• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

شب معراج میں جبرائیل علیہ السلام اور نبی ﷺ کا قصہ

شمولیت
نومبر 07، 2013
پیغامات
76
ری ایکشن اسکور
55
پوائنٹ
47
اسلام و علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ
1: حضور صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے ہیں۔ شبِ معراج جبریل میرے ساتھ تھے۔ سدرۃ المنتہٰی کا مقام آیا تو جبریل وہاں رک گئے، حضورؐ فرماتے ہیں میں نے جبریلؑ سے کہا کہ کیا ایسے مقام میں دوست دوست کو چھوڑ دیتا ہے، یہاں کیوں رک گئے؟ جبریلؑ نے عرض کیا حضورؐ! اس مقام سے میں اگر ذرہ بھر بھی بڑھا تو تجلیات کے نور سے میں جل جاؤںگا۔ اب آگے جانا آپ ہی کی شان ہے۔ حضورؐ نے فرمایا۔ اچھا اے جبریلؑ ہم تنہا ہی آگے جا رہے ہیں بتاؤ تمہاری کوئی حاجت ہے؟ اگر ہے تو بیان کرو ہم اللہ پاک سے تمہاری حاجت پوری کرا لائیں گے۔ جبریلؑ نے عرض کیا ہاں حضورؐ میری ایک حاجت ہے۔ میری طرف سے خدا سے سوال کیجئے کہ قیامت کے روز جب تمام امتیں پل صراط سے گزر رہی ہوں اور جب حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی امت گزرنے لگے تو میری یہ تمنا ہے کہ میں پل صراط پر اپنے پر بچھا دوں تاکہ آپؐ کے امت اس پر سے آسانی کے ساتھ گزر جاۓ۔(مواہب لدینہ، جلد دوم، ص 29)

2:کیا سبط ابن الجوزی اور علامہ ابن الجوزی رحمہ اللہ ایک ہی ہیں؟ اور تذکرۃ الخواص کن کی کتاب ہے۔
 

کفایت اللہ

عام رکن
شمولیت
مارچ 14، 2011
پیغامات
5,001
ری ایکشن اسکور
9,806
پوائنٹ
773
امام قسطلاني (المتوفى 923) نے کہا:
وذكر أبو الحسن بن غالب، فيما تكلم فيه على أحاديث الحجب السبعين والسبعمائة والسبعين ألف حجاب وعزاها لأبى الربيع بن سبع فى شفاء الصدور من حديث ابن عباس: أن رسول الله- صلى الله عليه وسلم- قال بعد أن ذكر مبدأ حديث الإسراء، كما ورد فى الأمهات: أتانى جبريل وكان السفير بى إلى ربى، إلى أن انتهى إلى مقام ثم وقف عند ذلك، فقلت: يا جبريل، فى مثل هذا المقام يترك الخليل خليله؟ فقال: إن تجاوزته احترقت بالنور، فقال النبى- صلى الله عليه وسلم-: يا جبريل، هل لك من حاجة؟ قال: يا محمد، سل الله أن أبسط جناحى على الصراط لأمتك حتى يجوزوا عليه۔۔۔[المواهب اللدنية بالمنح المحمدية 2/ 482]

امام قسطلانی نے اس کی سند ذکر نہیں کی ہے اور نہ ہی کسی کتاب میں ہمیں اس کی سند مل سکی ۔ لہٰذا جب تک اس روایت کی صحیح سند پیش نہ کردی جائے تب تک اس کی کوئی حیثیت نہیں ۔

2:کیا سبط ابن الجوزی اور علامہ ابن الجوزی رحمہ اللہ ایک ہی ہیں؟ اور تذکرۃ الخواص کن کی کتاب ہے۔
جی ہاں یہ دونوں الگ الگ ہیں بلکہ ان میں سے ایک دادا اور ایک پوتا ہے۔
ابن الجوزی دادا ہیں اورسبط ابن الجوزی انہیں کا پوتا ہے جو پکا بدعتی اور انتہائی بد عقیدہ شخص تھا۔بلکہ کذاب اور گپ ہانکنے والا بھی تھا ۔ اس نے اپنے دادا کے بارے میں ایک شاندار گپ ہانکی ہے دیکھئے ہماری کتاب: یزید بن معاویہ پر الزامات کا تحقیقی جائزہ : ص 805 تا 806۔
 
Top