محمد اجمل خان
رکن
- شمولیت
- اکتوبر 25، 2014
- پیغامات
- 350
- ری ایکشن اسکور
- 30
- پوائنٹ
- 85
پہلے کتنی سادگی تهی
بڑی بہن کی شادی کی تاریخ مقرر ہو چکی تهی
لیکن
کوئی شادی ہال بک نہیں کیا گیا
کوئی بیوٹی پارلر سے کنٹیکٹ نہیں کی گئی
کوئی وڈیو یا تصاویر بنانے والے کو نہیں کہا گیا
اور شادی کے رنگ برنگے کارڈ بهی نہیں چهاپے گئے
ابا حضور اپنے دوست احباب کو زبانی دعوتیں دیئے پهر رہے ہیں تو امی جان اپنی سہیلیوں اور پڑوسیوں کو جا کر بتا رہی ہیں کہ اس تاریخ کو بیٹی کی شادی ہے، آپ نے آنا ہے اور ہاں تین دن پہکے ڈوهلکی رکهی گئی ہے اس میں شرکت کرکے ہماری خوشیوں کو دو بالا کرنی ہے ۔
دور رہنے والے رشتہ داروں کو خطوط ارسال کر دیئے گئے ہیں کہ بیٹی کی شادی ہے اور آپ کی شرکت لازمی ہے ۔
اور قریب رہنے والے رشتہ داروں کے یہاں ابا اماں دونوں جاکر دعوت دے رہے ہیں اور جو ناراض ہیں انہیں منایا جا رہا ہے۔
پھر کوئی ناراضگی باقی نہیں رہی اور تمام لوگوں نے خوشی خوشی شرکت کی۔
شادی کی تقریبات کیلئے محلے والوں نے اپنے گهروں کے دروازے کهول دیئے
اور یوں سادگی سے شادی ہوگئی ۔
دلہن کو سبھوں نے اپنی دعاؤں میں رخصت کیا ۔
اور اپنے اپنے گھروں کو رخصت ہو گئے۔
نہ زیادہ اخراجات کا بوجھ پڑا اور نہ ہی مقروض ہونا پڑا ۔
کاش ایسی سادگی کو دوبارہ زندہ کیا جائے۔
اور شادی کو آسان بنائی جائے ۔
تاکہ ہر نوجوان بچے اور بچی کی شادی وقت پر ہو جائے!
بڑی بہن کی شادی کی تاریخ مقرر ہو چکی تهی
لیکن
کوئی شادی ہال بک نہیں کیا گیا
کوئی بیوٹی پارلر سے کنٹیکٹ نہیں کی گئی
کوئی وڈیو یا تصاویر بنانے والے کو نہیں کہا گیا
اور شادی کے رنگ برنگے کارڈ بهی نہیں چهاپے گئے
ابا حضور اپنے دوست احباب کو زبانی دعوتیں دیئے پهر رہے ہیں تو امی جان اپنی سہیلیوں اور پڑوسیوں کو جا کر بتا رہی ہیں کہ اس تاریخ کو بیٹی کی شادی ہے، آپ نے آنا ہے اور ہاں تین دن پہکے ڈوهلکی رکهی گئی ہے اس میں شرکت کرکے ہماری خوشیوں کو دو بالا کرنی ہے ۔
دور رہنے والے رشتہ داروں کو خطوط ارسال کر دیئے گئے ہیں کہ بیٹی کی شادی ہے اور آپ کی شرکت لازمی ہے ۔
اور قریب رہنے والے رشتہ داروں کے یہاں ابا اماں دونوں جاکر دعوت دے رہے ہیں اور جو ناراض ہیں انہیں منایا جا رہا ہے۔
پھر کوئی ناراضگی باقی نہیں رہی اور تمام لوگوں نے خوشی خوشی شرکت کی۔
شادی کی تقریبات کیلئے محلے والوں نے اپنے گهروں کے دروازے کهول دیئے
اور یوں سادگی سے شادی ہوگئی ۔
دلہن کو سبھوں نے اپنی دعاؤں میں رخصت کیا ۔
اور اپنے اپنے گھروں کو رخصت ہو گئے۔
نہ زیادہ اخراجات کا بوجھ پڑا اور نہ ہی مقروض ہونا پڑا ۔
کاش ایسی سادگی کو دوبارہ زندہ کیا جائے۔
اور شادی کو آسان بنائی جائے ۔
تاکہ ہر نوجوان بچے اور بچی کی شادی وقت پر ہو جائے!