختصرا قیام کرنا ہو گا انہیں اور ان کے ساتھ موجود زیر کفالت اہل خانہ کو ویزے کے حصول کے لیے ہیلتھ انشورنس سرٹیفکیٹ لازما پیش کرنا ہو گا۔

اس صورت میں ایسے تمام افراد کو کسی حادثے کے باعث ہنگامی علاج معالجے کی سہولیات کے علاوہ ابتدائی طبی امداد دی جا سکے گی۔ ان سہولیات میں ائیر ایمبولینس کی فراہمی ایسی سہولیت بھی شامل ہوں گی۔ معلوم ہوا ہے کہ اس نئی ''ہیلتھ انشورنس پالیسی'' کی منظوری سعودی کابینہ دے چکی ہے۔

تاہم صحت کے حوالے سے یہ نئی اعلان کردہ اس نئی پالیسی کا اطلاق حج و عمرہ کے لیے آنے والوں اور سفارتی پاسپورٹس پر سعودی عرب آنے والوں پر نہیں ہو گا۔

سعودی حکام کا اس بارے میں کہنا تھا ہیلتھ انشورنس سرٹیفکیٹس کی موجودگی علاج معالجے کے اخراجات فراہم اور برداشت کرنے کا ''میکنازم'' بنانے کے لیے ضروری ہیں۔

تاہم سعودی حکام نے اس نئی سکیم کے نفاذ کے لیے کسی متعین تاریخ کا اعلان کیے بغیر یہ تصدیق کی ہے کہ اس فیصلے پر عمل در آمد میں دیر نہیں ہو گی۔

واضح رہے اس حوالے سے انشورنس پریمیم کی رقم ایک ماہ کے لیے ایک سو سعودی ریال ہو سکتی ہے۔ البتہ ابھی یہ واضح نہیں ہو سکا کہ یہ پالیسی کسی ایک انشورنس کمپنی کی مدد سے نافذالعمل ہو گی یا اس کے لیے ایک سے زائد انشورنس کمپنیوں سے مدد لی جائے گی۔

تاہم حکام کا کہنا ہے کہ سعودی حکومت کی سطح سے اس سلسلے میں ابھی مزید فیصلوں کا امکان ہے، تاکہ اس اہم فیصلے پر عمل در آمد ممکن ہو سکے۔ ایک ماہر کا کہنا ہے کہ سعودی عرب میں انشورنس کی مارکیٹ پچیس ارب سعودی ریال کے حجم کی حامل ہے۔

ح
 
Top