عبد الرشید
رکن ادارہ محدث
- شمولیت
- مارچ 02، 2011
- پیغامات
- 5,402
- ری ایکشن اسکور
- 9,991
- پوائنٹ
- 667
سن فطرت
سنن فطر ت سے مراد وہ تمام امور ہیں جوتمام تر نبیوں کی ہمیشہ سے سنّت رہی ہے ، اور اِن کاموں کا کرنا تمام شریعتوں میں مُقرر رہا ہے ، گویا کہ یہ ایسے کام ہیں جو اِنسان کی جبلت (فِطرت ،گُھٹی )میں ہیں۔نبی ﷺ نےاپنی امت کو جن فطری امور پر عمل پیرا رہنے کی تاکید کی ہےان میں سنن فطرت بھی شامل ہیں۔ نبی کریم ﷺ نےفرمایا: خَمْسٌ مِنَ الفِطْرَةِ: الخِتَانُ، وَالِاسْتِحْدَادُ، وَنَتْفُ الإِبْطِ، وَتَقْلِيمُ الأَظْفَارِ، وَقَصُّ الشَّارِبِ’’پانچ کام فِطرت میں سے ہیں (۱) ختنہ کرنا ، اور ، (۲) شرم گاہ کے اوپری حصے کے بال اُتارنا ، اور ، (۳) بغلوں کے بال اُکھیڑنا ، اور ، (۴)ناخن کُترنا (کاٹنا ) ، اور ، (۵)مُونچھیں کُترنا ( کاٹنا۔‘‘(صحیح بخاری:5889)فطرتی امور کی تعداد کے متعلق روایات میں مختلف عددوں کا بیان ہے، صحیح بخاری ہی کی ایک روایت میں ایک، دوسری میں تین اور تیسری میں پانچ سنن کا تذکرہ موجود ہے، اسی طرح صحیح مسلم میں بھی ایک روایت میں پانچ اور دوسری میں دس کا تذکرہ ہے۔ تو یہ مختلف رویات میں مختلف عدد کا ذکر ہے۔ حافظ ابن حجر امام ابن العربی کے حوالے سے نقل کرتے ہیں کہ تمام روایات کہ اکٹھا کرنے سے ان سنن فطرت کی تعداد تیس تک جا پہنچتی ہے۔ زیرنظر کتاب’’سنن ِ فطرت‘‘ابو عدنان محمدطیب السلفی صاحب کی مرتب شدہ ہے موصوف نے اس کتاب میں اسلامی فطرت، لفظ ’’ فطرت‘‘ کی علمی وشرعی تحقیق اوربحوالہ آٹھ احادیث سنن فطرت درج کرنے کےبعد قرآن وسنت،اقوال صحابہ وائمہ محدثین اور فتاویٰ جات کی روشنی میں دس امور فطرت(مسواک کرنا ، ختنہ کرنا،داڑھی بڑھانا، مونچھیں کانٹا، زیر ناف کےبال مونڈنا، بغلوں کے بال اکھاڑنا، ناخن تراشنا، انگلیوں کے جڑوں کا دھونا،استنجاء ک رنا،ناک میں پانی ڈال کر ناک صاف کرنا) تفصیل سے بیان کیا ہے۔ فاضل مرتب اس کتاب کے علاوہ درجن سے زائد کتب کے مترجم ،مصنف ومرتب ہیں اللہ تعالیٰ فاضل مرتب کی تمام تحقیقی وتصنیفی اور تبلیغی خدمات کو قبول فرمائے ۔(آمین)(م۔ا)