• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

شدت پسندوں کو شناختی کارڈ دینے والوں کے خلاف کارروائی

کنعان

فعال رکن
شمولیت
جون 29، 2011
پیغامات
3,564
ری ایکشن اسکور
4,425
پوائنٹ
521
شدت پسندوں کو شناختی کارڈ دینے والوں کے خلاف کارروائی
ارم عباسی بی بی سی اردو ڈاٹ کام، اسلام آباد
31 اگست 2015

نادرا کے مطابق پاکستان میں شدت پسندوں اور غیر ملکیوں کو جعلی قومی شناختی کارڈ جاری کرنے والے نادرا کے 120 سے زائد اہلکاروں کے خلاف محکمانہ کارروائی کی جا رہی ہے۔


یہ بات قومی شناختی کارڈ جاری کرنے والے ادارے نادرا کے ڈائریکٹر جنرل آپریشنز سید مظفر علی نے بی بی سی کے ساتھ ایک خصوصی انٹرویو میں بتائی۔

نادرا کے ڈائریکٹر جنرل آپریشنز نے بتایا کہ ’گذشتہ تین سے چار ماہ کے دوران ہم نے جعلی شناختی کارڈوں کے اجرا اور بدعنوانی کے دیگر واقعات میں ملوث 40 سے زیادہ اہلکاروں کو برطرف کیا ہے۔ ان میں ڈائریکٹر جنرل، ڈائریکٹر اور ڈپٹی ڈائریکٹر کی سطح کے اہلکار بھی شامل ہیں۔‘

بی بی سی سے بات کرتے ہوئے سید مظفر علی کا کہنا تھا کہ جعلی شناختی کارڈ بنانے میں مدد دینے کے 140 واقعات سامنے آئے ہیں اور ان میں شامل 120 اہلکاروں کے خلاف محکمانہ تحقیقات کی جا رہی ہیں۔

اس سے قبل پاکستان کے خفیہ ادارے آئی ایس آئی کی جانب سے نادرا کے چیئرمین کو ایک رپورٹ بھیجی گئی تھی جس کے مطابق نادرا کے اعلیٰ حکام سمیت 40 اہلکاروں نے جعلی شناختی کارڈ لینے میں انتہا پسندوں کی مدد کی تھی۔

غیر ملکیوں کے شناختی کارڈ
کیماڑی میں قائم نادرا سینٹر نے 10 سے 20 ہزار روپے کی رشوت لے کر افغان اور بنگالی باشندوں کو شناختی کارڈ جاری کیے، جبکہ نادرا کے لاہور اور ڈیرہ اسماعیل خان کے مراکز سے متعلق مصدقہ شواہد موجود ہیں کہ وہ بھی غیر ملکی باشندوں کو جعلی شناختی کارڈ جاری کر رہے ہیں۔
آئی ایس آئی رپورٹ

آئی ایس آئی کی رپورٹ کے مطابق متعدد چھاپوں کے دوران ملکی اور غیر ملکی انتہاپسندوں سے پاکستانی پاسپورٹ اور کمپیوٹرائزڈ شناختی کارڈ برآمد ہونے کے بعد ملوث افراد کے خلاف تحقیقات کا آغاز کیا گیا تھا۔

نادرا کو دی جانے والی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ شدت پسند تنظیم القاعدہ کے بعض سینیئر رہنماؤں کے پاس سے بھی پاکستانی شناختی کارڈ برآمد ہوئے ہیں۔

تحقیقات کے بعد نادرا کو بتایا گیا کہ کراچی کے علاقے کیماڑی میں قائم نادرا سینٹر نے دس سے 20 ہزار روپے کی رشوت لے کر افغان اور بنگالی باشندوں کو شناختی کارڈ جاری کیے، جبکہ نادرا کے لاہور اور ڈیرہ اسماعیل خان کے مراکز سے متعلق مصدقہ شواہد موجود ہیں کہ وہ بھی غیر ملکی باشندوں کو جعلی شناختی کارڈ جاری کر رہے ہیں۔

آئی ایس آئی کی رپورٹ کے مطابق ملکی اور غیر ملکی انتہاپسندوں سے پاکستانی پاسپورٹ اور شناختی کارڈ برآمد ہوئے​
نادرا کے ڈائریکٹر جنرل آپریشنز سید مظفر علی نے کہا کہ انتہاپسندی سے نمٹنے کے لیے نافذ العمل قومی ایکشن پلان کے تحت وزارت داخلہ کی جانب سے نادرا کو ہدایت کی گئی ہے کہ ادارے میں بدعنوانی کے خلاف عدم برداشت کی پالیسی اپنائی جائے۔


ان کا کہنا تھا: ’حکومتی احکامات کے بعد سے نادرا ایسے اہلکاروں کی چھان بین کر رہا ہے جن پر بدعنوانی کا شبہ ہے۔‘

انتہاپسندوں کو کمپیوٹرائزڈ جعلی شناختی کارڈ جاری کرنا کیا سکیورٹی بریچ یا قومی سلامتی پر سمجھوتہ نہیں؟ اس پر سید مظفر علی نے کہا کہ ’اس سلسلے میں نادرا ہر ممکن کوشش کر رہا ہے کہ ذمہ دار اہلکاروں کو سزا دی جائے۔

’ہمارے پاس اہلکاروں کا آن لائن ڈیٹا بیس موجود ہے، اس لیے ہمیں غیر قانونی حرکتوں میں ملوث افراد کو پکڑنے کے لیے سڑکوں پر نہیں جانا پڑتا۔ ہم نے ان کی نشاندہی کرنے کے بعد کارروائی شروع کر دی ہے۔‘

اس سے قبل وفاقی وزیر داخلہ چوہدی نثار علی خان نے صحافیوں کو بتایا تھا کہ نادرا نے 2011 میں 26،
2012 میں 493،
2013 میں 6000،
2014 میں 22 ہزار جبکہ
اس برس 64 ہزار جعلی شناختی کارڈ جاری کیے ہیں۔

 

اسحاق سلفی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اگست 25، 2014
پیغامات
6,372
ری ایکشن اسکور
2,588
پوائنٹ
791
پاکستان کی حالت کافی عرصہ ایسی ہے ،جس پر ہمارا مقامی محاورا ۔۔ماسی ویڑہ ۔۔صادق آتا ہے ؛
یعنی ۔۔خالہ جی کا گھر ۔۔ہے ؛ جس میں دائیں بائیں سے ۔۔بھانجے، بھانجیاں ۔۔در آتے ہیں ۔
اور پھر ایسے ۔۔فعال ۔۔ہوتے ہیں کہ ہمیں ۔۔سیاست سے مذہب تک ہر مضمون پڑھانے لگتے ہیں ۔
اور ہمارے کچھ ۔۔نکمے ۔۔انکے ساتھ ایسے نتھی ہوجاتے ہیں کہ بس مت پوچھو
 

ابن داود

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
نومبر 08، 2011
پیغامات
3,416
ری ایکشن اسکور
2,733
پوائنٹ
556
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
اسحاق سلفی بھائی! مجھے ڈر لگتا ہے کہ اگر میں اس موضوع پر اپنی رائے کا اظہار کروں تو اپنے بھائی یہ گمان نہ کریں کہ میں ''امت کے تصور'' کے خلاف ہوں، جبکہ میں ''روزنامہ امت'' کے خلاف ہوں!
بہر حال اتنا عرض کر دیتا ہوں کہ میں امت مسلمہ کا تو قائل ہوں، مگر اس بات بھی قائل ہوں کہ جب دو بھائی! اکھٹے ایک گھر میں نہ رہ سکیں ، اور ایک گھر میں رہتے جھگڑے ہوتے رہیں، تو انہیں علیحدہ گھر میں رہنا بہتر ہے۔ جہاں جس کا گھر ہے اسے مالکانہ اختیار ہوں، کہ وہ اپنے مزاج کو مطابق رہ سکے!

افغانستان کا معاملہ بھی اسی طرح ہے! یہ تاریخی حقیقت ہے کہ افغانستان کی حکومت سوائے طالبان حکومت کے اور افغان من حیث القوم ہمیشہ پاکستان کے مخالف رہے ہیں!
روس کے خلاف افغان جہاد ایک الگ بات ہے، مگر ہمارے کچھ جنریلوں نے اس مسئلہ کو سمجھا نہیں! اور پاکستان کو عجیب و غریب قسم کے تجربات کا مرکز بنا دیا!
ہم سے مشرقی پاکستان سنبھلا نہیں، بلوچستان سنبھل نہیں رہا، خیبر پختونخواہ میں کا معاملہ تو بیان ہی کیا کریں! سندھ کا معاملہ بھی سب کے سامنے ہے کہ سندھ دیہی اور سندھ شہری کے مسائل کے حل کا کوئی راستہ ہی نظر سوجھتا،
مگر عزائم ہمارے اتنے بلند ہیں کہ ہم افغانستان کے بھی'' کنگ میکر'' بننا چاہتے ہیں!

اب کچھ اس خاص مسئلہ پر اپنا نکتہ نظر بیان کرتا ہوں کہ؛ اول تو جب افغان پناہ گزین کو پاکستان میں پناہ گزین کیمپ سے نکل کر پورے پاکستان میں پھیلنے کی اجازت کیوں دی! اوراگر اس کی اجازت نہیں تھی تو انہیں پورے پاکستان میں پھیلنے کیوں دیا؟
یہاں ایک مزید نکتہ بھی دیکھئے! جب سندھ یہ کہتا ہے کہ سندھ میں افغان آباد کاروں کی وجہ سے مسائل پیدا ہورہے ہیں ، تو انہیں کہا جاتا ہے، کہ یہ پشتون کے خلاف تعصب ہے، اور پورے پاکستان کا میڈیا پاکستانیت کے نعرے لگانا شروع کر دیتا ہے، اور جب شہباز شریف صاحب لاہور میں افغانوں کے خلاف آپریشن کر کے ان کی آبادی کو ختم کرتے ہیں، یعنی کہ انہیں لاہور سے نکال دیتے ہیں ، تو کسی کو کچھ یاد نہیں آتا!
چلو اب جب وہ پھیل ہی چکے ہیں! اور یہ ایک فطری عمل ہے، اب کیا کرنا چاہئے؟ اس پر کوئی پالیسی مرتب کی ہے؟ یا صرف یہ امید لگائے بیٹھے ہیں کہ کبھی تو افغان کے حالات بہتر ہو جائیں گے، اور پاکستان سے بھی بہتر ہو جائیں گے تو یہ افغان افغانستان واپس چلے جائیں گے۔
حالانکہ معلوم ہونا چاہئے، کہ اتنی مدت بعد وہ افغانستان نہیں جانا چاہیں گے، دوسری تیسری نسل کب اپنے آبائی ملک میں واپس گئی ہے؟ کیا انڈیا میں آباد ہونے والے افغان واپس افغانستان آگئے تھے؟ یا دنیا کی تاریخ میں کبھی ایسا ہوا ہے؟ سوائے دو کے؟ ایک اسپین سے مسلمانوں کو بے دخل کیا گیا، دوسرے یہودی اسرائیل واپس آئے ہیں! اور اس کی وجوہات بھی الگ ہی ہیں!
میری خواہش تو یہ ہے کہ اب ان افغان کو باقاعدہ پاکستانی شہریت دے جائے، اس کا ایک پیمانہ بنایا جائے، جو جو شخص 20 سال سے پاکستان میں ہے اور پچھلے 10 سال سے افغانستان نہیں گیا، او ر اس کے بچے پاکستان پیدا ہوئے ، وغیرہ وغیرہ، کچھ اس طرح کی شروط لگا کر انہیں پاکستان کا شہری بنایا جائے!
میں ان افغان بچوں کو جو پاکستان میں پاکستانیوں کے ساتھ اسکول جاتے ہیں، یا میرا کوئی دوست جو میرے ساتھ برسوں رہا ، اسے جبراً پاکستان بدر ہوتے نہیں دیکھنا چاہتا!

معاملہ یوں ہے کہ ہمارے کچھ جرنیلوں نے انہیں اپنا اسٹریٹیجک اساسہ سمجھا ہوا ہے، کہ یہ ہمارے خود کار مزائیل ہیں جب چاہیں گے، جس کے خلاف چاہیں گے استعمال کریں گے!
 
Top