• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

سعودی عرب کے 50 ہزار باشندے عربی زبان سے ناواقف

کنعان

فعال رکن
شمولیت
جون 29، 2011
پیغامات
3,564
ری ایکشن اسکور
4,425
پوائنٹ
521
معلوماتی

سعودی عرب کے 50 ہزار باشندے عربی زبان سے ناواقف

"مہرہ" قبیلہ اپنی روایات اور زبان پر کاربند

سعودی عرب میں صدیوں سے آباد چلے آنے والے بعض قبائل اپنی قبائلی روایات کے ساتھ زبانوں کو بھی زندہ رکھے ہوئے ہیں۔ ان میں "الحمیریہ" زبان بولنے والے 50 ہزار باشندے آج بھی عربی زبان سے واقف نہیں۔ ان کی مادری زبان "حمیریہ" کے بارے میں ماہرین کا خیال ہے کہ یہ "قوم عاد" کی زبان تھی، جسے آج بھی سعودی عرب میں پچاس ہزار افراد جانتے ہیں۔

اسی طرح "المہرہ" قبیلے کے لوگ اپنی قبائلی زبان "مہرہ" کو زندہ رکھے ہوئے ہیں۔ قبیلے کے لوگ اسی زبان کو تحریر و تقریر میں ذریعہ اظہار کے طور پر استعمال کرتے ہیں۔ تاہم مہرہ قبیلے کے افراد عربی زبان بھی جانتے ہیں لیکن وہ عربی کو ثانوی حیثیت دیتے ہیں۔

"المھرہ" قبیلے کے ایک رہ نما الشیخ ابن علیان نے 'العربیہ ڈاٹ نیٹ' سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ
"ماہرین لسانیات اور مؤرخین "المہرہ" اور "حمیریہ" زبانوں کو قدیم ترین زبانوں میں شمار کرتے ہیں"۔

مہرہ قبائلی عمائد کا کہنا تھا کہ ان کی زبان کوئی 3000 سال پرانی ہے۔ کئی سو سال تک یہ زبان صرف بولی جاتی تھی اور نسل درنسل منتقل ہوتی رہی ہے۔

المہرہ زبان کا نہ صرف رسم الخط عربی سے مستعار لیا گیا ہے بلکہ وہ عربی ہی کے 28 حروف تہجی کو استعمال کرتے ہیں۔ جن میں وہ تین حروف کا اضافہ کرتے ہیں۔ یہ لوگ جہاں کہیں بھی رہتے ہیں اپنی بستیوں میں صدیوں پرانی اپنی روایات پر چلتے ہیں۔

دمام، بدر الشہری: جمعرات 29 شوال 1434هـ - 5 ستمبر 2013م
 
Top