• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

سعودی مفتیِ اعظم: طالبات کے اغوا پر بوکو حرام کی مذمت

کنعان

فعال رکن
شمولیت
جون 29، 2011
پیغامات
3,564
ری ایکشن اسکور
4,425
پوائنٹ
521
سعودی مفتیِ اعظم: طالبات کے اغوا پر بوکو حرام کی مذمت

نائیجیرین تنظیم گمراہ اور اسلام کے تشخص کو داغدار کر رہی ہے: انٹرویو​

سعودی عرب کے مفتیِ اعظم شیخ عبدالعزیز آل شیخ نے نائیجیریا کے جنگجو گروپ بوکو حرام کی دو سو سے زیادہ طالبات کو یرغمال بنانے پر مذمت کی ہے اور کہا ہے کہ یہ گروہ اسلام کے تشخص کو داغدار کر رہا ہے۔

شیخ عبدالعزیز آل شیخ نے عربی روزنامے الحیات کے ساتھ ایک انَٹرویو میں نائیجیریا میں خالص اسلامی ریاست کے قیام کی دعوے دار اس جنگجو تنظیم کو گم راہ قرار دیا ہے اور کہا ہے کہ اس کو اس کے برے راستے کے بارے میں متنبہ کیا جانا چاہیے اور اس کا رد کیا جانا چاہیے۔

انھوں نے کہا کہ ''ایسے گروہ سیدھے راستے پر نہیں ہیں کیونکہ اسلام لوگوں کو اغوا کرنے، انھیں ہلاک کرنے اور ان کے خلاف جارحیت کا مخالف ہے۔ اسی طرح اغوا شدہ لڑکیوں کے ساتھ شادی کی بھی اجازت نہیں ہے''۔

سعودی مفتیِ اعظم سے قبل عالم اسلام کی نمایاں مذہبی شخصیات نے بوکو حرام کے سربراہ ابوبکر شیخاؤ کے اس بیان کی مذمت کی ہے جس میں انھوں نے کہا تھا کہ اللہ نے انھیں اغوا شدہ لڑکیوں کو فروخت کرنے اور جبری دلھنیں بنانے کا حکم دیا ہے۔

واضح رہے کہ بوکو حرام کے مسلح جنگجوؤں نے 14 اپریل کو نائیجیریا کے کیمرون کی سرحد کے نزدیک واقع ایک گاؤں شبوک کے ایک سکینڈری اسکول سے قریباً ڈھائی سو طالبات کو اغوا کر لیا تھا۔ اس وقت وہ امتحان دے رہی تھیں۔ تاہم ان میں سے قریباً پچاس طالبات ان کے چنگل سے فرار ہونے میں کامیاب ہو گئی ہیں۔

اس تنظیم کے سربراہ شیخاؤ نے گذشتہ سوموار کو اپنی ایک ویڈیو جاری کی تھی جس میں ان طالبات کو فروخت کرنے کی دھمکی دی تھی۔ اس کے بعد سے اس تنظیم کی مذمت کا سلسلہ جاری ہے۔

ستاون مسلم ممالک پر مشتمل ''اسلامی تعاون تنظیم'' (او آئی سی) کے دانشوروں اور انسانی حقوق کے حکام نے جمعرات کو ایک بیان میں طالبات کے اغوا کی مذمت کرتے ہوئے بوکو حرام کے پیش کردہ موقف کو اسلام کی گمراہ کن تشریح قرار دیا ہے۔

مصر کی مشہور تاریخی دانش گاہ الازہر نے اسی ہفتے کہا تھا کہ بچیوں کے اغوا کا اسلام کی رواداری پر مبنی عظیم تعلیمات سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ دوسرے اسلامی ممالک سے تعلق رکھنے والے لیڈروں نے بھی بوکو حرام کے لیڈر کی جانب سے اسلامی تعلیمات کو بچیوں کے اغوا کے جواز میں پیش کرنے کی مذمت کی ہے اور انھوں نے ان بچیوں کی فوری بازیابی کا مطالبہ کیا ہے۔

بعض لیڈروں اور تجزیہ کاروں نے نائیجیرین حکومت کو اس بحران کا ذمے دار قرار دیا ہے اور کہا ہے کہ اس نے ابھی تک طالبات کی بازیابی کے لیے کوئی اقدام نہیں کیا ہے۔ برطانوی اور فرانسیسی حکومتوں نے بدھ کو اپنے اپنے ماہرین پر مشتمل ٹیمیں نائیجیریا روانہ کرنے کا اعلان کیا تھا جو وہاں ان بچیوں کی بازیابی کے لیے امریکی ٹیم کی معاونت کریں گی۔ چین نے بھی نائیجیریا کو ایسی معاونت کی پیش کش کی ہے۔

ہفتہ 11 رجب 1435هـ - 10 مئی 2014م
سعودی مفتیِ اعظم شیخ عبدالعزیز آل شیخ
الریاض۔ العربیہ ڈاٹ نیٹ ،ایجنسیاں
 
Top