• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

سعودی عرب کے الاحساء شہر میں فائرنگ، پانچ ہلاک

کنعان

فعال رکن
شمولیت
جون 29، 2011
پیغامات
3,564
ری ایکشن اسکور
4,425
پوائنٹ
521
سعودی عرب کے الاحساء شہر میں فائرنگ، پانچ ہلاک

واقعہ الدالوہ گاوں کی امام بارگاہ کے سامنے پیش آیا​
سعودی پریس ایجنسی، العربیہ ڈاٹ نیٹ: منگل 11 محرم 1436هـ - 4 نومبر 2014م

سعودی عرب کے مشرقی علاقے میں نقاب پوش مسلح افراد کی فائرنگ سے کم ازکم 5 افراد ہلاک اور 9 زخمی ہو گئے ہیں۔

سعودی پریس ایجنسی کے مطابق یہ واقعہ ضلع الاحساء کے گاؤں الدالوة میں منگل کے روز پیش آیا۔ حکام کے مطابق فائرنگ میں ملوث 6 مشتبہ افراد کو گرفتار کر لیا گیا۔ گرفتار ہونے والے وہ سعودی شہری بتائے جاتے ہیں جو شام اور عراق کے شورش زدہ علاقوں سے علاقے میں داخل ہوئے۔ الاحساء کا علاقہ سعودی عرب میں اقلیتی شیعہ آبادی کے مراکز میں سے ایک ہے اور بظاہر یہ اس فرقے تعلق سے تعلق رکھنے والوں پر حملہ تھا۔

سعودی پریس ایجنسی نے پولیس کے ترجمان کے حوالے سے بتایا کہ لوگوں کا ایک گروپ ایک عمارت سے باہر آ رہا تھا جب 3 نقاب پوش حملہ آوروں نے ان پر مشین گنوں اور پستولوں سے اندھا دھند فائرنگ کر دی۔

ایجنسی کے مطابق واقعے کی تفتیش کی جا رہی ہے۔ عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ یہ واقعہ شیعہ مسلک سے تعلق رکھنے والوں کے ایک 'مقدس' مقام پر اس وقت پیش آیا جب یہاں لوگ عاشورہ کے سلسلے میں جمع تھے۔

الدالوہ میں امام بارگاہ کے باہر فائرنگ کے واقعے کی شیعہ رہنماوں بشمول سید حسن نمر نے شدید مذمت کی ہے۔ انہوں نے حملے میں ہلاک ہونے والوں کے اہل خانہ سے تعزیت کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ حملہ اہل تشیع پر نہیں بلکہ مسلمانوں کے دو اہم فرقوں کے درمیان تفرقہ پیدا کرنے کی کوشش معلوم ہوتا ہے۔ اس لئے ہمیں ان کوششوں سے ہوشیار رہنا چاہئے۔

ادھر منگل کو عراق میں یوم عاشور کے موقع پر پورے ملک میں شیعہ مسلک سے تعلق رکھنے والے مسلمان مقدم مقامات اور مزارات میں جمع ہیں جب کہ کسی بھی دہشت گردانہ حملے سے بچنے کے لیے پولیس اور سکیورٹی فورسز انتہائی چوکس ہیں۔

ح
 
شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,799
پوائنٹ
1,069
سعودی عرب کے شھر الاحساء میں گستاخ صحابہ شیعوں کا آپریشن

السلام علیکم ۔۔ سعودی عرب :

10 محرم کو سعودی عرب کے شہر الحساء کے علاقے الدالوۃ میں شیعہ رافضیوں کی اپنے باڑے میں صحابہ رضی اللہ عنہم کی شان میں گستاخی جسکے رد عمل میں وہاں کے غیور سُنیوں کے ہاتھوں کئی رافضی شیعہ جہنم واصل ۔۔ وڈیو دیکھیں

لنک



 

کنعان

فعال رکن
شمولیت
جون 29، 2011
پیغامات
3,564
ری ایکشن اسکور
4,425
پوائنٹ
521
سعودی عرب میں دہشت گردی کی سازش ناکام، 33 گرفتار

ریاض ۔ العربیہ ڈاٹ نیٹ: اتوار 16 محرم 1436هـ - 9 نومبر 2014م

سعودی پولیس اور انسداد دہشت گردی حکام نے ملک میں دہشت گردی کی ایک بڑی سازش ناکام بناتے ہوئے کم سے کم 33 مشتبہ شدت پسندوں کو حراست میں لیا ہے۔ گرفتار کیے گئے افراد کا تعلق "الاحساء" میں عاشورہ محرم کے موقع پر دہشت گردی کرنے والے گروپ سے بتایا جاتا ہے اور ان کے اندرون اور بیرون ملک عسکریت پسندوں کے ساتھ رابطے بھی پائے گئے ہیں۔

سعودی سیکیورٹی ذرائع نے "العربیہ" نیوز چینل کو بتایا کہ حراست میں لیے گئے دہشت گردوں نے اہم حکومتی تنصیبات، سرکاری اور حساس اداروں کے مراکز کو نشانہ بنانے کی منصوبہ بندی کر رکھی تھی۔

ذرائع کے مطابق دہشت گردوں کا اصل مقصد ملک بھر میں اہم تنصیبات کو نشانہ بنانا تھا تاہم انہوں نے اس طرف سے توجہ ہٹانے کے لیے محرم الحرام کے موقع پر "الاحساء" میں دہشت گردی کی ایک کارروائی کی تھی جس میں کم سے کم سات افراد مارے گئے تھے۔ پولیس حکام کا کہنا ہے کہ الاحساء میں دہشت گردی کے واقعے میں ملوث کچھ عناصر کی گرفتاری کے بعد ان کی نشاندہی پر مزید چھاپے مارے گئے۔ چند روز میں 33 مشتبہ دہشت گردوں کو حراست میں لے لیا گیا ہے، تاہم چھاپوں اور گرفتاریوں کے لیے آپریشن بدستور جاری ہے

محرم الحرام میں یوم عاشورہ کے موقع پر "الاحساء شہر" میں تین دہشت گردوں نے امام الحسینہ کے سامنے فائرنگ کر کے کم سے کم سات افراد کو ہلاک کر دیا تھا۔

ح
 

کنعان

فعال رکن
شمولیت
جون 29، 2011
پیغامات
3,564
ری ایکشن اسکور
4,425
پوائنٹ
521
سعودی کابینہ: الاحساء میں شہریوں کا قتل ظالمانہ عمل ہے

اسرائیلی فوج کی مسجد اقصی پر چڑھائی کی بھی مذمت کی
ریاض ۔۔۔ العربیہ ڈاٹ نیٹ: منگل 18 محرم 1436هـ - 11 نومبر 2014م

سعودی کابینہ نے الاحساء میں بے گناہ مسلمان شہریوں کو ہلاک کیے جانے کے واقعے کو ایک غیر قانونی اور ظالمانہ کارروائی قرار دیا ہے۔

کابینہ کے اجلاس میں اسرائیل کی طرف سے فلسطینی عوام کے خلاف مسلسل حملوں اور پر تشدد کارروائیوں کی بھی مذمت کی گئی ہے اور اسرائیلی مظالم کو اسرائیلی وحشت کا نام دیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق سعودی ولی عہد شہزادہ سلمان بن عبدالعزیز کے زیر صدارت ہونے والے کابینہ کے اجلاس میں ملک کے اندر شہریوں کی ہلاکت کے حالیہ افسوسناک واقعے کے ساتھ ساتھ خطے کی صورتحال اور بعض اہم قومی امور کا بھی جائزہ لیا گیا۔

کابینہ نے الاحساء کے گورنریٹ میں واقع گاوں الدلواہ میں گذشتہ پیر کو ہونے والی دہشت گردانہ کارروائی کو مسلم دشمنی پر مبنی کارروائی قرار دیا ۔ واضح رہے اس واقعے میں پانچ سعودی شہری جاں بحق اور نو زخمی ہو گئے تھے۔

واقعے کے ذمہ داروں کی تلاش کے لیے سعوادی سکیورٹی فورسز نے ایک بھر پور آپریشن شروع کر کے علاقے کا کونہ کونہ چھاننا شروع کر دیا ہے۔

اس موقع پر کابینہ نے مذاکراتی عمل کی تعریف کی ۔ یہ مذاکراتی عمل شاہ عبدالعزیز مرکز برائے قومی مکالمہ کے تحت مملکت کے تمام حصوں میں 20 ہونے والے اجلاسوں پر مشتمل تھا۔ اس میں ولی عہد شہزادہ سلمان بن عبدالعزیز کے علاوہ کابینہ کے ارکان، علماء، مبلغین اور دانشوروں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔

کابینہ کے اجلاس میں مسجد اقصی پر اسرائیلی فوج کے حالیہ دنوں میں چڑھ دوڑنے اور نمازیوں پر حملوں کے واقعات کی سخت مذمت کی گئی۔

سعودی کابینہ نے اس حوالے سے بین الاقوامی برادری سے اپیل کی ہے کہ اسرائیل کی ان ظالمانہ کارروائیوں کا نوٹس لیتے ہوئے اسرائیل کی یہ جارحیت رکوانے کے لیے اقدامات کرے۔

سعودی کابینہ نے مالی معاملات سے متعلق بھی بعض اہم فیصلے کیے۔ کابینہ کے اجلاس کے حوالے سے وزیر برائے امور حج ڈاکٹر بندر حجار نے بطور قائم مقام وزیر اطلاعات کابینہ کے فیصلوں سے آگاہ کیا۔

ح
 

کنعان

فعال رکن
شمولیت
جون 29، 2011
پیغامات
3,564
ری ایکشن اسکور
4,425
پوائنٹ
521
الاحساء حملے میں ملوث داعش کے چار جنگجو گرفتار

الریاض ۔ العربیہ ڈاٹ نیٹ: پیر 1 صفر 1436هـ - 24 نومبر 2014م

سعودی عرب کی سکیورٹی فورسز نے مشرقی شہر الاحساء میں اسی ماہ کے اوائل میں فائرنگ کے واقعے میں ملوث سخت گیر جنگجو گروپ دولت اسلامیہ عراق وشام سے تعلق رکھنے والے چار مشتبہ جنگجوؤں کو گرفتار کر لیا ہے۔

سعودی وزارت داخلہ کے ترجمان میجر جنرل منصور الترکی نے سوموار کو جاری کردہ ایک بیان میں بتایا ہے کہ ان چاروں مشتبہ افراد کی شناخت عبدالله بن سعيد آل سرحان، خالد بن زويد العنزی، مروان بن إبراهيم الظفر اور وطارق بن مساعد الميمونی کے نام سے ہوئی ہے۔

ان میں سے تین افراد کو پہلے بھی گرفتار کیا گیا تھا اور ان کے خلاف دہشت گردی کی سرگرمیوں میں ملوث ہونے کے الزامات پر مقدمہ چلایا گیا تھا۔ وزارت داخلہ کے ترجمان نے بتایا ہے کہ اس گروپ کے لیڈر نے الاحساء میں اہل تشیع کے ایک اجتماع پر حملے کے لیے بیرون ملک سے ہدایات وصول کی تھیں۔

ترجمان کے بقول سعودی عرب کے مختلف علاقوں سے اب تک داعش سے تعلق کے الزام میں ستتر (77) مشتبہ افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔ ان میں سے سینتالیس افراد کو پہلے بھی پکڑا گیا تھا لیکن انھیں بعد میں رہا کر دیا گیا تھا۔

واضح رہے کہ الاحساء میں اہل تشیع کے ایک اجتماع پر نامعلوم مسلح حملہ آوروں کی فائرنگ سے سات افراد ہلاک ہو گئے تھے۔ اس واقعے کے بعد فائرنگ کے تبادلے میں دو حملہ آور مارے گئے تھے اور دو پولیس اہلکار بھی ان مشتبہ دہشت گردوں سے لڑتے ہوئے جان کی بازی ہار گئے تھے۔

ح
 
Top