محدث میڈیا
رکن
- شمولیت
- مارچ 02، 2023
- پیغامات
- 857
- ری ایکشن اسکور
- 29
- پوائنٹ
- 69
اس نماز کی دو رکعتیں ہیں، ہررکعت میں دو قیام، دو مرتبہ قراءت ، دو رکوع اور دو سجدے ہیں، جس کی تفصیل درج ذیل حدیث میں ہے:
نبی ﷺ کی زوجہ محترمہ حضرت عائشہ ؓ سے روایت ہے، انہوں نے بتایا: جس دن سورج کو گرہن لگا تو رسول اللہ ﷺ نماز کے لیے کھڑے ہوئے۔ آپ نے اللہ أکبر کہا اور لمبی قراءت فرمائی، پھر طویل رکوع کیا، اس کے بعد اپنا سر مبارک اٹھایا اور سمع الله لمن حمده کہا اور ایسے کھڑے ہو گئے جیسے (رکوع سے) پہلے کھڑے تھے، پھر لمبی قراءت فرمائی جو پہلی قراءت سے کم تھی۔ پھر طویل رکوع کیا جو پہلے رکوع سے قدرے کم تھا، اس کے بعد آپ نے لمبا سجدہ کیا، پھر آپ نے دوسری رکعت کو بھی اسی طرح ادا کیا، اس کے بعد آپ نے سلام پھیرا تو سورج روشن ہو چکا تھا۔ آپ نے خطبہ دیا اور شمس و قمر کے گرہن کے متعلق فرمایا: ’’یہ دونوں اللہ کی نشانیوں میں سے دو نشانیاں ہیں جو کسی کی موت و حیات کی وجہ سے بے نور نہیں ہوتے۔ تم جب انہیں اس حالت میں دیکھو تو خوف زدہ ہو کر نماز کی طرف توجہ کرو۔‘‘ (صحیح بخاری: 1047)
- اس نماز میں قراءت جہری کرنا سنت ہے۔
- اگر زلزلہ، سخت تیز آندھی یا بجلی وغیرہ کڑکے تو باجماعت نماز نہیں پڑھی جائے گی بلکہ ہر شخص گھر میں اکیلے نماز ادا کرے گا۔
نبی ﷺ کی زوجہ محترمہ حضرت عائشہ ؓ سے روایت ہے، انہوں نے بتایا: جس دن سورج کو گرہن لگا تو رسول اللہ ﷺ نماز کے لیے کھڑے ہوئے۔ آپ نے اللہ أکبر کہا اور لمبی قراءت فرمائی، پھر طویل رکوع کیا، اس کے بعد اپنا سر مبارک اٹھایا اور سمع الله لمن حمده کہا اور ایسے کھڑے ہو گئے جیسے (رکوع سے) پہلے کھڑے تھے، پھر لمبی قراءت فرمائی جو پہلی قراءت سے کم تھی۔ پھر طویل رکوع کیا جو پہلے رکوع سے قدرے کم تھا، اس کے بعد آپ نے لمبا سجدہ کیا، پھر آپ نے دوسری رکعت کو بھی اسی طرح ادا کیا، اس کے بعد آپ نے سلام پھیرا تو سورج روشن ہو چکا تھا۔ آپ نے خطبہ دیا اور شمس و قمر کے گرہن کے متعلق فرمایا: ’’یہ دونوں اللہ کی نشانیوں میں سے دو نشانیاں ہیں جو کسی کی موت و حیات کی وجہ سے بے نور نہیں ہوتے۔ تم جب انہیں اس حالت میں دیکھو تو خوف زدہ ہو کر نماز کی طرف توجہ کرو۔‘‘ (صحیح بخاری: 1047)
- اس نماز میں قراءت جہری کرنا سنت ہے۔
- اگر زلزلہ، سخت تیز آندھی یا بجلی وغیرہ کڑکے تو باجماعت نماز نہیں پڑھی جائے گی بلکہ ہر شخص گھر میں اکیلے نماز ادا کرے گا۔